فروزن کھانا بیماریوں کی وجہ
ہم اپنی صحت کا موازنہ پچھلی نسل یا اپنے بزرگوں سے کرتے ہیں تو ہمیں اس میں واضع فرق نظر آتا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے بزرگ ہمت اور طاقت میں نوجوانوں سے کئی گنا بہتر ہیں۔
آج کے جوان گھٹنوں اور جوڑو ں کی تکالیف میں بھی مبتلا ہیں۔انہیں زیادہ دیر بیٹھنے سے کمر میں تکلیف ہونے لگتی ہے۔پہلے لوگ دن بھر جسمانی مشقت کے کام کرنے کے باوجود تھکاوٹ محسوس نہیں کرتے تھے جبکہ ہم دفتروں کے پر سکون ماحول میں کرسی پر بیٹھ کر بھی تھکن کا شکار رہتے ہیں۔اس کی وجہ ہمارا طرزِ زندگی اور اس سے بھی بڑھ کر ہماری خوراک ہے۔یوں تو خالص خوراک کا حصول اب خواب بنتا جا رہا ہے لیکن جس قدر ہمیں میسر ہے اسے بھی ہم اپنی لاپرواہی اور کوتاہی سے مضر صحت بنا دیتے ہیں۔آپ یقینا سوچ رہے ہو گے کہ وہ کیسے؟دراصل ہمارے گھروں میں منجمد خوراک استعمال کرنے کا رواج عام ہو چکا ہے۔ہم نہ صرف سٹورز میں دستیاب فروزن خوراک استعمال کرتے ہیں بلکہ خود بھی کھانا بنا کر اسے کئی کئی دن فریزر میں رکھ دیتے ہیں، جسے بعد میںگرم کر کے استعمال کر لیا جاتا ہے۔ہمیں شاید اندازہ نہیں کہ یہ ہماری صحت کو کس قدر متاثر کرتا ہے۔تازہ کھانے میں بیکٹیریا کے پیدا ہونے کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے لیکن جب یہی کھانا فریز کردیا جائے تو اس میں پندرہ منٹ بعد ہی بیکٹیریا کی افزائش شروع ہو جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب ہم فروزن کھانے کو گرم کر کے استعمال کرتے ہیں تو آپ نے غور کیا ہو گا کہ وہ کچھ دیر باہر پڑا رہے تو جلد ہی خراب بھی ہو جاتا ہے۔ فرون کھانے کا ایک اور بڑا نقصان یہ ہے کہ اسے دوسری بار جب گرم کیا جائے تو آپ کو ذائقے میں واضح فرق محسوس ہو گا۔تازہ کھانے میں جو لذت ہوتی ہے وہ فریز شدہ کھانے میں کبھی نہیں ہو سکتی۔اسے کھانے سے ہم اپنا پیٹ تو بھر لیتے ہیں لیکن چونکہ کھانا اپنی غذائیت کھو چکا ہوتا ہے اس لیے ہمارے جسم کو درکار ضروری اجزا فراہم نہیں ہوتے ۔پرانا کھانا کھانے سے فوڈ پوائزننگ کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں، لہٰذا کوشش کریں کہ اپنی اچھی صحت کے لیے ہمیشہ تازہ کھانا کھانے کو ہی ترجیح دی جائے ۔