بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کی برکات و کمالات
بسم اللہ قرآن کریم کا جوہر ہے جب کسی دل میں اتر جاتی ہے تو گھر کر لیتی ہے پھر اس میں کسی اور شے کی گنجائش نہیں رہتی ،جو رفعت ،راحت اور عظمت اسے عطا ہے کسی دوسرے عمل کو نہیں************بسم اللہ شریف کی ہر نیک کام سے قبل پڑھنے کی بہت اہمیت و برکات ہیں۔یہ اللہ کی آخری کتاب قرآن کریم کا جوہر ہے جب کسی دل میں اتر جاتی ہے تو گھر کر لیتی ہے پھر اس میں کسی اور شے کی گنجائش نہیں رہتی اور جو رفعت ،راحت برکات ، اور عظمت اسے عطا ہے کسی دوسرے عمل کو نہیں۔ اس میں جلال ہے اور ہیبت بھی۔ قدرت اور عزت و منزلت ہے توقوت و جبروت بھی ۔ بسم اللہ کی ب کے نقطے کی برکت سے فیض کے چشمے ابلتے ہیں اور اللہ کی ہر مخلوق خاکی ہو یا آبی ،نوری ہو یا ناری،فیض یاب ہوتی ہے۔ جب یہ نازل ہوئی تو شیطان نے اپنے سر پر خاک ڈالی اور اس پر پتھر برسائے گئے۔ اللہ رب العالمین نے اپنی عزت و جلالت کی قسم کھائی کہ جس کام میں میرا یہ برکت والا نام لیا جائے گا برکت ہوگی جس بیمار پر پڑھا جائے گا شفاء ہوگی جو اسے پڑھے گا جنت نصیب ہوگی۔ ایک حدیث میں اللہ کے محبوب پاک ؐنے حضرت ابو ہریرہؓ سے فرمایا کہ ’’ اے ابو ہریرہ! جب تم وضو کرنے لگو تو بسم اللہ کہہ لیا کرو کیونکہ نگہبان فرشتے جب تک تم فارغ نہ ہو گے برابر تمہاری نیکیاں لکھتے رہیں گے یہاں تک کہ تم وہ وضو مکمل کر چکو‘‘۔ نبی کریم ؐ کا فرمان ہے کہ’’ سب سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم جب نازل ہوئی تو مشرق سے مغرب تک بادل چھا گیا۔ ہوائیں ٹھہر گئیں، جانور کان لگا کر سننے کے لئے مستعد ہو گئے، شیطان کو انگارے مارے گئے اور اللہ نے اپنی عزت کی قسم کھا لی کہ جس مریض پر اس کا دم کیا جائے گا اسے شفاء ہوگی جب قیامت کا دن ہوگا اور اس امت کے اعمال تولے جائیں گے تو ان کی ایک ایک رکعت دوسروں کی ہزار ہزار نیکیوں سے بھی بڑھ جائے گی جس پر لوگ تعجب کریں گے تو ان سے کہا جائے گا کہ ان لوگوں کی نماز میں بسم اللہ تھی‘‘۔ ایک اور حدیث میں اللہ کے پاک نبی ؐ نے ارشاد فرمایا کہ’’ ہر وہ اچھا کام کہ جو بسم اللہ سے شروع نہ کیا جائے وہ بے برکت ہوتا ہے‘‘۔ آپ سرکار ﷺ نے فرمایا کہ ’’ کوئی شخص اس کاغذ کو جس پر بسم اللہ لکھی ہو اگر پڑا دیکھے اور اللہ کے نام کی عظمت کے خیال سے اٹھا ئے تو اللہ اس کو صدیقوں میں لکھتا ہے اور اس کے والدین سے عذاب کم کر دیتا ہے اگرچہ وہ حد سے بڑھنے والوں میں ہوں‘‘۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ سرکار دوعالم ؐنے فرمایا کہ’’ جو شخص بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے گا تو اللہ کریم اس کے ہر حرف کے بدلے چار ہزار نیکیوں کا ثواب لکھے گا اور چار ہزار خطائوں کو معاف فرمائے گا اور چار ہزار درجے بلند فرمائے گا‘‘۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے کل ۱۹ حروف ہیں یعنی ایک مرتبہ اس کوپڑھنے سے 72 ہزار نیکیوں کا ثواب 72 ہزار گناہ معاف اور 72ہزار درجات کی بلندی ہو جاتی ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے بسم اللہ کو بڑی عمدگی اور خوبی سے پڑھا تو اس کی بخشش ہو گئی ۔حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے محبوب ﷺ نے فرمایا کہ ’’جو شخص اللہ کی تعظیم کیلئے عمدہ شکل میں بسم اللہ الرحمن الرحیم تحریر کرے گا اللہ اسے بخش دے گا‘‘۔ ایک گناہ گار کو مرنے کے بعد کسی نے خواب میں دیکھا پوچھا اللہ نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا ِ؟ اس نے جواب میں کہا کہ ایک دن میں مدرسے کی طرف سے گزرا اور ایک پڑھنے والے نے بسم اللہ پڑھی اسے سن کر میرے دل میں اللہ کے نام کی شرینی نے اثر کیا اور اسی وقت میں نے سنا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ ہم دوچیزوں کو جمع نہ کریں گے اللہ کے نام کی لذت اور موت کی تلخی پھر مرنے کے بعد پتہ چلا کہ اللہ نے مجھے بخش دیا۔ اللہ نے بعض انبیائے کرام پر صحائف اور کتب نازل فرمائیں جن کی تعداد 104 ہے ان میں سے ساٹھ صحیفے حضرت شعیبؑ پر،30 حضرت سیدنا ابراہیم ؑپر،10صحیفے حضرت موسیٰؑ پر توریت شریف نازل ہونے سے قبل نازل ہوئے ۔ چار بڑی کتابیں نازل ہوئیں توریت شریف حضرت موسیٰ ؑ پر،زبور شریف حضرت داؤد ؑپر،انجیل مقدس حضرت عیسیٰ ؑ پر اور قرآن مجید تاجدار مدینہ حضرت سیدنا محمد ﷺ پر نازل ہوا ۔ان تمام کتابوں اور جملہ صحائف کامضمون سورہ فاتحہ میں موجود ہے اور سورہ فاتحہ کا سارا مضمون بسم اللہ شریف میں موجود ہے اور بسم اللہ شریف کا سارا مضمون بسم اللہ کے حرف ب میں موجود ہے۔ حضرت ابو بکر صدیق ؓ سے روایت ہے کہ سرکار کائناتؐ نے فرمایا کہ’’ جو شخص ایک مرتبہ بسم اللہ پڑھتا ہے اللہ اس کے نامہ اعمال میں دس ہزار نیکیاں لکھتا ہے اس کی دس ہزار برائیاں مٹاتا ہے اور دس ہزار درجے بلند کرتا ہے‘‘۔ ایک مرتبہ حضرت خالد بن ولیدؓ سے کچھ مجوسیوں نے عرض کیا کہ آپؓ ہمیں کوئی ایسی نشانی بتائیں کہ جس سے ہم پر اسلام کی حقانیت واضح ہو چنانچہ آپؓ نے زہر قاتل منگوایا اور بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر اسے کھا لیا۔ بسم اللہ کی برکت سے اس زہر قاتل نے آپؓ پر کوئی اثر نہ کیا۔ یہ منظر دیکھ کر مجوسی بے ساختہ پکار اٹھے دین اسلام حق ہے ۔جہنم کے انیس طبقات ہیں اور بسم اللہ کے ۱۹ حروف ہیں جو شخص ایک بار بسم اللہ پڑھ لے گا وہ ان سب طبقات جہنم سے نجات پائے گا ۔ ایک اعرابی نے حضور اکرمؐ کی خدمت میں عرض کیا یارسولؐ اللہ میں بڑا گنہگار ہوں آپؐ میرے لئے بخشش کی دعا فرمائیں۔ آپؐ نے فرمایا’’ تم بسم اللہ پڑھا کرو تو وہ ارحم الرحمین تیرے گناہ بخش دے گا ‘‘وہ اعرابی متعجب ہو کر کہنے لگا بس اتنا ہی یارسولؐ اللہ! آپؐ نے فرمایا ’’جو مسلمان مرد یا عورت سچے دل سے اور یقین کے ساتھ بسم اللہ پڑھا کرے گا تو اللہ اپنے فضل و کرم سے اس بندہ کو دوزخ سے آزاد کرے گا‘‘۔ امام فخر الدین رازیؒ فرماتے ہیں کہ جس نے اپنے باہری دروازے پر بسم اللہ لکھ لیا وہ ہلاکت سے (صرف دنیا میں ) بے خوف ہوگیا۔ جو شخص کسی جانور پر سوار ہوتے وقت بسم اللہ اور الحمد اللہ پڑھ لے تو اس جانور کے ہر قدم پر اس سوار کے حق میں ایک نیکی لکھی جائے گی اور جو کشتی میں سوار ہوتے وقت بسم اللہ اور الحمداللہ پڑھ لے گا جب تک وہ اس میں سوار رہے گا اس کے واسطے نیکیاں ہی نیکیاں لکھی جائیں گی۔ حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ سرکار ﷺ نے فرمایا کہ’’ جب استاد بچے سے کہتا ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم کہو تو استاد ،بچے اور اس کے والدین کے لئے نجات لکھ دی جاتی ہے اور جب بندہ بسم اللہ پڑھتا ہے تو شیطان اس طرح پگھلتا ہے جس طرح سیسہ پگھلتا ہے‘‘۔ اللہ کریم ہمیں بسم اللہ کی برکات و فضیلت کو پڑھ کر اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین٭…٭…٭