رہنمائے گھر داری :خشخاش کے فائدے بیشمار

تحریر : سارہ خان


خشخاش کے بیج سفید اور سیاہ دو قسم کے ہوتے ہیں۔عام طور پر سفید بیج زیادہ استعما ل کیے جاتے ہیں۔پوست کے اندر سے جو نہایت باریک گول بیج نکلتے ہیں یہ عموماً مختلف پکوانوں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

خصوصاً کوفتے جیسا سالن جو ہمارے ملک کے ہر گھر میں شوق سے پکایا اور کھایا جاتا ہے خشخاش کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔کھانوں میں استعمال کے ساتھ ساتھ اس کے طبی فوائد بھی ہیں۔خشخاش کا تیل بھی نکالا جاتا ہے جو دردوں کیلئے مفید ہے۔ خشخاش میں صحت بخش اجزاء جیسے میگنیشیئم، میگنیز، آیوڈین، زنک، تھیامن، فولیٹ، کیلشیئم، آئرن ،فاسفورس،اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور فائبر پائے جاتے ہیں۔یہ بہت سی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔

بھر پور نیند کے لیے

خشخاش اور تربوز کے بیج ہم وزن لے کر پیس کے رکھ لیں اور انہیں رات کو سونے سے آدھا گھنٹہ پہلے دودھ کے ساتھ ایک چمچ کھا لیں۔نیند کی کمی کا شکار افراد کیلئے یہ بہترین نسخہ ہے۔

خشک خارش

موسم بدلنے لگے اور اس میں ہلکی سے خنکی ہو جائے تو جلد پر خارش ہونے لگتی ہے اور اکثر جلد کے اوپر سے چھلکا سا اترنے لگتا ہے۔اس کا علاج بھی خشخاش کے ذریعے ممکن ہے۔ خشخاش کے پائوڈر میں چند قطرے لیموں کا رس اور حسب ضرورت پانی ملا کر لگانے سے چند ہی دنوں میں آپ کوخارش سے نجات مل جائے گی۔

دماغی صحت

کام کا دبائو،ذہنی تنائو یا کوئی بیماری دماغ کی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ اس کے علاج کیلئے خشخاش کا حریرہ بے حد مفید ہے۔ اگر اسے بادام کے ساتھ پیس کر استعمال کیا جائے تو اس کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

وزن میں کمی

جیسا کہ کم سب جانتے ہیں کہ مصروف طرزِ زندگی اور فاسٹ فوڈ کے باعث ہمارے ہاں زیادہ تر افراد کیلئے بڑھتا ہوا وزن پریشانی کا باعث ہوتا ہے۔ایسے لوگ اکثر لاکھ کوشش کے باوجود بھی اپنا وزن گھٹانے میں ناکام رہتے ہیں اور انہیں وزن کم کرنے کی خواہش ہوتی ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ خشخا ش میں پائے جاتے ہیں جو وزن گھٹانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اسی لیے اس کا استعمال روز مرہ کرنے سے آپ اپنے وزن میں نمایاں کمی کر سکتے ہیں۔

دردبھگائے

گرمی کا سر درد:خشخاش کوپیسٹ بنا کر پیشانی پر لگایا جائے تو گرمی اور تیز دھوپ کے باعث ہونے والا سر درد دور ہو جاتا ہے۔

آنکھ اور کان کا درد:خشخاش کو پانی میں پکا کر اس پانی سے اگر آنکھ اور کان کو سینکا جائے تو ان میں ہونے والا درد دور ہو جاتا ہے۔

جوڑوں کا درد:اس کا تیل لگانے سے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔اگر آپ درد کی گولی کی بجائے خشخاش کا استعمال کریں تو یہ بے حد مفید رہے گا۔

سر کی خشکی

یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس کے باعث بال جھڑنے لگتے ہیں۔ خشخاش کو پیس کر دہی میں ملا کر سر پر لگانے سے خشکی دور ہو جاتی ہے۔

نرم و ملائم جلد

خشک جلد سے نجات کیلئے اگر خشخاش کو پیس کر اس میں دودھ اور شہد یا پھر خالی دہی ملا کر جلد پر لگائیں تو جلد نرم و ملائم ہو جاتی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

ابھی تو بچہ ہے!

رفتارِ زمانہ اپنے عروج پرہے اور ترقی کے نعروں نے دروبام پرہلچل مچارکھی ہے ،واقعی تبدیلیاں رونماہورہی ہیں مگر اس حدتک کہ احساس اور ضمیرکابھی خون ہوتاہوا نظرنہیں آتا۔کبھی ہم نے سوچاہے کہ نئی نسل کو اس ہنگامی دور نے کیادیاہے اور اس سے کیاچھیناہے؟

انٹیریئر ڈیزائننگ منصوبہ بندی اور تخلیقی سوچ اپنائیں

گھر ہر انسان کی زندگی کا سب سے اہم گوشہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر خواتین کے لیے یہ صرف چار دیواری نہیں بلکہ محبت، سکون اور اپنے ذوق کا عکس ہوتا ہے۔ خواتین گھروں کو خوبصورت بنانے کے لیے تن من دھن کی قربانی دیتی لیکن اگر تھوڑی سی منصوبہ بندی اور تخلیقی سوچ بھی شامل کر لی جائے تو یہی گھر جدید اور دلکش نظر آنے لگتا ہے۔ آئیے آپ کو کچھ آسان اور سادہ انٹیریئر ڈیزائننگ کی تجاویز بتاتے ہیں جو آپ کے گھر کو کم خرچ میں نیا روپ دے سکتی ہیں۔

برسات میں فیملی اور بچوں کی دیکھ بھال

برسات کا موسم اپنی ٹھنڈی ہواؤں، بارش کی بوندوں اور مٹی کی خوشبو کے ساتھ دلوں کو خوش کر دیتا ہے، مگر یہ موسم جہاں سکون اور خوشی کا باعث بنتا ہے وہیں خواتین کے لیے ایک بڑا امتحان بھی ہے کیونکہ اس دوران کئی موسمی بیماریوں ، مچھروں اور کئی طرح کے حشرات کا پھیلاؤ عام ہو جاتا ہے۔

آج کا پکوان: لاہور پٹھورے

پٹھورے کے اجزا: چاول کا آٹا ایک پیالی، مسور کی دال کا آٹا آدھی پیالی، نمک حسب ذائقہ ،کوکنگ آئل دو کھانے کے چمچ۔گریوی کے اجزا: سفید چنے ایک کلو، پائے کی یخنی دو پیالی، نمک حسب ذائقہ، بیکنگ سوڈاایک چائے کا چمچ، ادرک لہسن پسا ہوا ایک کھانے کا چمچ، دھنیا پسا ہوا دو کھانے کے چمچ، کُٹی ہوئی کالی مرچ ایک کھانے کا چمچ، بھون کر کُٹا ہوا ثابت دھنیادو کھانے کے چمچ، پسی ہوئی چھوٹی الائچی، ایک چائے کا چمچ، کوکنگ آئل آدھی پیالی۔

احمد شاہ سے احمد ندیم قاسمی تک

احمد ندیم قاسمی کی شخصیت کی تعمیر میں سب سے اہم رول نیچر کا ہے۔ اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں: ’’ میں جب اپنے بچپن کا تصور کرتا ہوں تو ماں کے بعد جو چیز میرے ذہن پر چھا جاتی ہے وہ حسن فطرت ہے۔ جب بھی میں اپنا ماضی یاد کرتا ہوں تو لہلہاتے ہوئے کھیتوں، امڈ تے ہوئے بادلوں، دھلی ہوئی پہاڑیوں اور چکراتی، بل کھاتی اور قدم قدم پر پہلو بچاتی ہوئی پگڈنڈیوں کی ایک دنیا میرے ذہن میں آباد ہو جاتی ہے ‘‘۔

سوء ادب

غالب کی غزل جس کا مطلع ہے عشق تاثیر سے نومید نہیں جاں سپاری شجرِ بید نہیں