کامیاب زندگی

نازش ایک غریب گھرانے کی ایک قابل اور سمجھدار لڑکی تھی۔ وہ اپنے ماں باپ کی اکلوتی بیٹی تھی، لیکن اس نے کبھی چھوٹی چھوٹی خواہشات پر اپنے والدین کو تنگ نہ کیا۔
وہ اپنے گھر کے حالات سے بخوبی واقف تھی اور ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرتی تھی۔
نازش نے میٹرک کے امتحان دیئے تھے اب وہ چند مہینے فارغ تھی اس نے اپنے ان فارغ اوقات کیلئے بہت کچھ سوچا ہوا تھا۔ اگلے ہی دن اس نے اپنی امی کی امور خانہ داری میں مدد کرنا شروع کردی۔گھر کی صفائی کی، چیزوں کو ٹھیک طریقے سے ان کی جگہ پہ رکھا اور امی سے کھانا پکانا سیکھا۔
اس کے بعد نازش نے محلے کے چھوٹے بچوں کو پڑھانا شروع کردیا۔ جس سے نازش کا نالج بھی کم نہ ہوا اور اس کا جیب خرچ بھی نکل آتا تھا۔
یوں دن گزرتے گئے۔ ایک روز وہ اپنے امی ابوکے ساتھ صحن میں بیٹھی باتیں کر رہے تھی کہ ابو نے نازش کے ہاتھ کی چائے کی فرمائش کر دی۔ نازش چائے بنانے کچن میں چلی جاتی ہے تو نازش کا ایک طالب علم مٹھائی دینے آتا ہے۔ ابو کے پوچھنے پر وہ بتاتا ہے کہ نازش باجی کے پڑھانے کی وجہ سے میں اپنی جماعت میں اوّل آیا ہوں۔ابو اسے انعام اور نازش باجی اسے شاباش دیتی ہیں۔ اس کے بعد سب چائے پیتے ہیں۔
رات کو ابو نازش سے اس کے نتیجے کے متعلق پوچھتے ہیں۔ نازش بولی، ابو ایک ہفتے بعد میرا نتیجہ آ رہا ہے میرے لئے دعا کیجئے گا۔ نازش کو یوں پریشانی میں دیکھتے ہوئے ابو نے سمجھایا بیٹی! آپ نہم کے نتیجے میں بھی ایسے ہی پریشان تھی۔ اللہ نے آپ کو پچھلی دفعہ کتنے اچھے نمبروں سے نوازا تھا۔ اب بھی اُمید رکھو اور دعا کرو۔ اللہ تمہیں تمہاری امید سے بڑھ کر عطا کرے گا۔
دن گزرتے گئے اور نتیجے کا دن آ گیا، ابو کو نازش کی سکول ٹیچرکا فون آیااور انہوں نے بتایا کہ نازش نے جماعت میں اوّل پوزیشن حاصل کی ہے ۔ ابو نے کہا بیٹا میں نے آپ کو کہا تھا جو کام سچی نیت اور لگن سے کیا جائے اللہ اس کا نتیجہ بہترین عطا کرتا ہے۔