سائبان کا سالنامہ

تحریر : پروفیسر صابر علی


حسین مجروح معروف ادبی مجلے ’’سائبان‘‘ کیلیے موسم کی شدت ،اسفار کی صعوبت حتیٰ کہ کسی طرح کی بھی دقت کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے دیوانہ وار اپنی خدمات سرانجام دینے کیلئے پرجوش رہتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں ’’سائبان‘‘ کاسالنامہ شائع ہوا ہے۔پانچ سو سے زائد صفحات، دو درجن کے لگ بھگ رنگین تصاویر اور چہار رنگے طبع زاد سرورق سے آراستہ یہ جہانِ حیرت ادب کے پروانوں کیلئے کسی دستاویز سے کم نہیں۔

اس خصوصی نمبر میںنمایاں تر لکھنے والوں میں ظفر اقبال، سحر انصاری، خورشید رضوی، سرمد صہبائی، حلیم قریشی، محمود احمد قاضی، مسلم شمیم، نجیب جمال، فیصل عجمی، خالد فتح محمد، سلیم شہزاد،طارق محمود، اصغر ندیم سید،غلام حسین ساجد، جان کاشمیری ، ناصر بلوچ ،  نیلم احمد بشیر، امداد آکاش، نجیب جمال، نسیم سید، اشفاق حسین، امجد علی شاکر، طالب انصاری، شاہد اقبال کامران، ناصر عباس نیئر، زاہد منیر عامر، نذیر قیصر، عباس رضوی، خالد اقبال یاسر، خواجہ رضی حیدر، اقتدار جاوید، حسن جعفر زیدی، شاہین عباس ، روش ندیم ،عرفان جاوید،نعیم بیگ، یوسف خالد، پروین طاہر، ارشد نعیم، حمید رازی، اقبال خورشید، رحمن حفیظ، سعدیہ قریشی، افضل خان، لیاقت علی، شاہد ماکلی،طارق نعیم، نجم الدین احمد، نذیر احمد، خالد عرفان، عزیز فیصل، فیاض احمد اشعر، احمد صفی، انعام ندیم، غافر شہزاد، اقبال خورشید، ظہیر گیلانی، محمد عاطف علیم، افضل ساحر، غلام اصغر خان، فیضان عارف ، رفاقت حیات، ثاقب ندیم، روش ندیم، ارشدمعراج، اویس ملک اورسرفراز عارض و غیرہ شامل ہیں۔

ایک نظر اس کے مشک بار اور غیر معمولی مشمولات پر بھی :  

تخلیق اور ڈربے کی نفسیات، ماتھے کی شکنوں کو  چھیڑتا اداریہ،مطلع غالب پر ایک چشم کشا مکالمہ،معلقات۔۔ (عربوں کی شاہکار نظموں) کا فاضلانہ جائزہ،کارل مارکس کی ہندوستان شناسی کا تجزیاتی مطالعہ،اکیسویں صدی کے اردو افسانوں پر انتقادی نظر،محمد خالد اختر کے سفر ناموں کا کرداری مطالعہ،خالد جاوید کے ناول ’’ارسلان اور جاوید‘‘ پر غیر معمولی نقد،اسکندریہ، دید و باز دید، سفر نامے اور تاریخی بازیافت کا مرقع،صحافت کا بدلتا چہرہ۔ ایک منفرد تلاش،ہرمن ہیسے کا سدھارتھ۔ ایک انجانا زاویہ ،مقبول عام اور سنجیدہ ادب کی شعریات۔ ایک انوکھا زائچہ، پاکستان میں جدید مصوری کے امام ، شاکر علی کے فن اور شخصیت پر نادرروزگار تحریر،عبداللہ حسین کی یادوں سے لبریز ہلکورے،عصمت چغتائی کے ناول ’’معصومہ ‘‘پر ابن صفی کا تنقیدی محاکمہ (توشہء  خاص)،عرفان جاوید سے ایک چشم کشامصاحبہ،سرگیان۔شنکر جے کشن : حقیقت یا افسانہ،معتوب متنازعہ فلمیں اور گیت۔ پون صدی پر محیط تلاش،اردو زبان کا پہلا رپورتاژ۔ انکشافات بھری غواصی، روزن۔آئندہ کے تحت مصنوعی ذہانت کے امکانات اور مضمرات پر خیال انگیز مذاکرہ، زیتون کے گھاؤ کے عنوان سے جامع گوشہ، تین بیگھے زمین، ایک دل فگار رپورتاژ،شاہ جی: ہنڑ سنوئیے۔ چشم ِخوں بستہ سے ٹپکا ہوا خاکہ،نہر کنارے ، بھوبھل کو کریدتا ناول کا ایک باب ،لیکھ بھوئیں دے کی چھتر چھاویں، نمائندہ پنجابی گوشہ۔

مزید براں سپردگی، وحشت کے پھول، سوا نیزے پر سورج ، فسانے صد گمانے، گل شگفتنی، دور کا سیندور پس۔مکالمت اور خط۔مبتلا کے مستقل عنوانات کے تحت علی الترتیب نمائندہ ترین حمد نعت، غزلیات، منظومات، افسانوں، فکاہیات، تراجم، تبصرات اور خطوط کی کہکشاںبھی اس سالنامے میں شامل ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔