انٹرنیٹ سست کیس: پشاور ہائی کورٹ کا پی ٹی اے اور وفاقی سیکرٹری آئی ٹی کو نوٹس

پشاور: (دنیا نیوز) ملک میں انٹرنیٹ سست ہونے کے خلاف درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور وفاقی سیکرٹری آئی ٹی کو نوٹس جاری کردیا۔

جسٹس اعجاز انور اور جسٹس محمد اعجاز خان پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے انٹرنیٹ سست ہونے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نعمان محب کاکا خیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ انتہائی سست ہے جس کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔

جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ یہ فائر وال کیا چیز ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ یہ ایسی چیز ہے جس پر ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کسی بھی چیز کو روکا اور کنٹرول کیا جاسکتا ہے، فائر وال انسٹال کیا گیا تو پھر جب یہ چاہیں گے آڈیو اور ویڈیو ڈاؤن لوڈ نہیں ہوں گی، صرف میسجز ہی ارسال ہوں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ انٹرنیٹ میں تو کئی دنوں سے مسئلہ ہے، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ پورے پاکستان میں مسئلہ ہے اور حکومت اس سلسلے میں کچھ نہیں کررہی، عدالت نے پوچھا کیا حکومت کو بھی پتا نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ حکومت تو کہہ رہی ہے کہ یہ وی پی این کے استعمال سے سست ہوا ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے لوگوں کو وی پی این استعمال کرنے پر مجبور کیا ہے، وی پی این استعمال کرنا خطرہ ہے لیکن اب اس کے سوا کوئی آپشن بھی نہیں ہے۔

بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے ملک میں سست انٹرنیٹ کیخلاف درخواست پر پی ٹی اے اور وفاقی سیکرٹری آئی ٹی کو نوٹس جاری کر کے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں