فیری بننے کا خواب
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک لڑکی پریوں اور جنات کی کہانیاں بہت زیادہ شوق سے پڑھا کرتی تھی۔ جس سے اس کے دل میں فیری بننے کی چاہت پیدا ہوئی۔ اس کی دلی تمنا، خواہش تھی کہ جس طرح پریاں اونچی اڑان کرتی ہیں، جیسے وہ حسین مناظر کا نظارہ کرکے مسرت محسوس کرتی ہیں اگر میں بھی فیری بن جائوںتو مجھے بھی ایسے مواقع میسر ہوں گے۔
چنانچہ اس نے اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے کوششیں تیز کر دیں۔ اسے قوی امید تھی کہ وہ اپنے اس مشن میں ضرور کامیاب و کامران ہو گی۔
اس نے منصوبہ بندی کرکے فیری بننے والا پانی چرایا اور اسے مزے لے کر پی گئی۔ پانی پیتے ہی وہ فیری بن گئی۔
لڑکی کا ایک دوسرا مقصد اپنے دوست پامیٹ کے خزانہ پر قبضہ کرنا تھا جو اس نے پہاڑوں میں چھپا رکھا تھا۔ وہ اس خزانے کو ہر قیمت پر حاصل کرنا چاہتی تھی۔
اس نے پامیٹ کو بہت ہوشیاری و مکاری سے فیری بننے والا پانی پلا کر اسے بھی فیری بنا دیا۔ لڑکی نے اس بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے خزانے کو لے کر وہاں سے رفو چکر ہو گئی۔
جب پامیٹ کو معلوم ہوا کہ اس کا خزانہ چوری ہو گیا ہے تو وہ غمگین و پریشان ہوا۔ اسے مکمل یقین تھا کہ یہ کام لڑکی نے کیا ہے چنانچہ اس نے لڑکی کی تلاش شروع کر دی۔ اسے لڑکی کا کوئی سراغ نہ مل رہا تھا۔ وہ سوچوں میں گم ہو گیا۔ اسے مختلف طریقوں، موثر ذرائع سے تلاش کرنے کے منصوبے بنائے تاہم اسے کوئی کامیابی نصیب نہ ہوئی۔ رفتہ رفتہ وقت گزرتا گیا وہ مایوس ہو کر بیمار پڑ گیا اور اپنی زندگی کو بے مقصد اور بوجھ تصور کرنے لگا اس کو شدت سے احساس کہ میں نے لڑکی پر کیوں زیادہ اعتماد کیا۔
ساتھیو! اب کیا ہو سکتا تھا جب چڑیاں چگ گئیں کھیت، وہ ہاتھ ملتا رہ گیا۔ ہمیں اس سے سبق ملتا ہے کسی پر اتنا اعتماد نہیں کرنا چاہئے۔