انگلیاں کینسر کا پیغام دیتی ہیں!
اسپیشل فیچر
ہم اکثر سوچتے ہیں کہ کینسر جیسی خطرناک بیماری کی علامات صرف بڑے پیمانے پر ظاہر ہوتی ہیں، مثلاًمسلسل کھانسی، وزن میں واضح کمی، یا کسی گلٹی کا اْبھر آنا۔ لیکن کبھی کبھی ہمارا جسم بہت خاموشی سے، نہایت نفاست کے ساتھ ایک وارننگ دیتا ہے اور یہ وارننگ کہیں اور نہیں بلکہ ہماری اپنی انگلیوں کی پوروں پر لکھی ہوتی ہے۔جی ہاں، انگلیوں کی نوک میں ہونے والی ایک عام سی تبدیلی، جسے اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں، دراصل ایک مہلک بیماری کی ابتدائی جھلک ہو سکتی ہے۔
ایک حالیہ طبی تحقیق میں انکشاف کیاگیا ہے کہ انگلیوں کی نوک میں ہونے والی معمولی تبدیلی بعض اوقات مہلک کینسر، خاص طور پر پھیپھڑوں کے کینسر، کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر لوگوں کی انگلیوں کی پوریں نرم ہو جائیں، یا ناخن کے نیچے جلد کا حصہ پھول جائے، تو یہ ''کلبنگ‘‘ (Clubbing) کی علامت ہو سکتی ہے، جو جسم میں آکسیجن کی کمی اور کسی خطرناک بیماری کا اشارہ دے سکتی ہے۔
''کلبنگ‘‘ کیا ہے؟
میڈیکل سائنس میں جس تبدیلی کو ''کلبنگ‘‘ ( Clubbing) کہا جاتا ہے، وہ ایک ایسی حالت ہے جس میں انگلیوں کی نوک نرم ہو جاتی ہے، ناخن مڑے ہوئے یا چمچ جیسے دکھنے لگتے ہیں اور انگلیوں کے سرے موٹے ہو جاتے ہیں، جیسے کسی نے ان پر غیر مرئی ہوا بھر دی ہو۔یہ تبدیلی دیکھنے میں بے ضرر لگتی ہے، مگر اس کے پیچھے جسم کی ایک خاموش چیخ چھپی ہوتی ہے، جو اکثر پھیپھڑوں، دل یا جگر کی شدید بیماریوں، خصوصاً پھیپھڑوں کے کینسر کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
جب ناخنوں نے جان بچائی،سچا واقعہ
کراچی کی 42 سالہ ثمینہ ملک ایک اسکول ٹیچر ہیں۔ انھیں چند ماہ سے سانس لینے میں معمولی سی تکلیف محسوس ہو رہی تھی، مگر انھوں نے اسے موسم یا تھکن کا نتیجہ سمجھ کر نظر انداز کر دیا۔ ایک دن ان کی بیٹی نے مذاقاً کہا: امی آپ کے ناخن تو ایسے لگتے ہیں جیسے چھوٹے چمچے ہوں!۔یہی جملہ ثمینہ کو ڈاکٹر کے پاس لے گیا، جہاں معائنے اور سی ٹی اسکین کے بعد ان میں پھیپھڑوں کے ابتدائی مرحلے کا کینسر تشخیص ہوا۔ مرض کی تشخیص ہونے پر ان کا علاج بروقت شروع ہوا اور آج ثمینہ صحت مند زندگی گزار رہی ہیں۔
یہ تبدیلی کیوں ہوتی ہے؟
کلبنگ اس وقت ہوتا ہے جب جسم کے مختلف حصوں، خاص طور پر انگلیوں تک آکسیجن کی ترسیل متاثر ہوتی ہے۔ جب آکسیجن کی کمی مستقل ہو، تو جسم ناخنوں کے نیچے موجود بافتوں میں خون کی روانی بڑھا دیتا ہے، جس سے وہ موٹے اور نرم ہو جاتے ہیں۔یہ کیفیت مختلف بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہے، جن میں شامل ہیںپھیپھڑوں کا کینسر،پھیپھڑوں میں ریشہ ،دل کی پیدائشی بیماریاں،کچھ جگر اور معدے کی بیماریاںوغیرہ۔
خود تشخیص کیسے کریں؟
کلبنگ کی پہچان کیلئے ایک سادہ سا ٹیسٹ موجود ہے جسے ''شیمروتھ سائن‘‘ (Schamroth Signs) کہا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ آپ گھر میں خود بھی کر سکتے ہیں۔ اپنی دونوں ہاتھوں کے انگوٹھوں کو ایک دوسرے سے ایسے ملائیں کہ ناخن ایک دوسرے کو چھوئیں۔اگر ناخنوں کے درمیان ایک چھوٹا سا تکونی خلا نظر آتا ہے، تو یہ نارمل ہے۔اگر وہ خلا غائب ہے اور ناخن بالکل جڑے ہوئے ہیں، تو یہ کلبنگ کی ممکنہ علامت ہو سکتی ہے۔یاد رکھیں، یہ صرف ایک اشارہ ہے، حتمی تشخیص ہمیشہ ماہر ڈاکٹر ہی کرے گا۔
چھوٹا اشارہ، بڑی بچت
انگلیوں کی یہ نرم، خاموش سرگوشی ہمیں وقت سے پہلے خطرے سے آگاہ کر سکتی ہے۔ یہ وہ موقع ہے جب ایک عام سی علامت غیرمعمولی معنویت اختیار کر لیتی ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم میں سے بیشتر لوگ یا تو اسے خوبصورتی کا مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، یا پھر کسی روایتی علاج سے قابو پانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اپنی انگلیوں سے بات کرنا سیکھیں
ہمارا جسم ایک حیران کن مشین ہے اور یہ مشین اکثر ہمیں اشاروں میں بہت کچھ بتاتی ہے۔ انگلیوں کی یہ معمولی تبدیلی ایک خاموش الارم ہے۔ اگر ہم سنجیدگی سے اس پر توجہ دیں، تو وقت سے پہلے قدم اٹھا کر نہ صرف کینسر کی شناخت ممکن ہے، بلکہ کئی زندگیاں بھی بچائی جا سکتی ہیں۔کیوں نہ آج ہی اپنے ناخنوں کو غور سے دیکھیں؟ شاید وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔