پہیلیاں
پہیلی ۱۔مٹی سے نکلی اک گوریسر پر لیے پتوں کی بوریجواب :مولی
پہیلی ۲۔
خشکی پر نہ اُس کو پاؤ
پانی میں اُترو تو کھاؤ
جواب :غوطہ
پہیلی ۳۔
ایک جگہ پہ بانس بریلی
ایک جگہ پہ کنواں
ایک جگہ پہ آگ لگی
ایک جگہ پہ دھواں
جواب :حقہ
پہلی ۴۔
دُور دیس سے چل کر آیا
بن بولے سب حال سنایا
جواب :خط
پہیلی ۵۔
آپ جلے نہ مجھے جلائے
اس کا جلنا میرے من بھائے
گھوم گھوم کر ہوئی تیار
سب کو آئے اس پہ پیار
جواب :جلیبی
پہیلی ۶۔
ایک مٹھی میں ہزاروں آئیں
لیکن ایک میں کئی دنیائیں
پتے، ڈالی، پھول، تنا، جڑ
اور پھولوں کے ڈھیر لگائیں
بوجھو بھی! آکر کیا ہے
دیکھنے میں معمولی سا ہے
جواب :بیج
پہیلی ۷۔
کیا جانو وہ کیسا ہے
جیسا دیکھو ویسا ہے
مطلب اس کا سوجھے گا
منہ دیکھو تو بوجھے گا
جواب :آئینہ
پہلی ۸۔
جب بھی وہ میدان میں آئے
قدم قدم پر ٹھوکر کھائیں
اچھلے کودے دوڑے بھاگے
سب ہیں پیچھے وہ ہے آگے
جواب :فٹ بال
پہلی ۹۔
تنکے چن کر لانے والی
چوں چوں کر کے گانے والی
ہلکی پھلکی اور نازک سی
سر چھوٹا سا ٹانگیں پتلی سی
بھورے بھورے پر پھیلائے
اوپر نیچے، آئے جائے
گھر کی چھت پر اس کا ہے گھر
نام بتاؤ سوچ سمجھ کر
جو کوئی اس کا نام بتائے
وہ اچھا بچہ کہلائے
جواب :چڑیا
پہلی ۱۰۔
دنیا میں ہیں ہم دو بھائی
بھاری بوجھ اٹھانے والے
پاؤں تلے دب جانے والے
لیکن یہ ہے بات نرالی
دن بھر تو ہم بھرے ہوئے ہیں
رات آئے تو بالکل خالی
جواب :جوتے