سلاد،وٹا منز اور فائبر کا عمدہ ذریعہ
جب بات کی جاتی ہے متوازن غذا کی تو اس سے مراد ایسی غذا لی جاتی ہے جو انسانی جسم کے لیے ضروری اجزاء مثلاً حیاتین،لحمیات ،چکنائی اور نشاستہ وغیرہ پر مشتمل ہو۔حیاتین پھلوں، سبزیوں، لحمیات، دودھ، دہی، گوشت، آٹے ،نشاستے، گندم کے آٹے، چاول اور آلو جبکہ نشاستہ دودھ دہی میں ہوتا ہے ۔ کچی سبزیوں میں حیاتین اور ریشہ یعنی فائبر ہوتا ہے۔
ترکاریاں پکانے پر ان کے حیاتین ضائع ہو جاتے ہیں اس لیے سبزیوں کچی ہی استعمال کرنی چاہیے۔یہ بات تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آ چکی ہے کہ مرغ اور تلی ہوئی اشیا ء کا زیادہ استعمال کوئی فائدہ نہیں دیتا بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے غذائی ضروریات کے لیے پھلوں اور سبزیوں کو سلاد کی صورت اہمیت دیں۔ سلاد میں کون سی سبزیوں کو لازمی شامل کرنا چاہیے اور یہ ہماری صحت پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہیں ،اس بارے میں آپ کو قدرے تفصیل سے بتاتے ہیں۔
مولی:کچی مولی کا پتوں سمیت استعمال بہترین ہے۔اس سے آپ کو بھوک محسوس ہونے لگتی ہے۔اس کے علاوہ یرقان اور پیٹ کے دوسرے مسائل سے نجات دلانے میں بھی مفید ہے۔اس کا استعمال خون میں یورک ایسڈ کی مقدار کو بھی متوازن رکھتا ہے۔
گاجر: سلاد میں کچی گاجر کا استعمال بھی بے حد فائدے مند ہے۔گاجر جسم میں خون پیدا کرتی ہے۔اس میں فائبر کی کافی مقدار پائی جاتی ہے اور وٹامن اے کی زیادتی کے باعث بینائی کے لیے بھی مفید ہے۔جسم میں خون کی کمی پوری ہو تو آپ کی جلد بھی نکھری ہوئی نظر آنے لگتی ہے۔
شلجم: اس سبزی کو یوں تو ہمارے ہاں زیادہ تر سالن کے طور پر پکا کر کھایا جاتا ہے،لیکن اس کا سلاد میں استعمال زیادہ فائدے مند ہے۔اسے کھانے سے نقرس،کھانسی اور کیلشیئم کی کمی دور ہوتی ہے۔وٹامن سی کے حصول کے لیے بھی شلجم کا استعمال بہترین ہے۔ایسے افراد جو شوگر کے مرض میں مبتلا ہوں انہیں اپنی خوراک میں شلجم کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔
چقندر: یہ جسم میں حرارت پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ عام جسمانی کمزوری کو بھی دور کرتی ہے۔دل اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے سلاد میں چقندر کا استعمال بہترین ہے۔
ٹماٹر: یہ وہ سبزی ہے جس کے بغیر ہمارے کھانے ادھورے اور بے ذائقہ سمجھے جاتے ہیں۔ تمام قسم کے کھانوں میں ٹماٹر کا استعمال لازمی کیا جاتا ہے،لیکن پکنے کے بعد اس میں وہ اثر باقی نہیں رہتا جو اسے کچا کھانے سے حاصل ہوتا ہے،لہٰذا کوشش کریں کہ ٹماٹر کو سلاد میں کچا ہی زیادہ کھایا جائے۔ ٹماٹر میں موجود کیلشیئم ہڈیوں اور مسوڑھو ں کے لیے قدرتی ٹانک کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ قبض دور کرنے میں بھی مفید ہے۔اس پر کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھانے سے پیٹ کے کیڑے دو ر ہونے لگتے ہیں۔ یہ قدرتی فولاد کا خزانہ ہے اور خون کی کمی بھی دور کرتا ہے۔
پیاز: ٹماٹر سے بھی زیادہ استعمال ہونے والی سبزی پیاز ہے۔جسے نہ صرف ہمارے ہاں بلکہ دنیا بھر کے کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے،اور اس کی افادیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ۔پیاز کو سلاد میں یا کچا کھانے سے اکثر لوگ اس لیے اجتناب کرتے ہیں کیونکہ اس کی بد بو کافی تیز ہوتی ہے۔پیاز کی بو دور کرنے کے لیے اسے نمک کے پانی میں دھو کر استعمال کریں۔یہ پیاس لگاتا اور بھوک پیدا کرتا ہے۔ہاضمہ درست رکھتا ہے اور قے آنے سے روکنے میں بھی مدد گار ہے۔
لیموں: چھوٹے سے لیمو ں کے بے شمار فوائد کسی سے چھپے نہیں ہیں۔اسے کھانوں میں ،سلاد میں اور شربت کے طور پر پینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔یہ پیٹ کے امراض کو دور کرتا اور بھوک لگاتا ہے۔لیموں وٹامن سی کا قدرتی خزانہ ہے۔