گاجر حسن بڑھائے

تحریر : مہوش اکرم


گاجر ایک اچھی غذا ہے جسے کھانے سے جلد صحت مند اور تر و تازہ ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ گاجر کو فیس ماسک کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جو جلد کو چمکدار بناتا ہے۔استعمال کرنے کیلئے ایک چائے کا چمچ گاجر کا جوس اور ایک چائے کا چمچ شہد اچھی طرح مکس کریں۔ انگلیوں کی مدد سے چہرے اور گردن پر لگائیں اور پندرہ منٹ لگا رہنے دیں۔نیم گرم یا ٹھنڈے پانی سے دھو لیں،تیز گرم پانی استعمال نہ کریں۔یہ ماسک ہفتے میں تین مرتبہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

سکن کی جلن اور انفیکشن کا خاتمہ

گاجر میں ہائی بیٹا کیروٹین کی موجودگی کی وجہ سے اس میں زخم بھرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔کسی بھی طرح کے سکن انفیکشن،کٹ یا زخم پر گاجر کا رس لگایا جا سکتا ہے۔گاجر زخم بھرنے کی صلاحیت کو تیز کر دیتی ہے ،جبکہ انفیکشن اور جلن کو بھی کم کرتی ہے۔

سورج سے حفاظت

گاجر میں میلانن ہوتا ہے جو جلد، خصوصاً ہاتھوں اور پیروںکو سرخی بخشتی ہے۔ روزانہ کچی گاجر کھانے یا اس کا جوس پینے سے جلد پر ایک حفاظتی سطح آ جاتی ہے جو جلد کو جھلسا دینے والی دھوپ اور اس سے ہونے والے نقصانات سے بچاتی ہے۔

کیل مہاسوں کیلئے

گاجر میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ کیل مہاسوں، جلد کی خارش اور دوسرے جلدی مسائل ختم کرتا ہے۔اس کیلئے گاجر سے بنا فیس ماسک استعمال کر سکتے ہیں۔ ماسک بنانے کیلئے دو چائے کے چمچ گاجر کا جوس،ایک چائے کا چمچ شہد،آدھا چائے کا چمچ دار چینی پائوڈر تینوں چیزیں اچھی طرح ملا لیں۔ یہ فیس پیک گردن اور چہرے پر لگائیں۔ بیس منٹ لگا رہنے دیں اور بھر بیسن مل کر سادے پانی سے چہرہ دھو لیں۔اس ماسک کو ہفتے میں دو یا تین بار استعمال کر سکتے ہیں۔

جھریوں کا خاتمہ

گاجر میں موجود وٹامن اے اور سی جسم میں کولاجن کی افزائش کرتے ہیں۔یہ ایک قسم کا پروٹین ہے جو جلد کے کھنچائو کیلئے بہت ضروری ہے۔ یہ جلد کو جھریوں سے بچاتی ہے اور جلد پر بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتی ہے۔دو چائے کے چمچ گاجر کا رس،کیلے کا گودا،انڈے کی سفیدی،چند قطرے لیموں کا رس مکس کر کے پیسٹ بنا لیں۔ ہاتھوں کو گولائی میں حرکت دے کر یہ پیسٹ چہرے پر لگائیں۔بیس منٹ بعد پانی سے دھو لیں۔ ہفتے میں دو سے تین مرتبہ استعمال کریں۔

رنگت نکھارنے کیلئے

کچی گاجر کو بلینڈ کر کے پیسٹ بنا لیں۔اس میں ایک چائے کا چمچ دہی،ایک چائے کا چمچ بیسن،تین چٹکی ہلدی مکس کر لیں۔یہ فیس پیک گردن اور ہاتھوں پر لگانے کے بعد پندرہ سے بیس منٹ لگا رہنے دیں،پھر سادے پانی سے دھو لیں۔یہ فیس پیک جلد سے مردہ خلیوں کو صاف کر کے رنگت کو نکھارے گا۔

داغ دھبوں سے پاک جلد 

پپیتہ اور گاجر جلد کو حیرت انگیز حد تک بدل دیتے ہیں۔ماسک بنانے کیلئے آدھی گاجر کا پیسٹ اور پانچ سے چھ پپیتہ کے کیوبز گرائینڈ کر کے پیسٹ بنا لیں۔اس میں دودھ شامل کر کے تینوں اجزا ء کو اچھی طرح مکس کر کے چہرے اور گردن پر لگائیں۔اسے بیس منٹ لگا رہنے دیں اور پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ہفتے میں تین مرتبہ یہ عمل دہرائیں۔روزانہ کچی گاجر کھانے یا جوس پینے سے جلد پر سے داغ دھبے صاف ہوتے ہیں۔

فیس سپرے

 ایک حصہ گاجر کا جوس، دو حصے عرقِ گلاب کے ساتھ ملائیں۔اس لیکوئڈ کو سپرے بوتل میں رکھیں۔ چہرے اور جسم پر اس کا استعمال کریں۔تیز دھوپ یا گردو غبار کا سامنا کرنے کے بعد جلد کو تسکین پہنچانے کیلئے یہ سپرے مفید ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

معاشی میدان سے اچھی خبریں!

ملکی سیاسی میدان میں غیریقینی کی صورتحال برقرار ہے مگر معاشی میدان سے اچھی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں۔ دو سال قبل جس ملک کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جا رہی تھیںوہ ملک اب نہ صرف دیوالیہ پن کے خطرے سے نکل آیا ہے بلکہ مثبت معاشی اشاریوں نے امید کی کرن بھی پیدا کردی ہے۔

سیاسی مذاکرات،پس منظر میں کیا چل رہا ہے ؟

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سول نافرمانی کی کال سے پسپائی ظاہر کرتی ہے کہ پی ٹی آئی اس نتیجہ پر پہنچ چکی ہے کہ سیاست میں احتجاج اور جارحانہ طرزِ عمل کچھ وقت تک تو مؤثر ہوتا ہے لیکن اس کے نتیجہ میں نہ تو حکومتیں گرائی جا سکتی ہیں اور نہ ہی انہیں سرنڈر پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

گورنر سندھ کا معاملہ اور واوڈا کی پیشگوئیاں

سندھ کی سیاست میں ایک بار پھر گورنر کی تبدیلی کا غلغلہ ہے۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے گزشتہ دنوں گورنر کی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا، ساتھ ہی یہ بھی بولے کہ تبدیلی میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

سول نافرمانی کے نتائج اور عواقب

بانی پی ٹی آئی کے سول نافرمانی کے اعلان سے پی ٹی آئی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔پارٹی اس تذبذب کی کیفیت میں ہے کہ سول نافرمانی کیسے کی جائے اور یہ کہ عام آدمی اس کیلئے ساتھ دے گا؟یہ وہ سوال ہیں جن کا پارٹی قیادت کے پاس کوئی جواب نہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ پریشانی ہے کہ اس سے مقتدرہ کے ساتھ دوریاں مزید بڑھ جائیں گی۔

سیاسی استحکام اور عوامی مسائل کی گونج

بلوچستان میں معاشی اور سیاسی پیش رفت کے تناظر میں ترقی کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔ زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی، سرحدی تجارت کی بحالی اور معدنی وسائل سے استفادہ کرنے کی حکومتی منصوبہ بندی اہم اقدامات ہیں۔ دوسری جانب گورنر جعفر خان مندوخیل اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے بیانات نے پالیسی سازی میں شفافیت اور عوامی شمولیت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایوان میں تبدیلی کی سرگوشیاں

آزاد جموں و کشمیر میں سردی ان دنوں زوروں پر ہے مگر ریاست کا سیاسی درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے۔ قانون ساز اسمبلی میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی ممکنہ تبدیلی کی مبینہ کوششوں کے درمیان پشاور پہنچ گئے جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈا پور سے ملاقات کی اور جماعت کی آزاد کشمیر شاخ کی پالیسی کے حوالے سے مشاورت کی۔