اتحادیوں کی بیٹھک میں اہم فیصلے

تحریر : عرفان سعید


بلوچستان کی سیاست ایک نئی جہت کی طرف بڑھ رہی ہے اسی سلسلے میں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کوئٹہ میں صوبے کی تمام اتحادی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت اور اراکین اسمبلی کی بیٹھک ہوئی جس میں اہم سیاسی و حکومتی امور پر غور کیا گیا۔

 اس موقع پر گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی اور ڈپٹی سپیکر غزالہ گولہ ، مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ، پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر سردار عمر گورگیج، بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نوابزادہ طارق مگسی، میر صادق سنجرانی اور عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئر زمرک خان اچکزئی نے شرکت کی۔ اتحادی جماعتوں کی بیٹھک میں بلوچستان کی مجموعی سیاسی صورتحال، امن و امان اور جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔اتحادی قیادت نے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی استحکام کیلئے مشترکہ طور پر آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بلوچستان میں قیام امن کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور مزید بہتری کیلئے قابل عمل تجاویز بھی پیش کی گئیں۔ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار میں تیزی، شفاف گورننس اور عوامی فلاح پر مبنی پالیسیوں کیلئے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کو عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کرتے ہوئے ان کے ثمرات کو براہ راست عام آدمی تک پہنچانے کیلئے مربوط اور عملی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیا جائے گا۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اتحاد بلوچستان کی سیاسی تاریخ میں ایک بڑا پیغام رکھتا ہے۔ بلوچستان میں حقیقی استحکام اسی وقت ممکن ہے جب سیاسی قوتیں ایک صف پر کھڑی ہوں۔ موجود حکومت کو مختلف جماعتوں کی جو حمایت حاصل ہے وہ اسے ایک مضبوط سیاسی حیثیت دیتی ہے جو ترقیاتی عمل اور امن کے قیام کیلئے ضروری ہے۔ 

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال، صوبائی معاملات اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ صوبے میں امن و استحکام، سیاسی ہم آہنگی اور پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے سے متعلق جاری اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صوبے کی موجودہ صورتحال، عوامی مسائل اور حکومت کی ترجیحات سے آگاہ کیا جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے صوبائی قیادت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ماہرین کے مطابق بلاول بھٹو اور سرفراز بگٹی کی ملاقات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی بلوچستان میں اپنی تنظیم کو فعال کرنا چاہتی ہے۔ یہ ملاقات بگٹی حکومت کی مضبوط پوزیشن کو ظاہر کرتی ہے۔سابق چیئرمین سینیٹ اور بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنمامیر صادق سنجرانی کی جانب سے بلوچستان کی سیاسی قیادت کے اعزاز میں پروقار عشائیہ دیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ، گورنر، اراکین سینیٹ، بی اے پی رہنماؤں اور بلوچستان کی اہم سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔عشائیے کے دوران بلوچستان کی مجموعی سیاسی، سماجی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ یہ عشائیہ سیاسی اتحاد اور پالیسی ہم آہنگی کا ایک مضبوط پیغام تھا۔ بلوچستان میں سیاسی ہم آہنگی کا یہ ماحول مستقبل میں کئی تنازعات کے حل کی بنیاد بن سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں جرنلسٹ ہاؤسنگ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے صحافی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں ہمیں میڈیا ورکرز کی مشکلات اور مالی حالات کا بخوبی اندازہ ہے جو محدود تنخواہوں میں گزر بسر کررہے ہیں اسی لئے صوبائی حکومت نے ان کیلئے جامع ہاؤسنگ سکیم کا قیام عمل میں لایا ہے۔ اس مقصد کیلئے نہ صرف زمین مختص کر دی گئی ہے بلکہ ایک سال میں یہ منصوبہ مکمل کرکے فلیٹس کی چابیاں بھی ان کے حوالے کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کے استحکام کیلئے ضروری ہے کہ ذمہ دار اور حق پر مبنی صحافت کو فروغ  دیا جائے، آزاد اور سچی صحافت معاشرے کی تشکیل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ  کوئٹہ میں شہید ہونے والے اور کم تنخواہوں پر کام کرنے والے صحافیوں کو بلا معاوضہ فلیٹس دئیے جائیں گے جبکہ شہدا  صحافیوں کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی ۔وہ جہاں پڑھنا چاہیں ہم ان کے تعلیمی اخرجات اٹھائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فلیٹس کی تقسیم میں میرٹ پہلی ترجیح ہو گی۔ غریب میڈیا ورکرز کو قرعہ اندازی کے ذریعے مفت جبکہ دیگر کو نصف قیمت میں آسان اقساط پر فلیٹس دیں گے۔ بلوچستان کے صحافی برسوں سے بے پناہ مشکلات کا سامنا کرتے رہے ہیں ،حکومت کا یہ اقدام عملی، تاریخی اور قابلِ تحسین ہے ۔یہ اقدام صحافت اور حکومت کے درمیان اعتماد کو مضبوط کرے گا۔

دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے خان عبدالصمد خان اچکزئی کی 52ویں برسی کے موقع پر کوئٹہ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت آئین کی نمائندہ حکومت نہیں، چند لوگوں نے آئین کا کباڑا کر دیا ہے ، ملک میں آئین نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، یہ وطن وسائل سے مالا مال ہے اور قرآن پاک میں بھی اللہ کی نعمتوں کو نہ جھٹلانے کا حکم ہے ، قبائلی اور قومی مسائل بات چیت سے حل ہوسکتے ہیں، افغان مہاجرین اور ملک کے مختلف شہروں میں پشتونوں کی تذلیل بند ہونی چاہئے ،افغان وہ لوگ ہیں جنہوں نے روس کے خلاف پاکستان کی جنگ لڑی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پانچ قوموں کا مسکن ہے ، ملک کو درست سمت میں لے جانا ہے تو قوموں کے ساتھ سنجیدہ بات چیت کی جائے نہ کہ ان کی آواز کو دبایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی خرید و فروخت نے جمہوریت کا مذاق بنا دیا ہے، پاکستان میں ایک ووٹ 90 کروڑ میں فروخت ہورہا ہے، ان پیسوں سے ہسپتال بھی بن سکتے تھے اور غریبوں کو کھانا بھی دیا جاسکتا تھا۔محمود خان اچکزئی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو بنانے اور چلانے کا واحد راستہ آئین کی بالادستی ہے ،پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی سے خیرات نہیں مانگ رہے۔ امن اور انصاف کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ہوں گے تو ہی ملک ترقی کرسکے گا۔پاکستان کو سنجیدگی سے چلانے کیلئے سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

فکرِ آخرت: دنیاوی فکروں کا علاج

’’اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو ، جس طرح اس سے ڈرنے کا حق ہے‘‘(آل عمران) ’’بِلاشبہ قبر آخرت کی پہلی منزل ہے ،جس نے یہاں نجات پا لی اس کیلئے سب منزلیں آسان ہو جائیں گی‘‘ :(ترمذی شریف)

حرام خوری: ایمان اور اخلاق کیلئے زہرِ قاتل

’’اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق طریقے سے نہ کھاو‘‘ (النساء) ’’اللہ کی قسم! جب کوئی شخص حرام کا لقمہ پیٹ میں ڈالتا ہے تو 40 دن تک اللہ تعالیٰ اُس کا عمل قبول نہیں کرتا‘‘(معجم طبرانی)منہ میں خاک ڈال لینا اِس سے بہتر ہے کہ کوئی شخص حرام مال اپنے منہ میں ڈالے‘‘ (شعب الایمان)

رحمت دو عالم ﷺکا عفوو در گزر

رسول اکرمﷺ نے کبھی اپنی ذات کا انتقام نہیں لیا، ہاں اگر اللہ کی حد پامال کی جاتی تو آپﷺ اس کا انتقام لیتے تھے (ابو داؤد)

مسائل اور ان کا حل

نماز میں ایک سجدہ رہ جانے کا مسئلہ سوال:اگر کسی سے نمازمیں ایک سجدہ رہ جائے اور آخری قعدہ میں یاد آئے توکس طرح نمازمکمل کرے؟ (واجد علی، ملتان)

جڑواں شہروں میں سیاسی گرما گرمی

بانی پی ٹی آئی کے اہلِ خانہ اور پارٹی رہنماؤں کو ان سے ملاقات کی اجازت دیئے جانے کا مطالبہ لے کر پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر اپنے اراکین اسمبلی اور کارکنان کو منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر اکٹھا ہونے کی کال دی تھی۔

پی ٹی آئی بند گلی میں، ذمہ دار کون؟

ٹریفک رولز کی خلاف ورزی اور پکڑ دھکڑ، وزیراعلیٰ کا نوٹس