ذرامسکرایئے
ماں : گڈو ! میں نے پلیٹ میں کیک رکھا تھا ، وہ کہاں گیا؟ گڈو : امی مجھے ڈر تھا کہ کیک کہیں بلی نہ کھا جائے ، اس لیے میں نے کھا لیا۔ ٭٭٭
ایک آدمی جنگل سے گزر رہا تھا کہ ایک شیر سامنے آگیا۔
شیر: آج میں تمہارا خون پی جاؤں گا۔
آدمی: میرا خون تو ٹھنڈا ہے، پیچھے ایک نوجوان آ رہا ہے، اس کا خون گرم ہے، تم اس کا خون پی جاؤ۔
شیر: نہیں، آج میرا دل ٹھنڈا پینے کو چاہ رہا ہے۔
٭٭٭
محسن: (اپنے دوست معین سے) آج ہماری مرغی نے انڈا دیا ہے۔
معین: یہ کون سی بڑی با ت ہے۔
محسن: اگر یہ بڑی با ت نہیں تو تم دے کر دکھا ؤ۔
٭٭٭
استاد ( شا گرد سے) جس آدمی کو سنائی نہ دے، اس کو انگریزی میں کیا کہیں گے؟
شا گرد: سر! اس کو جو مرضی کہہ دو، اس کو کون سا سنائی دے گا۔
٭٭٭
ایک سردار اپنے پاؤں میں رسی باندھ رہا تھا، کسی نے پوچھا کہ کیا کر رہے ہو؟
سردار: خودکشی
آدمی: لیکن خودکشی تو گلے میں ڈال کر کی جاتی ہے
سردار: گلے میں ڈال کر ہی تو کر رہا تھا، لیکن اس سے میرا سانس رک گیا تھا۔
٭٭٭
ایک آدمی اپنی بیوی کو دفنا کر واپس گھر گیا تو اچانک آسمان پر بادل گرجنے لگے، بجلی کڑکی اور طوفان آ گیا۔
آدمی نے آسمان کی طرف دیکھا اور بولا لگتا ہے کہ پہنچ گئی ہے۔
٭٭٭