5 چیزیں جو آپ کو گنجا کر سکتی ہیں!

تحریر : ڈاکٹر بلقیس


مرد ہوں یا خواتین، دونوں اپنے بالوں کے معاملے میں بہت جذباتی ہوتے ہیں۔وہ ہمیشہ اسی پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں کہ کہیں ان کے بالوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بالوں کی جتنی دیکھ بھال کی جائے وہ ٹوٹتے بھی اسی رفتار سے ہیں۔ اگر احتیاط کی جائے اور چند باتوں کا خیال رکھا جائے تو بالوں کے ٹوٹنے کی رفتار میں کمی لائی جاسکتی ہے اور گنج پن کے خطرے سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

بار بار دھونانقصاندہ

ملازمت پیشہ افراد اپنے بالوں کو عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ دھوتے ہیں کیونکہ دھول مٹی کے باعث بال جلدی خراب ہوجاتے ہیں۔یہ افراد بالوں کی نشوونما کیلئے سب سے ضروری چیز یعنی تیل کا استعمال یا تو کرتے ہی نہیں یا پھر بہت کم مقدار میں کرتے ہیں۔ بالوں کو باربار دھونے کے باعث جڑوں میں موجود تھوڑا بہت تیل بھی نکل جاتا ہے جو بالوں کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے اور بال جھڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔ دوسری جانب کیمیکلز ملی مصنوعات جیسے شیمپو وغیرہ کا زیادہ استعمال بھی بالوں کیلئے مضر ہے لہٰذا بالوں کو باربار دھونے سے گریز کریں اور ہفتے میں صرف دو بار دھوئیں۔

بال کب ترشوائیں؟

خواتین کے مقابلے میں مرد بڑھے ہوئے بال پسند نہیں کرتے اور جیسے ہی بال ذرا سے بڑھتے ہیں فوراً چھوٹے کرالیتے ہیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ بالوں کو کٹوانے کا انحصار ان کی اقسام پر ہوتا ہے۔ کچھ بال قدرتی طور پر ہلکے ہوتے ہیں اور کم رفتار سے بڑھتے ہیں جبکہ کچھ موٹے ہوتے ہیں اور ان کے بڑھنے کی رفتار تیز ہوتی ہے۔ بال اس وقت کٹوائیں جب وہ زیادہ بڑے ہو جائیں، ورنہ بالوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

بال تولیے سے خشک نہ کریں

مرد و خواتین نہانے کے بعد اکثر اپنے بالوں کو تولیے سے خشک کرتے ہیں لیکن یہ غلط طریقہ ہے۔ بالوں کو تولیے سے خشک کرنے پر وہ دگنی رفتار سے ٹوٹتے ہیں۔گیلے بالوں کو تولیے سے خشک کرنے پر بالوں کی جڑوں میں شدید رگڑ پیدا ہوتی ہے اور ان کے کنارے متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ گیلے بالوں میں کنگھی کرنے سے بھی گریز کریں، اس سے بھی بال ٹوٹتے ہیں۔

بالوں میں رنگ (ڈائی) کرنا

موجودہ دور میں بالوں میں مختلف کلر کرنا فیشن بن گیا ہے لیکن یہ شوق بہت مہنگا ہے۔ اگر کسی اچھے سیلون سے بالوں میں رنگ کروایا جائے تو اچھی خاصی رقم خرچ ہوجاتی ہے لہٰذا نوجوان سیلون کے بجائے گھر پر خود ہی کلر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن یہ طریقہ انتہائی غلط ہے کیونکہ ماہرین کے مقابلے میں عام افراد کلر کرنے کی تکنیک اور اس کے نقصانات و فوائد سے مکمل طور پر آگاہ نہیں ہوتے لہٰذا اپنے بالوں کو خود کلر کرنا بہت بڑا خطرہ ہوتا ہے۔ جب کہ ڈائی میں موجود کیمیکلز بھی بالوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، اس صورتحال میں کسی اچھے سیلون جائیں اور ماہرین کے مشورے سے بالوں کو کلر کروائیں۔

 بہت زیادہ اسٹائلنگ نہ کریں

مرد حضرات، خاص طور پر نوجوان بالوں کی اسٹائلنگ کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں اور بالوں کو مختلف اسٹائل دینے کیلئے جیل اور موز وغیرہ کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ بہتر ہے کہ بالوں کی اسٹائلنگ کم کریں اور سادہ انداز اختیار کریں اور اپنے چہرے کے حساب سے بال بنائیں کیونکہ اگر آپ بالوں سے محروم ہوگئے تو کوئی بھی اسٹائل بنانے کے قابل نہیں رہیں گے لہٰذا اس صورتحال سے بچنے کیلئے پہلے ہی احتیاط کرلیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

بانی پاکستان،عظیم رہنما،با اصول شخصیت قائد اعظم محمد علی جناحؒ

آپؒ گہرے ادراک اور قوت استدلال سے بڑے حریفوں کو آسانی سے شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھےقائد اعظمؒ کا سماجی فلسفہ اخوت ، مساوات، بھائی چارے اور عدلِ عمرانی کے انسان دوست اصولوں پر یقینِ محکم سے عبارت تھا‘ وہ اس بات کے قائل تھے کہ پاکستان کی تعمیر عدل عمرانی کی ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیےعصرِ حاضر میں شاید ہی کسی اور رہنما کو اتنے شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہو جن الفاظ میں قائد اعظم کو پیش کیا گیا ہے‘ مخالف نظریات کے حامل لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی‘ آغا خان کا کہنا ہے کہ ’’ میں جتنے لوگوں سے ملا ہوں وہ ان سب سے عظیم تھے‘‘

قائداعظمؒ کے آخری 10برس:مجسم یقینِ محکم کی جدوجہد کا نقطہ عروج

1938 ء کا سال جہاں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سیاسی جدوجہد کے لحاظ سے اہمیت کا سال تھا، وہاں یہ سال اس لحاظ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل تھا کہ اس سال انہیں قومی خدمات اور مسلمانوں کو پہچان کی نئی منزل سے روشناس کرانے کے صلے میں قائد اعظمؒ کا خطاب بھی دیا گیا۔

جناحؒ کے ماہ وصال

٭ 25دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیداہوئے۔٭ 04جولائی 1887ء کو سندھ مدرستہ السلام میں داخلہ ہوا۔ ٭ 1892ء کو اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ روانہ ہوئے۔٭ 1897ء کو بطور وکیل بمبئی ہائیکورٹ سے منسلک ہوئے۔

خود اعتمادی، خواتین کی معاشرتی ضرورت

خود اعتمادی ہر شخص کی شخصیت، کامیابی اور ذہنی سکون کا بنیادی جزو ہے۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو انسان کو اپنے فیصلوں، خیالات اور احساسات پر یقین کرنے کی ہمت دیتی ہے۔

شال، دوپٹہ اور کوٹ پہننے کے سٹائل

سردیوں کا موسم خواتین کے فیشن میں تنوع اور نفاست لے کر آتا ہے۔ اس موسم میں شال، دوپٹہ اور کوٹ نہ صرف جسم کو گرم رکھتے ہیں بلکہ شخصیت، وقار اور انداز کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔ درست سٹائل کا انتخاب خواتین کے لباس کو عام سے خاص بنا سکتا ہے۔

آج کا پکوان:فِش کباب

اجزا : فش فِلے : 500 گرام،پیاز :1 درمیانہ (باریک کٹا ہوا)،ہری مرچ : 2 عدد (باریک کٹی)،ہرا دھنیا : 2 چمچ،ادرک لہسن پیسٹ :1 چمچ،نمک : 1 چمچ،لال مرچ پاؤڈر : 1چمچ،کالی مرچ : آدھا چائے کا چمچ،زیرہ پاؤڈر : 1 چائے کا چمچ،دھنیا