آج کا دن
اسپیشل فیچر
بھارت کا بد ترین صنعتی حادثہ
3 دسمبر 1984ء کو بھارت کے ضلع بھوپال میں کیڑے مار دوا بنانے والی فیکٹری میں حادثے کے سبب زہریلی گیس آبادی میں پھیل گئی ۔جس کے نتیجے میں8 ہزار لوگ ہلاک اور ساڑھے 5 لاکھ کے قریب متاثرہوئے۔اس سانحہ کا شمار بھارت کے بد ترین صنعتی سانحات میں کیا جاتا ہے۔
''ہایا بوسا 2‘‘
''ہایا بوسا 2‘‘ جاپانی ریاستی خلائی ایجنسی کی جانب سے چلایا جانے والا ایک مشن تھا جسے 3دسمبر2014ء کو لانچ کیا گیا اور اس نے ڈیڑھ سال تک ایسٹرائڈز کے نمونے اکٹھے کئے۔ ''ہایا بوسا 2‘‘ نومبر 2019ء میں ایسٹرائڈ سے الگ ہوا اور 5دسمبر 2020ء کو اس کے جمع کئے جانے والے نمونے زمین تک پہنچائے۔ اس مشن کو اب2031ء تک بڑھا دیا گیا ہے۔
''ہایا بوساٹو‘‘ میں ریموٹ سینسنگ اور سیمپلنگ کیلئے متعدد سائنس پے لوڈز شامل تھے۔
''ہو کنسرٹ حادثہ‘‘
''ہو کنسرٹ حادثہ‘‘ ہجوم کی وجہ سے پیش آیا۔ 3دسمبر1979ء کو راک بینڈ ''دی ہو‘‘ نے سنسناٹی (امریکہ) میں پرفارم کیا۔ لوگوں کی بہت بڑی تعداد کنسرٹ کے احاطے میں داخل ہونے کیلئے انتظار کر رہی تھی۔اندر داخل ہونے کی کوشش میں ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 11افراد ہلاک ہوئے۔
''مالٹا سمٹ‘‘
''مالٹا سمٹ‘‘ امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش اور سوویت جنرل سیکریٹری میخائل گوربا چوف کے درمیان ایک ملاقات تھی جو 3 دسمبر 1989ء کو ہوئی۔ دسمبر 1988ء میں نیویارک میں ہونے والی ملاقات کے بعد یہ ان کی دوسری ملاقات تھی۔ سربراہی اجلاس کے دوران، بش اور گورباچوف نے سرد جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا۔ مالٹا سمٹ کو دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے اہم قرار دیاجاتا ہے۔ جب برطانیہ، سوویت یونین اور امریکہ نے یورپ کیلئے جنگ کے بعد کے منصوبے پر اتفاق کیا۔
''مارس پولر لینڈر‘‘
''مارس پولر لینڈر‘‘ 3جنوری1999ء کو امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے مریخ کی مٹی اور آب و ہوا کا مطالعہ کرنے کیلئے لانچ کیا گیا تھا۔ اس روبوٹ کا وزن تقریباً290کلو گرام تھا۔3دسمبر1999ء کواسے مارس پر لینڈ کرنا تھا لیکن لینڈ نگ سے کچھدیر قبل ہی ناسا کے ساتھ اس کا رابطہ منقطع ہو گیا۔مریخ پولر لینڈر کی کل لاگت ساڑھے سولہ کروڑ امریکی ڈالر تھی۔