بابر اعظم اور عماد وسیم: پی ایس ایل میں میچوں کی سنچری کرنے والے کھلاڑی

تحریر : نوید گل خان


پاکستان سپر لیگ کا10واں ایڈیشن آج ختم ہو رہاہے ،ایونٹ میں کئی ریکارڈ بنتے اور ٹوٹتے رہے،کچھ ریکارڈ ایسے ہوتے ہیں جو ہمیشہ کیلئے کسی ایک کے نام منسوب ہو جاتے ہیں۔ بابر اعظم اور آل راؤنڈر عماد وسیم آج فائنل میچ کا حصہ نہیں ہیں۔

بابر اعظم کی ٹیم پشاور زلمی پول میچز کے مرحلے میں ہی ایونٹ سے باہر ہوگئی جبکہ عماد وسیم کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کا قصہ کوالیفائر ون میں ختم ہوا تاہم ان دونوں کھلاڑیوں نے ایک ایسا اعزاز اپنے نام کیا جو ہمیشہ ان کے نام سے ہی منسوب رہے گا۔ 

بابر اعظم نے پاکستان سپر لیگ کی ہسٹری میں سب سے پہلے 100میچز کھیلنے کا اعزازاپنے نام کیا ۔انہیں یہ اعزاز 18مئی 2025ء کو راولپنڈی میں لاہو رقلندرزکیخلاف آخری لیگ میچ میں ملا جبکہ 21مئی کو عماد وسیم نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیخلاف کوالیفائر ون میچ میں پی ایس ایل میں 100 میچز کھیلنے کا اعزازپایا۔2دن کے وقفے کے باعث پہلے 100میچز کھیلنے کا اعزاز ہمیشہ بابر اعظم کے نام رہے گاجبکہ عماد وسیم اس فہرست میں ہمیشہ دوسرے نمبر پرہی آئیں گے۔ اس فہرست میں تیسرے نمبر فخر زمان ہیں جنہوں نے 96 میچز کھیل رکھے ہیں جبکہ رلی روسو 94 میچز کھیل کر چوتھے، محمد رضوان اور شعیب ملک 93، 93 میچز کھیل کرمشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہیں۔ 

بابراعظم نے پاکستان سپر لیگ میں 3ٹیموں اسلام آباد یونائیٹڈ، کراچی کنگز اور پشاور زلمی کی نمائندگی کی ہے ۔انہوں نے 100 میچز کی 98 اننگز میں بیٹنگ کی اور13بارناٹ آئوٹ رہتے ہوئے3ہزار 792 رنز سکور کئے ہیں۔جن میں 2 سنچریاں اور36نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ ان کا بہتر سکور115رنز رہا۔بابر اعظم پی ایس ایل کی تاریخ میں 9بار صفر پر آؤٹ ہوئے ہیں جبکہ اُن کے چوکوں کی تعداد 419 ہے جبکہ انہوں نے 65 چھکے لگائے ہیں۔ بابر اعظم نے پاکستان سپر لیگ میں 44.61کی ایوریج سے سکور کئے جبکہ ان کا سٹرائیک ریٹ 127.50رہا۔

بابر اعظم کو پاکستان سپر لیگ میں ایک اور اعزازبھی حاصل ہے جو انہیں منفرد بناتاہے، انہوں نے اب تک 52کیچز پکڑے ہیں جو ایونٹ کا ریکار ڈ ہے۔ ان کے بعد شاداب خان 43اورکیرن پولارڈ 42کیچزکے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پرہیں ۔ بابر اعظم نے 10پی ایس ایل سیزنزکے دوران 43میچز میں قیادت کے فرائض بھی انجام دئیے ہیں ،16بار انہیں جیت ملی جبکہ 27بار ان کو شکست کامنہ دیکھنا پڑا۔

آل راؤنڈ عماد وسیم اپنے 101میچز میں 2ٹیموں کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے میدان میں اترے ہیں۔ انہوں نے 101 میچز کی 77اننگز میں بیٹنگ کی اور 26بارناقابل شکست رہتے ہوئے ناٹ آؤٹ واپس لوٹے، انہیں ایونٹ میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل نہیں ہوسکا تاہم انہوں نے 7 نصف سنچریاں اپنے نام کے آگے درج کروارکھی ہیں۔ ان کا ٹاپ سکور 92رنز ناٹ آؤٹ ہے۔انہوں نے 25.35  کی اوسط اور 136.97کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 1293رنز بنارکھے ہیں۔ جس میں 45چھکے اور 121 چوکے بھی شامل ہیں جبکہ وہ 12بار صفر پر آؤٹ ہوئے جو پی ایس ایل میں ایک ریکار ڈ ہے۔آل راؤنڈرنے 21کیچ بھی پکڑے۔

عماد وسیم نے 52 میچز بطور کپتان کھیلے ہیں ،23بار فتح کا ہما ان کے سرپر بیٹھا جبکہ 24بار شکست کے بادل گرجے ،2میچ ٹائی ہوئے جبکہ 2کا نتیجہ نہیں نکل سکا ،ان کی جیت کا تناسب 48.97فیصد رہا۔عماد وسیم نے باؤلنگ کے شعبے میں بھی اپنے جوہر دکھائے اور77وکٹیں حاصل کیں،ان کی بہترین کارکردگی 23رنز دے کر 5وکٹیں رہی جبکہ فی اوور7.07کی ایوریج سے رنز دئیے اور 29.44کی اوسط سے وکٹیں اڑائیں ۔پی ایس ایل 2025 ء میں عماد وسیم نے 11میچ کھیلے تاہم انہیں صرف  5اننگز میں بیٹنگ کا موقع ملا،51 ان کا ٹاپ سکور ہے جو ان کی رواں سیزن میں واحد نصف سنچری بھی ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔