رنگت نکھارنے والی 5اشیاء

تحریر : مہوش اکرم


یہ اشیاء ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں آپ کے کچن میں ہی ہیں

دودھ میں کیلشیم کثیر مقدار پایا جاتا ہے۔ یہ ہمارے جسم کا نہایت اہم جزو ہے جو دیگر فوائد کیساتھ ساتھ جلدکی رنگت بہتر بنانے میں بھی معاون ہے ۔جسم کی اوپری جلد میں کیلشیم کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جس کی کمی جلد کو سیاہ کرنے لگتی ہے۔دودھ جسم میں کیلشیم کی کمی دور کرنے کیساتھ ساتھ خشکی بھی دور کر کے جلد میں نمی اور تازگی پیدا کرتا ہے۔اس کے استعمال کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک پیالی دودھ لے کر ایک کپڑا اس میں بھگو کر جلد پر رگڑیں۔ خشک ہونے پر دوبارہ یہی عمل دہرائیں۔ایک ہفتے تک غسل کرنے کے بعد یہ عمل دہرانے سے جلد کی رنگت میں واضح فرق محسوس کریں گے۔

لیکٹک ایسڈ قدرتی طور پر جلد کو توانائی فراہم کرتا ہے جو کہ جسم کے مردہ خلیوں کو دور کرنے کی رفتار کو کنٹرول کرتا ہے۔لیکٹک ایسڈ کی کمی جلد کے مردہ خلیوں کو ہٹانے کی رفتار سست کر دیتی ہے۔لیکٹک ایسڈ کی کمی پوری کرنے کیلئے دہی کا استعمال نہایت مفید ہے۔اس کے استعمال کا طریقہ بھی نہایت آسان اور سادہ ہے۔ایک پیالہ دہی لے کر چند منٹ کیلئے جلد پر اس کا لیپ کریں اور پھر تازہ پانی سے دھو لیں،یا پھر دہی میں لیموں کا رس شامل کر لیں اور دلیہ ملا کر ماسک بنائیں۔اسے 15سے 20 منٹ کیلئے چہرے پر لگا رہنے دیں اور بعد میں ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھو لیں۔لیموں کے علاوہ1 چمچ دہی میں2 چمچ شہد ملا کر اس کا ماسک 10سے 15منٹ کیلئے چہرے پر لگانے کے بعد چہرہ دھو لیں۔چند بار کے استعمال سے ہی آپ کو جلد کی رنگت واضح طور پر صاف محسوس ہو گی۔

لیموں کا رس کئی بلیچ کریموں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کو استعمال کرنے کے بارے میں ماہرین بتاتے ہیں کہ لیموں کا رس لے کر روئی سے چہرے پر لگائیں اور20 سے 30 منٹ کے بعد پانی سے دھولیں تو داغ دھبوں کے نشان ہلکے ہو کر ختم ہو جائیں گے۔اس کے علاوہ لیموں کو دو حصوں میں کاٹ کر آہستہ آہستہ چہرے،ہاتھوں اور پائوں پر مساج کریں۔اسے 15سے20 منٹ لگا رہنے دیں اور بعد میں دھو لیں۔لیموں کا رس،شہد اور زیتوں کے تیل میں ملا کر15سے 20 منٹ کیلئے چہرے پر مساج کریں،بعد ازاں پانی سے دھو لیں۔اس میں ایک احتیاط یہ برتیں کہ لیموں کا رس لگانے کے بعد دھوپ میں ہر گز نہ نکلیں اور جلد پر موجود زخموں پر لگانے سے بھی اجتناب کریں۔

چاول کا آٹا: ایشیائی ممالک میں خواتین طویل عرصے سے جلد کی رنگت نکھارنے کیلئے چاول کا آٹا پانی میں شامل کر کے استعمال کر رہی ہیں۔ جدید سائنس نے بھی اس کی افادیت کی تصدیق کی ہے کہ چاو ل کا آٹا جلد کی رنگت بہتر بنانے میں معاون ہے۔یہ قدرتی طور پر جلد کو سورج کی کرنوں سے بچانے میں بھی مدد دیتا ہے۔اس کا ماسک بنانے کا طریقہ نہایت سادہ ہے۔چاول کے آٹے میں دودھ اور گرم پانی ملائیں۔پیسٹ بنانے کے بعد چہرے پر لگائیں اور 20 سے 30 منٹ لگا رہنے دیں،بعد میں سادہ پانی سے دھو لیں ۔یہ عمل ہفتے میں2 سے 3 بار دُہرائیں۔

بادام کے تیل کا استعمال جلد کیلئے نہایت مفید ہے۔اس میں موجود فیٹی ایسڈ، منرلز اور وٹامن ای،B6,B2جلد کی رنگت کو ہلکا کرنے میں مدد گار ہے۔اس کے علاوہ یہ چہرے کی جھریوں سے بھی حفاظت کرتا ہے اور جلد پر موجود داغ ہٹانے کیلئے بھی مفید ہے۔ استعمال کیلئے میٹھے باداموں کا تیل لے کر تھوڑا سا گرم کریں اور چہرے کے ساتھ گردن پر بھی اس کا مساج کریں ۔10سے 15 منٹ کیلئے چہرے اور گردن پر لگا رہنے دیں بعد ازاں ٹشو سے صاف کر دیں۔رات سونے سے قبل یہ عمل دہرائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔