باغیچہ سجائیں،صحت بنائیں

تحریر : سارہ خان


آپ کے گھر کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ آپ کے گھر کا گارڈن بھی اگر سجا سنورا ہوتونہ صرف یہ گھر کے افرادکیلئے شگفتہ احساس کا باعث بنتا ہے بلکہ گھر میں آنے والے مہمانوں کی توجہ کا مرکز بھی بنتا ہے۔گھر کے باغیچے میں صبح اور شام کے وقت کی گئی ورزش سے آپ چاق و چوبند رہتی ہیں۔

اکثر خواتین اسی لئے روٹین سے ورزش نہیں کر پاتیں کیونکہ جم ہو یا پارک، روز ورزش کیلئے جانے کا معمول بن پاتا ہے نہ ہی واک کا سلسلہ جاری رکھنا ممکن ہو پاتا ہے۔ اس لئے یہ ایک آسان کام ہے اپنے باغ کو سجائیں ، اس کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں اور اس سے لطف اندوز ہوں۔ 

اپنے گھر کے باغیچے کونیچے دئیے گئے مختلف طریقوںپر عمل پیرا ہو کر خوبصورتی سے سجا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے ان چیزوں کی ایک لسٹ بنا لیں جو آپ کو اپنے باغیچے کی خوبصورتی اور صفائی کیلئے چاہئے ہوں۔مثلاًتمام پھولوں اور پودوں کی فہرست بنا لیں، جنہیں آپ باغ میں لگانا چاہتے ہیں۔اس کے علاوہ باغ میں پانی کو فوارہ،تالاب یا جھرنے کی صورت بھی دیں۔اس عمل سے نہ صرف پرندے اور تتلیاں باغ کی جانب متوجہ ہوتی ہیں،بلکہ آپ بھی بہتے پانی کی مسحور کن آواز سے لطف اندوز ہوں گی۔

بے شک پھولوں اور پودوں کی خریداری میں یہ بات نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ باغیچے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کیلئے ایسے پھول اور پودے خریدیں، جن کی نشوؤنماتمام موسموں میں یکساں طور پر ہو سکے اور موسم کی شدت ان کی ترو تازگی پر اثر انداز نہ ہو۔اس طرح آپ اپنا وقت بھی بچا سکتی ہیں، ورنہ ایسے پودے باغ کی خوبصورتی کو متاثر کریں گے۔

مختلف بینرزاور جھنڈوں کو بھی استعمال کریں، جوکہ باغیچے میںپھول اور پودوںکے رنگوں سے مطابقت رکھتے ہوں،اس سے اور زیادہ نکھار آئے گا۔

متعدد اقسام کے نفیس مجسموں اور جھرنوںکو بھی استعمال کریں۔

منفرد انداز میں سجاوٹ کیلئے گملوں اور ضرورت کی دوسری اشیاء پر مختلف پھولوں اور جڑی بوٹیوں کے نقشوں و نگارکریں۔

گملوں اور مختلف اوزار پر اپنی خواہش کے مطابق پینٹ کرنے کیلئے گہرے واٹر پروف رنگوںکا استعمال کریںتاکہ ان اشیاء پر پانی لگنے سے ان کا رنگ پھیکا یا خراب نہ ہو۔

دلکشی میں اضافے کیلئے باغیچے کے مختلف حصوں میںآرائشی بلب اور لائٹس کا استعمال کریں۔ ان کی وجہ سے سو رج ڈھلنے کے بعد انتہائی خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔

باغیچے میں ہلکا پھلکا فرنیچر ،بچوں کے جھولے اور چائے رکھنے کی میز شاندار لگے گی اورآپ کی پوری فیملی کیلئے سکون کا باعث بھی ہو گی۔

سجاوٹ کیلئے باغیچے کے کناروں پر اگائی گئی جھاڑیوں کی گھنی باڑ بھی بے حد منفرد تاثر دیتی ہے۔

پالتو جانوروں یا خوبصورت پرندوں کی موجودگی بھی دیکھنے والوں کی دلچسپی میں اضافہ کرتی ہے۔

باغیچہ آپ کے ذوق کا آئینہ ہے اس میں گنجائش کے مطابق چیزوں کو سیٹ کریں یہ نہ ہوکہ اس میں جگہ 5چیزوں کی ہواور آپ نے  50چیزیں اکھٹی کر دی ہوں۔سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ آپ کو کیا خوبصورت لگتاہے جو آپ کے باغیچے کی شان میں اضافہ کر دے گا۔

 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

اردو زبان و ادب کے بے مثال ادیب مشتاق احمد یوسفی

اردو ادب میں طنز و مزاح کی دنیا کئی قدآور شخصیات سے روشن ہے، مگر جس بلندی پر مشتاق احمد یوسفی کا نام جگمگاتا ہے، وہ ایک عہد، ایک معیار اور ایک حوالہ بن چکا ہے۔

سوء ادب:دو پیسے کا ہنر

دریا پار کرنے کیلئے کشتی روانہ ہونے لگی تو ایک درویش جو کنارے پر کھڑا تھا، اس نے ملاح سے کہا کہ مجھے بھی لے چلو۔ملاح نے کہا کہ اس کی فیس دو پیسے ہے، اگر تمہارے پاس دو پیسے ہیں تو آکر کشتی میں بیٹھ جاو۔ درویش کی جیب خالی تھی اس لیے وہ کشتی میں نہ بیٹھا۔ جب کشتی روانہ ہوئی تو درویش بھی ساتھ ساتھ پانی پر قدم رکھتے ہوئے چلنے لگا۔ جب کنارے پر پہنچے تو درویش بولا : آخر ہم نے بھی عمر بھر ریاض کیا ہے ۔

رفیق رسول کریم ؐ، کاتب وحی،خلیفہ سوم: شہادتِ سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

حضرت عثمان غنی ؓعام الفیل کے چھ برس بعد پیدا ہوئے، آپؓ ابتدائے اسلام ہی میں ایمان لے آئے تھے۔آپ ؓ کا نام عثمان، کنیت ابو عبداللہ اور ابو عمر، لقب ذوالنورین، والد کا نام عفان، والدہ کا نام ارویٰ تھا۔

شرم و حیا اور دوسخا کے پیکر

حضرت سیدنا عثمان غنی ؓ تیسرے خلیفہ ہیں اور جناب رسول اللہ ﷺکے دوہرے داماد ہیں،جس کی وجہ سے آپ کو ذوالنورین کا لقب دیا گیا۔آپؓ کو ذوالہجرتین یعنی دو ہجرتوں والے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ آپؓ نے پہلے حبشہ اور پھر مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی۔

خلافت عثمانی کی عظیم الشان فتوحات

عہد عثمانی میںممالک محروسہ کا دائرہ نہایت وسیع ہوا۔ افریقہ میں طرابلس، رقہ اور مراکش مفتوح ہوئے، ایران کی فتح تکمیل کو پہنچی۔ افغانستان، خراسان اور ترکستان کا ایک حصہ زیر نگین ہوا۔ دوسری سمت آرمینیا اور آزربائیجان مفتوح ہوکر اسلامی سرحد کوہ قاف تک پھیل گئی۔

جامع القرآن

ذوالحجہ کے مہینے کواسلامی سال میں خاص اہمیت حاصل ہے اس مقدس مہینے میں ایثار و قربانی کے بے شما ر واقعات رونماہوئے جن میں جامع القرآن حضرت عثمان غنی ؓکایومِ شہادت بھی ہے۔