برسات، حشرات سے کیسے بچیں؟ مفید گھریلو ٹوٹکے

تحریر : ڈاکٹرفروا


بارش کے موسم میں کئی قسم کے کیڑے مکوڑے اور رینگنے والے جاندار گھروں میں داخل ہو جاتے ہیں۔ ان کیڑوں کی وجہ سے انسان کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن لوگ نہیں جانتے کہ انہیں گھر سے کیسے نکالا جائے۔ یہاں ہم آپ کو کچھ گھریلو ٹوٹکے بتارہے ہیں جن کی مدد سے آپ ان کیڑوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

 کالی مرچ اور پانی کا سپرے

ایک کپ پانی میں ایک چمچ کالی مرچ پاؤڈر ڈال کر مکس کریں اور چھپکلی نظر آنے والی جگہ پر چھڑکاؤ کریں۔

لونگ اور کافور

گھر سے چھوٹے کیڑوں کو بھگانے کے لیے آپ لونگ اور کافور کا استعمال کر سکتے ہیں۔ لونگ کے پاؤڈر کو پانی میں ملا کر گھر کے کونے کونے میں چھڑکیں۔ اس کے علاوہ آپ کافور کو بھی جلا کر رکھ سکتے ہیں۔ کیڑے مکوڑے ان دونوں کی تیز بُو کو برداشت نہیں کر سکتے اور گھر سے دور رہتے ہیں۔کافور کی خوشبو چھپکلیوں کو بھی ناپسند ہوتی ہے۔دو تین کافور کی گولیاں الماری یا کونے میں رکھیں۔

لیموں، بیکنگ سوڈا اور ہلدی کا استعمال 

کیڑوں کو بھگانے کا سب سے سستا حل لیموں، بیکنگ سوڈا اور ہلدی ہے۔ اس کے لیے آپ کو بیکنگ سوڈا اور ہلدی کو لیموں کے ساتھ پانی میں گھولنا ہوگا اور پھر اسے سپرے کی بوتل میں بھر کر سپرے کرنا ہوگا۔ اس محلول کو زیادہ تر ایسی جگہوں پر استعمال کریں جہاں کیڑوں کا زیادہ امکان ہو، جیسے کہ کچن، بیڈروم اور باتھ روم۔ ان اقدامات سے آپ اپنے گھر سے کیڑوں کو بھگا سکتے ہیں۔

آلوکا پاؤڈر

آلوؤں کو چھیل کر باریک پیس لیں اور اس کا پاؤڈر بنا لیں۔ اس پاؤڈر کو چوہوں کے گزرگاہوں پر چھڑک دیں۔ جب چوہا اسے کھائے گا تو اس کی آنتیں پھول جائیں گی اور وہ مر جائے گا۔

لہسن اور پیاز :

لہسن کی تیز بُو بھی چوہوں کو بھگا دیتی ہے، اس لیے کٹے ہوئے لہسن کو پانی کے ساتھ یا ثابت لہسن کو چوہوں کے گزرگاہوں پر رکھ دیں۔لہسن اور پیاز کی تیز بو چھپکلی کوبھگانے کا کام کر سکتی ہے۔لہسن کے چند جوے یا پیاز کے ٹکڑے کمرے میں رکھ دیں یا سپرے بوتل میں لہسن پیس کر پانی میں ملا کر چھڑکاؤ کریں، یہ چھپکلی کو بھگانے کے لیے بھی مفید ہے۔

گھر کو حشرات اور چوہوں سے پاک رکھنے کے لیے کچھ دیگر احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی جاسکتی ہیں جیسا کہ کھانے کی اشیا کو ڈھانپ کر رکھیں۔گھر کے کونوں اور کچن میں موجود دراڑوں اور سوراخوں کو بند کر دیں۔کچرا باقاعدگی سے ٹھکانے لگائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭