انسانی ہمدردی کا عالمی دن: 2 پاکستانی بچوں کے خون سے لکھے احتجاجی نوٹ پیش

لاہور: (ویب ڈیسک) 19 اگست 2024 اقوام متحدہ کے عالمی انسانی دن (UN-WHD) کے موقع پر دو پاکستانی بچوں نے اپنے خون سے احتجاجی نوٹ لکھ کر پیش کر دیئے۔

بچوں نے اپنے خون سے لکھے گئے اپنے منفرد احتجاجی نوٹ کے دوسرے مرحلے کو اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پیش کیا۔

اتوار کو پاکستان میں اقوام متحدہ کے ترجمان ڈاکٹر ایف ایم بھٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ احتجاج کی اس نایاب اور گہری جذباتی شکل کا مقصد غزہ میں اس وقت پیدا ہونے والے سنگین انسانی بحران کے ساتھ ساتھ دیگر نازک حالات کی طرف فوری توجہ مبذول کرانا ہے۔

10 سالہ عبيدة الفضة حافية اور 12 سالہ غلام بشر حافی نے "بے آوازوں کے لیے ایک آواز  کے عنوان سے احتجاجی نوٹ میں لکھا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو دیکھنے کے لیے انسانی آنکھوں کی ضرورت ہے، تصادم اور جنگی حالات کے کراس فائر میں پھنسنے والے معصوم بچوں کو ان مذموم اور غیر انسانی جنگی جرائم کی حکمت عملیوں کے مرتکب افراد کا سب سے نرم اہداف اور سب سے آسان شکار سمجھا جاتا ہے۔

احتجاجی نوٹوں کا مقصد تنازعات، جنگ اور جارحیت کے کراس فائر میں پھنسے بچوں کی حالت زار کی واضح یاد دہانی کے طور پر کام کرنا ہے۔

دوسری جانب شواہد پر مبنی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ غزہ میں تقریباً 700000 بچے بھوک سے مر رہے ہیں، یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ جھولے میں موجود بچوں کو گولی ماری جا رہی ہے، نوزائیدہ بچوں کو اس دنیا میں ان کے ابتدائی لمحات کے دوران ’نو ہٹلیرین‘ حربوں کے ذریعے صدمہ پہنچایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی جانوں اور مصائب کی قیمتوں سے بڑھ کر اور اس سے وسیع تر خطے میں عدم استحکام لایا جا رہا ہے، غزہ میں جنگ نے بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی ہمدردی کی رسائی کے ارد گرد کے اصولوں پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنے خون سے کچھ لکھنا ایک اصطلاحی علامتی اظہار اور اعتراف ہے کہ "میں یا ہم وہ کرنے میں ناکام رہے جو معصوم بچوں نے اپنے خون سے کیا۔

واضح رہے کہ بچوں نے احتجاجی نوٹوں کی تحریر کا آغاز 2024 کے اقوام متحدہ کے  جنگوں اور جارحیت کے شکار معصوم بچوں کے بین الاقوامی دن  کے موقع پر کیا تھا۔

بچوں نے اپنے والد پروفیسر اورنگزیب حافی سے حوصلہ اور ترغیب حاصل کی، پروفیسر اورنگزیب حافی طویل عرصے سے اقوام متحدہ میں سینئر ایشیائی پی آئی کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

پروفیسر اے زیڈ حافی انسان دوست خاتون بلقیس ایدھی کے ساتھ اکیسویں صدی کے بائیڈ کیڈل میرٹ ایوارڈ کے نہ صرف شریک وصول کنندہ ہیں بلکہ پروفیسر اے زیڈ حافی کو بلقیس ایدھی اپنے 2 حقیقی بیٹوں فیصل ایدھی اور قطب ایدھی کی طرح اپنا تیسرا بیٹا بھی مانتی تھیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں