بید کا فرنیچر خوبصورتی اور نفاست کا حسین امتزاج

تحریر : سائرہ جبیں


پتلے پام کے ٹھوس ڈنٹھل سے بنا بید بھید کھولتا ہے بہت ہی سہولت آمیز آرائش کا۔ اس سے بنتا ہے بہت سا شاندار فرنیچر جسے گرمیوں کے موسم کیلئے نہایت موزوں انتخاب قرار دینا غلط نہ ہوگا۔ صفائی میں بھی آسان اور بھاری بھر کم بھی نہیں۔

جب چاہیں جہاں چاہیں بالکنی، برآمدے یا دالان میں جھولا ڈالئے، اندرونی آرائش کیلئے گملوں کے کنیٹنر بنایئے یا مہمانوں کی تواضع کیلئے گلاس میٹریل کے ساتھ ٹرے یا ٹرالی بنوایئے۔ تحائف کیلئے ننھی منی اور بڑی کشادہ سی ٹوکریاں بنوایئے یا گھر کے ہوا دار گوشوں میں صبح کے ناشتے یا شام کی چائے کے غیر رسمی اہتمام کیلئے کرسیاں ، میز بنوایئے غرضیکہ بید سے کیا کچھ نہیں بنتا۔ بیڈ روم فرنیچر سے لے کر بک شیلفز، آرائشی تختے( بریکٹ کے سہارے دیوار سے منسلک میز) کھانے کی میز سے لے کر صوفوں اور کرسیوں تک حتیٰ کہ جھولا بھی اور آٰرائشی آئینے بھی، غرضیکہ گھر کے ہر حصے کی آرائش وزیبائش اس ایک میٹریل سے نسبتاًآسان ہے اور وزن میں ہلکا ہونے کی وجہ سے بچے بڑے ہر کوئی کمروں کی ترغیب بدلنے اور صفائی کے مقاصد کیلئے اسے استعمال کر سکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر:اپنے فرنیچر کی صفائی اسی طرح کریں جیسے لکڑی سے بنی اشیاء کا کرتی ہیں۔ عام طور پر خواتین کا خیال ہوتا ہے کہ یہ لکڑی کا میٹریل نہیں اس لئے اس کی پالش خراب نہیں ہوگی مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ نم آلود کپڑے سے صفائی کرنے پر فرنیچر کی Bindingکھلنے لگتی ہے۔ جوڑ ڈھیلے پڑ سکتے ہیں۔ اس لئے صاف خشک سوتی کپڑا صفائی کیلئے استعمال کریں۔

آپ چاہیں تو اسے ویکیوم کر سکتی ہیں آپ کی ویکیوم کلیز مشین میں ایسے صفائی اوزار موجود ہوتے ہیں جو پردوں اور صوفوں کے ساتھ ساتھ فرش کی صفائی کیلئے مخصوص ہوتے ہیں۔ آپ چاہیں تو صرف ویکیوم کرکے بھی صفائی کر سکتی ہیں۔ اگر فرنیچر بہت پرانا ہو جائے تو ماہرین کہتے ہیں کہ ایک لیٹر گرم پانی میں ایک کھانے کا چمچ نمک ملا کر برش کی مدد سے صفائی کر سکتی ہیں لیکن دھوپ کے وقت فرنیچر بیرونی فضا میں نہ رہنے دیں۔

سائرہ جبیں کا تعلق فیشن انڈسٹری سے ہے، ماڈلنگ سے وابستہ رہ چکی ہیں ، فیشن اور بیوٹی ٹرینڈز پر نظر رکھتی ہیں 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭