پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ سیزن کا آغاز

تحریر : زاہداعوان


پاکستانی کرکٹ سے بے پناہ محبت کرنے والی قوم ہے، پاکستانی شائقین کرکٹ کیلئے ہوم گرائونڈز پر آج سے بھرپور انٹرنیشنل کرکٹ سیزن کا آغاز ہو رہاہے جو 29نومبر تک جاری رہے گا۔ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے اہم دورے پر پہنچ چکی ہے۔ پاکستان کو ہوم گرائونڈز کا فائدہ ضرور ہوگا کیونکہ ہمارے کھلاڑی سال بھر ان وکٹوں پر کھیلتے ہیں اور ان پچز کو جانتے ہیں۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی بھرپور تیاری کے ساتھ آئی ہے اور وہ ایشین کرکٹ کے مقابلے کیلئے پرجوش ہیں۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ آج سے قذافی سٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگااور دونوں ٹیمیں 8نومبر تک مختلف فارمیٹ میں مدمقابل رہیں گی۔ سائوتھ افریقہ کے اس دورے میں ٹیسٹ میچز،ٹی 20انٹرنیشنل اور ایک روزہ انٹرنیشنل میچزکھیلے جائیں گے۔ دونوں ٹیموں کے پاس مضبوط سکواڈ ہیں،تاہم پاکستان کوہوم گرائونڈکا فائدہ ہے،اسی لیے گرین شرٹس سپنرز پر زیادہ انحصار کررہی ہیں لیکن جنوبی افریقہ تیار ہے اور وہ ان چیلنجوں کو سمجھتا ہے جن کا اسے سامنا کرنا پڑے گا۔

جنوبی افریقہ آج سے پاکستان میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹائٹل کے دفاع کا آغاز کر رہاہے جس کیلئے مہمان کپتان ایڈن مارکرم کو یقین ہے کہ ان کے کھلاڑی تیار ہیں۔اگرچہ اس جنوبی افریقی یونٹ نے جون میں گزشتہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے بعد سے ایک ساتھ ریڈ بال کرکٹ نہیں کھیلی ہے، لیکن ان کے کچھ کھلاڑی جون،جولائی میں زمبابوے میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شامل تھے اور دیگر کائونٹی چیمپئن شپ میں شامل تھے۔دونوں ٹیموں کے دوران سب سے پہلے طویل فارمیٹ کے ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے جس کے بعد شائقین تیز رفتار کرکٹ یعنی ٹی 20 انٹرنیشنل میچز سے لطف اندوز ہوں گے اور دورے کا اختتام ایک روزہ انٹرنیشنل میچز پر ہو گا۔لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد کے شہر جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کریں گے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ دونوں ٹیموں کے پاس ہر کیٹیگری کیلئے بہترین کھلاڑی موجود ہیں جو سیریز کو دلچسپ بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔گرین شرٹس میں تین نئے کھلاڑیوں سپن بائولنگ آل رائونڈر آصف آفریدی، بائیں ہاتھ کے کلائی سپنر فیصل اکرم اور وکٹ کیپر بلے باز روحیل نذیر کو جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم گرائونڈ میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے پاکستانی سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ شان مسعود بطور کپتان برقرار ہیں،ان کے پاس اصل میں 18 کھلاڑی تھے، لیکن سکواڈ کو مختصر کرنے کیلئے عامر جمال اور فیصل اکرم کو ڈراپ کیاگیا۔ پاکستان تین سپنرز ابرار احمد، نعمان علی اور ساجد خان پر انحصار کررہاہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ان کی پچز سپنرز کو کتنی مدد دیتی ہیں۔بابر اعظم کاٹیم میں واپس آنا اچھی خبر ہے کیونکہ وہ باقاعدگی سے رنز بناتے ہیں اوروسیع تجربہ رکھتے ہیں۔محمد رضوان بھی ٹیم کو مضبوط بنانے کیلئے واپس آ ئے ہیں۔

مہمان سکواڈ میں ایڈن مارکرم کپتان ہیں کیونکہ ٹمبا باوما زخمی ہیں اور اس وقت ٹیم کو دستیاب نہیں۔سائوتھ افریقی ٹیم کے پاس ایشیائی حالات کیلئے سپنرز کی اچھی خاصی تعداد ہے جن میں مہاراج اور ہارمر نمایاں  ہیں۔جنوبی افریقہ نے خاص طورپر ایشیائی پچوں کیلئے بھی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے۔ وہ چار سپن بائولرز مہاراج، ہارمر، متھوسمی اور سبرین لائے ہیں۔نوجوان کھلاڑی ڈیولڈ بریوس کو ٹیسٹ کرکٹ میں خود کو ثابت کرنے کا موقع مل رہاہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سپنرز پاکستان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

دونوں ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیاجائے توماضی قریب میں دونوں جانب سے تعاقب کرتے ہوئے اچھا کھیل پیش کیا گیا۔پاکستان کیلئے بابر اعظم اور محمد رضوان میچ ونر پلیئرز ہیں۔ جنوبی افریقہ کیلئے کوئنٹن ڈی کاک، ڈیوڈ ملر اور ایڈن مارکرم جیسے کھلاڑی اہم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہیں۔ دونوں ٹیموں نے ان میچوں میں نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانے اور موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیاہے تاکہ انہیں مستقبل میں بڑے ٹورنامنٹس کیلئے تیار کیا جاسکے۔ 

پاکستان11نومبر سے سری لنکا کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز کی میزبانی کرے گا۔ سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز کے بعد دونوں ممالک سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں حصہ لیں گے جس میں افغانستان بھی شامل ہو گا،جو پاکستان کے ہوم گرائونڈ پر پہلی سہ ملکی سیریز ہو گی۔ سری لنکا کے خلاف تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔2019 ء کے بعد پاکستان میں سری لنکا کی پہلی ون ڈے سیریز ہوگی، جب میزبان ٹیم تین میچوں کی سیریز میں 2-0 سے فتح یاب ہوئی تھی۔ون ڈے فارمیٹ میں دونوں ٹیموں کا آخری مقابلہ 2023 ء مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران ہوا تھا جب پاکستان نے سری لنکا کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔

پاکستان نے حال ہی میں افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے خلاف سہ فریقی سیریز جیتی ہے۔ایشیاء کپ کے بعدپاکستان کو ہوم سیزن میں بھرپور انٹرنیشنل کرکٹ کے مواقع ملنا یقینااگلے سال بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپنی ٹیم کو بہتر بنانے کیلئے بہت مفید ہوں گے۔ پاکستان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سہ ملکی سیریز 2025ء ایک کرکٹ ٹورنامنٹ ہے جو پاکستان میں 17 سے 29 نومبر 2025 ء تک شیڈول ہے۔ اس میں شرکت کرنے والی ٹیمیں میزبان پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان اور سری لنکا شامل ہیں، تینوں ممالک کی قومی ٹیموں کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔ یہ ٹورنامنٹ ڈبل رائونڈ رابن فارمیٹ میں کھیلا جا ئے گا، جس میں سرفہرست دو ٹیمیں فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔ سہ فریقی سیریز 2026ء مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے تمام شریک ٹیموں کی تیاری کا حصہ بنے گی۔

آج سے شروع ہونے والا ہوم انٹرنیشنل سیزن قومی ٹیم کو اپنی کارکردگی اور ساکھ کو بہتر بنانے کا بہترین موقع ہے جس کیلئے مربوط حکمت عملی کے ساتھ ساتھ بہترین کمبی نیشن کی ضرورت ہے۔ ماضی میں دیکھا گیا کہ بنگلہ دیش سمیت کئی ہوم سیریز میں پاکستان اپنے ہوم گرائونڈز سے بھرپور فائدہ نہ اٹھا سکا جس کا اثر انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں بھی نظر آیا۔ ٹیم کا مورال بلند کرنے کیلئے جیت بہت ضروری ہے اور اس کیلئے سب سے پہلے ٹیم میں اتحاد اور ڈریسنگ روم کا ماحول بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

فیض احمد فیض: زندگی کی صداقتوں کے نغمہ گر

انہوں نے مشرقی اور مغربی ادب کے خزانوں سے استفادہ کیا اوراس کے کتنے ہی رنگ جذب کئے

انتخاب کلامِ میر:میر شناسی کی روایت کا نقش اول

مولوی عبدالحق نے انجمن ترقی اردو کے سہ ماہی رسالہ ’’اردو‘‘ میں ’’بادہ کہن‘‘ کے عنوان سے اردو کے قدیم شعراکے کلام کا انتخابی سلسلہ شروع کیا تھا جس میں شعرا کے کلام پر تبصرہ بھی کیا جاتا تھا۔

دہشت گردی آئوٹ، دوستی ناٹ آئوٹ: کرکٹ جیت گئی

پاکستان نے سری لنکا کیخلاف سیریز جیت لی، سہ ملکی سیریز بھی راولپنڈی میں شروع ہوگی

سخاوت کا دریا

سید نا عبداللہ بن جعفررضی اللہ عنہ بڑے معزز اور سخی تھے۔ اللہ کی راہ میں ایسے شخص کی طرح خرچ کرتے جسے فقر و فاقے کا قطعاً خوف نہ ہو۔ یعنی اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہوئے انہیں اس بات کی بالکل فکر نہیں ہوتی تھی کہ وہ خود تنگ دست ہو جائیں گے۔

بڑا نقصان

سلیم صاحب کے دو بیٹے حماد اور ارمان تھے۔ دونوں ہی بہت شرارتی تھے۔ گھر ہو یا اسکول، ان کی شرارتوں کے چرچے ہر جگہ مشہور تھے۔ ہر وقت شرارتیں ہی سوجھتے اور کرتے رہتے۔

خدایا ! ملے علم کی روشنی

خدایا! ملے علم کی روشنیمنور ہو اس سے مری زندگیچلوں نیک رستے پہ میں عمر بھر