خاتون نے پولیس پارٹی کے خلاف درخواست جمع کرادی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا موسیٰ کالونی میں مبینہ طور پر تھانہ گلبرگ پولیس کی جانب سے چھاپے کا معاملہ سامنے آگیا۔متاثرہ خاتون مریم کی جانب سے ایس ایس پی سینٹرل آفس میں پولیس پارٹی کے خلاف درخواست جمع کرادی گئی۔
درخواست گزار خاتون نے الزام عائد کیا کہ اس کا بیٹا علی اظہر سہیل مرغی کی دکان پر کام کرتا ہے علی اشعر نامی پولیس اہلکار روانہ اسے روک کر 500 روپے جبرا لیتا تھا اور پیسے نہ دینے کی صورت میں تشدد کرنے اور جھوٹے مقدمے میں بند کردینے کی دھمکی دیتا تھا جس پر گلبرک پولیس کو کئی درخواستیں دی گئیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہوسکی بلکہ بیٹے کو آدھا کلو چرس رکھنے کے جھوٹے الزام میں بند کردیا گیا جسے وہ چھڑا نہ سکی۔خاتون نے الزام عائد کیا کہ 15 ستمبر کی رات ایک بجے ایس ایچ او گلبرک فیصل رفیق،اے ایس آئی اشعر اور چند نامعلوم اہلکار اور افراد کے ہمراہ اس کے گھر میں داخل ہوا اور الماری سے ذہنی معذور بیٹی کی بالی جس کی مالیت 8 ہزار روپے اور 13 ہزار روپے نقد اپنے ساتھ لے گئے ۔دوسری جانب ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے درخواست پر فوری ایکشن لیتے ہوئے الزامات کی شفاف انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے ایس ڈی پی او گلبرگ کو فوری رپورٹ پیش کرنے کے احکامات بھی دیے ۔