پڑھو اور جانو ، ’’ایڈیسن‘‘کی ابتدائی زندگی

تحریر : ثوبیہ سلیم


ہم روز مرہ زندگی میں اکثر جن چیزوں سے استفادہ کرتے ہیں ان میں سے اکثر سائنس ہی کی قدیم و جدید ایجادات ہیں۔ان تمام ایجادات کے پیچھے عظیم سائنس دانوں اور مئوجدوں کا ہاتھ ہے جنہوں نے بڑی محنت سے کام کیا اور اعلیٰ مقام حاصل کیا۔

انہی میں سے ایک نام ’’تھامس ایلوا ایڈیسن‘‘ہے۔ایڈیسن شاندا ر تاریخ کا عظیم ترین مئوجد تھا۔اس نے صرف 3ماہ سکول میں تعلیم حاصل کی لیکن اس کے بلب اور فوٹو گراف کی ایجاد نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بدل دیا۔ایڈیسن نے اپنی زندگی میں 1093ایجادوں کے جملہ حقوق محفوظ کروائے۔ایڈیسن کی انسانیت کے لیے اس عظیم خدمت کے حوالے سے ہنری فورڈ نے ایک دفعہ تجویز کیا تھا کہ دورِ حیات کو ایڈیسن کا عہد کہنا چاہیے۔

ایڈیسن اپنے والدین کا ساتواں بچہ تھا۔اس کے سوالات پوچھنے اور چیزوں کو جاننے سے متعلق تجسس کو دیکھتے ہوئے اس کے خاندان نے اسے ’’ایلوا‘‘کہہ کر پُکارنا شروع کر دیا۔ایلوا ان سے مسلسل سوال پوچھتا رہتا تھا جیسے مرغی کے انڈے سے چوزہ کس طرح آتا ہے؟پرندے کو کیا چیز اُڑاتی ہے؟پانی ،آگ کو کیسے بجھا دیتا ہے؟اس کی سکول ٹیچر ایلوا کے سوالوں کے جواب نہ د ے پاتی اور جب اسے تسلی بخش جواب نہ ملتا تو وہ خود تجربے سے اس کا جواب جاننے کی کوشش شروع کر دیا کرتا۔ایڈیسن نے غیر معمولی ذہانت کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے کہ’’ایک فیصد الہام اور ننانوے فیصد محنت چاہیے‘‘۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭