خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی منصوبہ مکمل ہونے سے قبل ہی بند

پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی منصوبہ مکمل ہونے سے قبل ہی بند ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق فنڈزکی عدم ادائیگی پر لگائے گئے 71 کروڑ سے زائد پودے بھی ضائع ہونے کا خدشہ ہے، نہ صرف پودے بلکہ خرچ کئے گئے 14 ارب روپے بھی ڈوبنے کا خطرہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلین ٹری نامکمل ہونے کے باوجود بلین ٹری سونامی پلس شروع کیا جانے لگا۔

دستاویزات کے مطابق صوبائی حکومت کے ذمے واجب الادا 1 ارب 20 کروڑ روپے جاری نہ ہو سکے، جولائی 2019 میں شروع ہونے والے منصوبے کے تحت1 ارب پودے لگائے جانے تھے، اب تک منصوبے کے 71 فیصد اہداف حاصل کئے جا چکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبہ جون 2025 کو مکمل ہونا تھا جو کہ فنڈزکی عدم ادائیگی پر وقت سے قبل ہی بند ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے تعاون سے اس منصوبے پر 27 ارب روپے کی لاگت آنی ہے، نگہبان اور چوکیداروں کو دو سالوں سے تنخواہ تک ادا نہیں کی جا سکی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر پشاور جنید دیار کا کہنا تھا کہ بلین ٹری سونامی کیلئے 1200 ملین روپے کی خصوصی گرانٹ طلب کی ہے، کئی ماہ سے 6 ہزار نگہبان اور سکیورٹی گارڈز تنخواہوں سے محروم ہیں، وفاق کے ذمے واجب الادا بقایا جات ادا ہو چکے ہیں، وفاق کے ذمے صرف 590 ملین روپے باقی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں