پڑھو اور جانو ، ’’ایڈیسن‘‘کی ابتدائی زندگی
ہم روز مرہ زندگی میں اکثر جن چیزوں سے استفادہ کرتے ہیں ان میں سے اکثر سائنس ہی کی قدیم و جدید ایجادات ہیں۔ان تمام ایجادات کے پیچھے عظیم سائنس دانوں اور مئوجدوں کا ہاتھ ہے جنہوں نے بڑی محنت سے کام کیا اور اعلیٰ مقام حاصل کیا۔
انہی میں سے ایک نام ’’تھامس ایلوا ایڈیسن‘‘ہے۔ایڈیسن شاندا ر تاریخ کا عظیم ترین مئوجد تھا۔اس نے صرف 3ماہ سکول میں تعلیم حاصل کی لیکن اس کے بلب اور فوٹو گراف کی ایجاد نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بدل دیا۔ایڈیسن نے اپنی زندگی میں 1093ایجادوں کے جملہ حقوق محفوظ کروائے۔ایڈیسن کی انسانیت کے لیے اس عظیم خدمت کے حوالے سے ہنری فورڈ نے ایک دفعہ تجویز کیا تھا کہ دورِ حیات کو ایڈیسن کا عہد کہنا چاہیے۔
ایڈیسن اپنے والدین کا ساتواں بچہ تھا۔اس کے سوالات پوچھنے اور چیزوں کو جاننے سے متعلق تجسس کو دیکھتے ہوئے اس کے خاندان نے اسے ’’ایلوا‘‘کہہ کر پُکارنا شروع کر دیا۔ایلوا ان سے مسلسل سوال پوچھتا رہتا تھا جیسے مرغی کے انڈے سے چوزہ کس طرح آتا ہے؟پرندے کو کیا چیز اُڑاتی ہے؟پانی ،آگ کو کیسے بجھا دیتا ہے؟اس کی سکول ٹیچر ایلوا کے سوالوں کے جواب نہ د ے پاتی اور جب اسے تسلی بخش جواب نہ ملتا تو وہ خود تجربے سے اس کا جواب جاننے کی کوشش شروع کر دیا کرتا۔ایڈیسن نے غیر معمولی ذہانت کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے کہ’’ایک فیصد الہام اور ننانوے فیصد محنت چاہیے‘‘۔