ذرا مسکرائیے
ماں (بیٹے سے): اتنی گرمی میں کوٹ پہن کر کیوں سکول جا رہے ہو۔ بیٹا: (روتے ہوئے) میں نے انگریزی کا سبق یاد نہیں کیا۔ ٭٭٭
ایک لڑکا فخریہ لہجے میں ایک دوست کو بتا رہا تھاکہ میں پانی کے اندر آدھ گھنٹے تک رہ سکتا ہوں۔ کیا تم ایسا کر سکتے ہو؟
دوسرا دوست:میں قیامت تک پانی کے اندر رہ سکتا ہوں۔
پہلا دوست:وہ کیسے؟
دوسرا دوست: کیونکہ مجھے تیرنا نہیں آتا۔
٭٭٭
بیٹا(امی سے):وہ گل دان جو آپ کل لائی تھیں اگر کوئی توڑ دے تو آپ کیا کر یں گے ؟
امی:میں اس کا سر پھوڑدوں گی۔
بیٹا: تو جلدی چلئے ابو نے وہ گلدان توڑ دیا ہے۔
٭٭٭
ایک بچہ بہت شرارتی تھا وہ ہمیشہ پڑوسی کے کتے کو چھیڑتا رہتا تھا۔
ایک دن پڑوسی نے تنگ آ کر بچے کو ڈراتے ہوئے کہا: ’’اگر اب تم نے میرے کتے کی ٹانگ مروڑی میں تمھاری ٹانگ مروڑوں گا، اگر تم نے میرے کتے کی گردن دبائی تو میں تمھاری گردن دبائوں گا‘‘۔
بچے نے معصومیت سے کہا: ’’انکل! اگر میں آپ کے کتے کی دم دبائوں تو پھر آپ کیا کریں گے؟‘‘۔
٭٭٭
ایک شخص کہیں جا رہا تھا کہ راستے میں اسے ایک چراغ ملا۔ چراغ پر چھوٹی سی چٹ چپکی ہوئی تھی جس پر لکھا تھا: ’’ اس چراغ کو گھس کر اپنی قسمت کو چمکائیے‘‘۔
اس شخص نے چراغ کو گھسا تو چٹ ہٹ گئی اور اس کے نیچے لکھا تھا: ’’برائے مہربانی چٹ دوبارہ چپکا کر چراغ وہیں رکھ دیں۔ مجھے پتا تھا کہ آپ ہی وہ بے وقوف انسان ہیں جو اس چراغ کو اٹھائیں گے‘‘۔