کیچڑ کے آتش فشاں حیرت انگیز قدرتی مظہر
اسپیشل فیچر
قدرت کے عجائبات میں کیچڑ کے آتش فشاں (Muc Volcanoes)ایک منفرد اور دلچسپ مظہر ہیں۔ عام آتش فشاں کی طرح یہ بھی زمین کے اندرونی دباؤ کے باعث وجود میں آتے ہیں، لیکن ان سے گرم لاوا کے بجائے کیچڑ، گیس اور پانی خارج ہوتا ہے۔ دنیا میں کیچڑ کے آتش فشاں مختلف مقامات پر پائے جاتے ہیں، مگر آذربائیجان کے علاقے گوبستان کو ان کا سب سے بڑا مسکن سمجھا جاتا ہے۔
کیچڑ کے آتش فشاں کیا ہوتے ہیں؟
یہ ایسے جغرافیائی مظاہر ہیں جن میں زمین کے نیچے موجود مٹی، پانی اور گیس دباؤ کی وجہ سے سطح پر آ جاتے ہیں اور وقت کے ساتھ ایک مخروطی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ عام آتش فشاں کی طرح ان میں کوئی آتش گیر مادہ شامل نہیں ہوتا بلکہ ان کے اندر سے نکلنے والا مادہ زیادہ تر کیچڑ، مٹی اور میتھین گیس پر مشتمل ہوتا ہے۔
یہ آتش فشاں عام طور پر سبڈکشن زونز (Subduction Zones) یا ان علاقوں میں بنتے ہیں جہاں ہائیڈرو کاربن گیسیں زمین کے اندر موجود ہوتی ہیں۔ بعض اوقات ان میں زوردار دھماکے بھی ہوتے ہیں، جو کہ میتھین گیس کے اخراج کے سبب ہوتے ہیں۔
کیچڑ کے آتش فشاں کی اقسام
یہ آتش فشاں مختلف سائز اور اقسام کے ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
بلبلہ دار آتش فشاں: یہ سب سے عام قسم ہے، جس میں آتش فشاں کے دہانے سے ہلکے ہلکے کیچڑ کے بلبلے اٹھتے رہتے ہیں۔اس میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس کے دہانے پر گہرا گڑھا ہوتا ہے۔
مخروطی آتش فشاں:یہ ایک عام آتش فشاں کی طرح مخروطی شکل اختیار کر لیتے ہیں لیکن اس سے نکلنے والا مادہ مائع کی جگہ نیم ٹھوس ہوتا ہے۔اس قسم کے آتش فشاں وقت کے ساتھ بڑے ہو سکتے ہیں۔
دھماکہ خیز آتش فشاں :ان میں میتھین یا دیگر گیسوں کے دباؤ کی وجہ سے زور دار دھماکے ہوتے ہیں، بعض اوقات شعلے بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ان دھماکوں کی وجہ سے زمین پر گڑھے یا دراڑیں بھی پڑ سکتی ہیں۔
دنیا میں کیچڑ کے آتش فشاں کہاں پائے جاتے ہیں؟
دنیا میں تقریباً ایک ہزار سے زائد کیچڑ کے آتش فشاں موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر درج ذیل ممالک میں پائے جاتے ہیں۔
گوبستان(آذربائیجان):دنیا کے 400 سے زائد کیچڑ کے آتش فشاں آذربائیجان کے علاقے گوبستان (Gobustan) میں ہیں۔ گوبستان میں زیر زمین میتھین گیس کا دباؤ بڑھتا ہے تو زمین کی ہموار سطح سے یہ ایسے باہر نکلتی ہے کہ کسی آتش فشانی کا گمان گزرتا ہے۔ مریخ کی سطح سے مشابہت رکھنے والے یہ قدرتی عجوبے نہ صرف زمین کے راز فاش کرتے ہیں بلکہ زرتشت مذہب کی قدیم تاریخ سے وابستہ بھی قرار دیے جاتے ہیں۔بعض بڑے آتش فشاں یہاں 15 میٹر تک بلند شعلے خارج کر چکے ہیں۔
بلوچستان( پاکستان ):پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بھی متعدد کیچڑ کے آتش فشاں موجود ہیں، خاص طور پر ہنگول نیشنل پارک میں۔ان میں سے سب سے مشہور ''چندر گوپ آتش فشاں‘‘(Chandargup Mud Volcano) ہے، جو مقامی روایات میں مقدس سمجھا جاتا ہے۔
انڈونیشیا:یہاں بھی متعدد کیچڑ کے آتش فشاں پائے جاتے ہیں، جن میں سے بعض میں دھماکے بھی ہوتے ہیں۔2006ء میں انڈونیشیا میں ''لوسی مڈ وولکانو‘‘ پھٹنے سے ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔
دیگر مقامات:روس، ایران، ترکمانستان، رومانیہ، وینزویلا، اٹلی اور امریکہ میں بھی کیچڑ کے آتش فشاں موجود ہیں۔
سائنسی اہمیت
مٹی کے یہ آتش فشاں کئی سائنسی تحقیقات میں اہمیت رکھتے ہیں۔
قدرتی گیسوں کا مطالعہ:ان سے خارج ہونے والی میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسی گیسیں ماحولیاتی تبدیلیوں کا تجزیہ کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
ارضیاتی سرگرمیوں کی نشاندہی:ان آتش فشاؤں کا مطالعہ زمین کے اندر جاری ٹیکٹونک پلیٹوں (Tectonic Plates) کی حرکات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
قدرتی وسائل کی تلاش: اکثر کیچڑ کے آتش فشاں ان علاقوں میں پائے جاتے ہیں جہاں تیل اور گیس کے ذخائر موجود ہوتے ہیں، لہٰذا یہ معدنی وسائل کی تلاش میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
کیچڑ کے آتش فشاں کے فوائد
یہ آتش فشاں صرف ایک قدرتی مظہر نہیں بلکہ انسانی صحت اور معیشت کیلئے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔
طبی فوائد:ان سے نکلنے والی معدنی کیچڑ جلد کی بیماریوں کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے۔کئی علاقوں میں لوگ اس کیچڑ میں غسل کرتے ہیں، کیونکہ یہ جلد کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے۔
سیاحت کی ترقی:آذربائیجان، پاکستان اور انڈونیشیا میں یہ سیاحوں کیلئے دلچسپی کا باعث بنتے ہیں۔ان علاقوں میں سیاحت سے مقامی معیشت کو فائدہ پہنچتا ہے۔