گھٹنوں اور جوڑوں کا درد

تحریر : ڈاکٹر سہیل اختر


ایسا مرض جو شدت اختیار کر جائے تو انسان کی حرکات و سکنات کو محدود کرسکتا ہے وٹامن ڈی جسم کی مجموعی صحت کیلئے بہت ضروری ہے، یہ مسلز، ہڈیوں اور دانتوں کو صحت فراہم کرتا ہے

روزمرہ معمولات کی انجام دہی میں ہم مختلف بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں جس میں گھٹنوں کا درد ایسا مرض ہے جو اگر شدت اختیار کر جائے تو انسان کی حرکات و سکنات کو محدود کرسکتا ہے۔ اگر یہ درد اتنا شدید ہو کہ آپ کو اٹھنے بیٹھنے میں دشواری کا سامنا ہو تو یہ آرتھرائٹس بھی ہو سکتا ہے۔

بیماری کوئی بھی ہو اس کی تکلیف وہی جانتا ہے جو اس سے گزرتا ہے۔کچھ بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جو وقت کے ساتھ جنم لیتی ہیں اور پھر ان کا علا ج بھی ممکن نہیں رہتا۔ایسی ہی بیماریوں میں گھٹنوں اور جوڑوں کا درد نہایت اہم اور قابل ذکر ہے۔ گھٹنوں اور جوڑوں کے مرض میں مبتلا ہزاروں مریض دن رات اس کی تکلیف سے گزرتے ہیں، موسم کی تبدیلی کے اثرات ان پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں، خاص طور پر سردیوں کا موسم ایسے افراد کیلئے ایک بہت بڑا امتحان ہوتا ہے۔

مردوںکی نسبت خواتین اس مرض کی زیادہ شکار ہوتی ہیں۔خاص طور پر بچے کی پیدائش کے بعد انھیں جوڑوں اور گھٹنوں کے درد کے مسائل کا سامنا عام خواتین کے مقابلے میں زیادہ رہتا ہے۔ انسانی جسم میں موجود جوڑ چلنے، پھرنے، اٹھنے، بیٹھنے اور زندگی کے تمام کام انجام دینے کیلئے بہت ضروری ہیں، اگر ان میں کمزوری آجائے یا یہ اپنا کام کرنا چھوڑ دیں تو زندگی دوسروں کی محتاج ہو کر رہ جاتی ہے۔گھٹنوں اور جوڑوں کے امراض کی کیاعلامات اور وجوہات ہیں اس کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے اور ایسی صورت میں مریض کو کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہئیں یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے۔

ماہرین کے مطابق اس بیماری کی کوئی خاص وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی۔ کچھ ایسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے سائنسدان انہیں اس بیماری کا موجب قرار دیتے ہیں۔ ان میں سے سرفہرست وراثت ہے۔ جسم میں کیلشیم کی کمی، نیند نہ کا نہ آنا اور جسمانی کمزوری بھی ایک وجہ ہے۔ جسم میں قوت مدافعت کا کم یا ختم ہونا، گھٹنوں اور جوڑوں کے درد کی بڑی وجہ تصور کی جاتی ہے۔جوڑوں کی بیماری کو گٹھیا بھی کہا جاتا ہے اس بیماری میں جسم میں اپنے ہی جسم کے خلاف کام کرنے والے خلیے پائے جاتے ہیں۔ اس بیماری میں ہڈیوں کے اندر موجود جھلی متاثر ہوتی ہے۔ انسانی جسم میں یورک ایسڈ کا بڑھنا جوڑوں اور گھٹنوں کے درد کی بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی بھی ان بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔ نشہ آور ادویات یا کثرت سے شراب نوشی بھی جسم کی ہڈیوں کو متاثر کرتی ہے جس میں گھٹنوں اور جوڑوں کا درد قابل ذکر ہے۔ خون میں کیلشیم اور پوٹاشیم کی بڑھتی ہوئی مقدار بھی اس بیماری کو جنم دیتی ہے۔ نمونیا، موٹاپا اور قبض بھی گھٹنوں اور جوڑوں کے درد کا ایک سبب ہے۔ 

جو لوگ اس مرض کا شکار ہیں انہیں چاہئے کہ وہ کھانے پینے میں کچھ احتیاط کریں۔ روز مرہ کی خوراک میں چاول کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کریں۔ باہر کا کھانا کھانے سے اچھا ہے گھر کا صاف ستھرا کھانا کھائیں۔ فاسٹ فوڈ بظاہر تو صاف ستھرے دکھائی دیتے ہیں لیکن اس بیماری کا یہ بھی ایک سبب ہیں لہٰذا اسے بچیں۔ خوراک میں ایسی غذائوں کا استعمال کریں جو لیس دار ہوں جیسے دال ماش، پائے، اروی، بھنڈی وغیرہ۔ پانی میں زیادہ وقت نہ گزاریں۔ موسم سرما میں بہت زیادہ احتیا ط کی جائے اور گھٹنوں اور جوڑوں پر گرم پٹی یا کوئی گرم کپڑا باندھ کر رکھا جائے۔ بادی چیزوں سے پرہیز کریں، جوڑوں پر مالش کرنے کی عادت ڈالیں، ورزش کو معمول بنائیں۔ 

یہاں ہم 5 ایسی غذاؤں کا ذکر کررہے ہیں جو گھٹنے کے درد کی تکلیف سے نجات میں آپ کی مدد کرسکتی ہیں۔ گھٹنے کے ساتھ جوڑوں کے درد کی تکلیف میں سیب کا سرکہ انتہائی مفید ہے۔ اس میں جوڑوں کے درمیان پائی جانے والے گودے میں اضافہ کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے جس سے آپ درد میں کمی ہوگی اور آسانی سے اپنے تمام کام انجام دے سکیں گے۔ آپ اسے روزانہ سونے سے قبل پانی میں ڈال کر پی سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کی تھوڑی مقدار پانی کے ٹب میں شامل کر کے گھٹنے کو اس میں بھگونا بھی مفید ہوگا۔ اس کے علاوہ سیب کے سرکے کو کھوپرے کے تیل میں شامل کر کے متاثرہ مقام پر اس کی مالش کرنے سے بھی فائدہ پہنچے گا۔

ادرک ایک ایسی سبزی ہے جس میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو درد کشا ہیں جبکہ اس میں سوزش کم کرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے چنانچہ آرتھرائٹس اور پٹھوں کے کھچاؤ اور چوٹ لگنے کی صورت میں اس کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ اس کے ساتھ درد کی جگہ پر ادرک کے تیل کی مالش سے بھی درد کم کرنے میں مدد ملے گی۔

کھانوں میں استعمال ہونے والی ہلدی انتہائی مفید شے اینٹی آکسیڈنٹ اجزا سے مالا مال ہے، اس میں نہ صرف درد کم کرنے بلکہ سوجن کم کرنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔ اسے استعمال کرنے کیلئے نیم گرم دودھ میں ہلدی پاؤڈر شامل کر کے پیئں۔ اس کے علاوہ آپ اسے ادرک کی چائے میں ادرک کے ساتھ ہی ابال کر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ، یورک ایسڈ کی زیادتی کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو آرتھرائٹس کا سبب بنتا ہے، اس کے ساتھ لیموں میں بھی سوزش کم کرنے درد کشا اجزا موجود ہیں۔ اس کے استعمال کیلئے آپ کو یہ کرنا ہے کہ لیموں کے چھوٹے ٹکڑے ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر نیم گرم تل کے تیل میں ڈال دیں اور پھر اس پوٹلی کو نکال کر درد کے مقام پر 5 سے 10 منٹ کیلئے رکھیں۔ 

سرخ مرچ میں کیپسیسن نامی مادہ پایا جاتا ہے جو گھٹنے کا درد ختم کرنے میں تریاق کا اثر رکھتا ہے۔اسے استعمال کرنے کیلئے آدھا کپ نیم گرم زیتون کے تیل میں 2 کھانے کے چمچ سرخ مرچ کا پاؤڈر شامل کریں اور اس پیسٹ کو روزانہ 2 مرتبہ متاثرہ مقام پر مالش کریں۔

وٹامن ڈی کی کمی کے اثرات تھکن، درد اور بہت زیادہ نیند آنے کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ ایک اور صورت جس میں آپ کو اپنی خوراک میں فوری طور پر وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں شامل کرنے کی ضرورت ہے وہ گھٹنوں کی تکلیف ہے۔ وٹامن ڈی جسم کی مجموعی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔ یہ مسلز، ہڈیوں اور دانتوں کو صحت فراہم کرتا ہے اور جسم میں کیلشیم اور فاسٹفیٹ کی مقدار کو متوازن رکھتا ہے۔ 

وٹامن ڈی کی کمی بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے جن میں اوسٹیو ملیشیا اور ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ شامل ہے۔ گھٹنوں میں درد وٹامن ڈی کی کمی کے سبب ہوتا ہے۔ وہ افراد جو سورج کی دھوپ سے مطلوبہ مقدار میں وٹامن ڈی حاصل نہیں کر پاتے وہ جوڑوں کے درد کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ اپنے گھٹنوں یا کمر میں شدید تکلیف محسوس کر رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو فوری طور پر وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں لینے کی ضرورت ہے۔ وٹامن ڈی ہڈیوں میں کیلشیم کے جذب ہونے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اس طرح ہڈیوں اور مسلز کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مسلمانوں کے باہمی تعلقات اور حقوق و فرائض

’’مومن (دوسرے) مومن کیلئے عمارت کی مانند ہے کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو تقویت دیتا ہے‘‘ (صحیح بخاری) ’’تم اہل ایمان کو ایک دوسرے پر رحم کرنے، آپس میں محبت کرنے اور ایک دوسرے سے شفقت کے ساتھ پیش آنے میں ایک جسم کی مانند دیکھو گے، جس کے ایک عضو کو اگر تکلیف پہنچے تو سارا جسم بے قرار ہو جاتا ہے ‘‘ (صحیح بخاری)

دعوت دین کے تقاضے

ابن اسحاق کے مطابق حضرت سویدؓ بن صامت حج کے لیے یثرب سے مکہ آئے۔ ان کے حسب نسب، جسمانی قوت اور شعر وشاعری میں پختگی کے باعث ان کی قوم انہیں ’’الکامل‘‘ کہتی تھی۔ رسول اللہﷺ نے انہیں اسلام کی دعوت دی تو کہنے لگے: ’’غالباً آپؐ کے پاس جو کچھ ہے وہ اسی سے ملتا جلتا ہے جو میرے پاس ہے‘‘۔

قیام الیل:صالحین کا شعار

قیام الیل (تہجد) سے مراد رات کے پچھلے حصے میں اٹھ کر اللہ کے حضور جھک کر نوافل ادا کرنا ہے۔ یہ وہ نفل ہیں جس کیلئے حکم خداواندی موجود ہے۔ اُمت مُسلمہ کو یہ حکم آقائے کائناتﷺ نے دیا ہے۔ آپﷺ نے صحابہ کرام ؓکو اس کی تلقین بھی کی اور ترغیب بھی دی۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ کو اس طرح سے حکم دیا ’’رات کے کچھ حصے میں تہجد کی نماز پڑھا کرو، یہ خاص آپﷺ کیلئے ہے، عنقریب آپﷺ کا رب آپﷺ کو مقام محمود پر کھڑا کرے گا‘‘ (سورہ بنی اسرائیل،آیت 97 )۔

مسائل اور ان کا حل

گزشتہ زکوٰۃ اور قربانی ادا کرنے کا طریقہ سوال : آپ کیاکہتے ہیں ان مسائل کے بارے میں : (1)خاتون Aنے خاتون Zکے ساتھ کمیٹی ڈالی، 2سال میں 50ہزارجمع ہوئے آخری کمیٹی خاتون Zنے بطورقرض 3 سال کے وعدہ پر خاتون Aسے مانگ لئے اورانہوں نے یہ پیسے مکان بنانے پرلگادیئے۔

آئینی ترمیم،کھیل آخری مراحل میں

کھیل آخری اوور میں داخل ہو چکا ہے۔ حکومت 18سے 25اکتوبر کے درمیان آئینی ترامیم کرنے کی ٹھان چکی ہے، جن میں سب سے بڑی ترمیم آئینی عدالت کا قیام ہے۔ آئینی عدالت کے قیام کی وجہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو حاصل بہت سے اختیارات ہیں جو حکومت 25اکتوبر کے بعد سپریم کورٹ کے پاس نہیں رکھنا چاہتی۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے بقول آئندہ چند ہفتوں میں آٹھ فروری کے انتخابات کا آڈٹ ہونے کا خدشہ ہے جس کے بعد معاملات انتہائی سنگین ہو سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی احتجاج پر مصر کیوں؟

پاکستان میں اگلے دس روز کو ملک میں سرمایہ کاری اور معاشی مستقبل کے حوالے سے اہم قرار دیا جارہا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں سرمایہ کاروں کا ایک وفد پاکستان پہنچا ہے جس کے بارے کہا جا رہا ہے کہ یہ دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں پیش رفت کا باعث ہوگا جبکہ چینی وزیراعظم 14اکتوبر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں وہ دو طرفہ تعلقات اور معاشی حوالے سے اہم اقدامات کے بعد15 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔