غسل کے شرعی مسائل

تحریر : ڈاکٹرمفتی محمد کریم خان


غسل ک تین فرض ہیں اگر ایک بھی رہ جائے تو غسل نہ ہوگا

غسل شرعی سے مراد یہ ہے کہ جب کسی مسلمان مرد یا عورت کو جنابت کی وجہ سے نہانا لازم ہو جائے تو پورے بدن کوپانی سے دھویا جائے۔ اس کے بغیر بدن کی طہارت حاصل نہیں ہوتی۔ قرآن و حدیث میں غسل کے احکام تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔ قرآن مجید میں ہے ’’اگر تم ناپاک ہو تو خوب پاک ہو جاؤ‘‘(المائدہ:6)۔ اسی طرح عورتوں کے بارے میں ارشادباری تعالیٰ ہے: ’’یہاں تک کہ وہ حیض والی عورتیں اچھی طرح پاک ہو جائیں‘‘ (البقرہ:222)۔

غسل کاطریقہ: امام بخاریؒ روایت کرتے ہیں، حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے فرمایا: ’’رسول اللہﷺ جب غسل فرماتے توپہلے ہاتھ دھوتے، پھر نمازجیسا وضو کرتے، پھر انگلیاں پانی میں ڈال کر ان سے بالوں کی جڑیں تر کرتے پھر سر پر تین چلو پانی ڈالتے، پھر تمام جسم پر پانی بہاتے‘‘ (صحیح بخاری:حدیث نمبر 248)۔

ابوداؤد حضرت ابوہریرہؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ فرماتے ہیں: ہر بال کے نیچے جنابت ہے تم بال دھولو اورجلدکوصاف کرو۔ (سنن ابی داؤد،کتاب الطہارت، حدیث 248)، اُم المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺ غسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔ (جامع ترمذی، حدیث 107)۔ حضرت عبداللہ ابن عمرؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حیض والی اور جنبی قرآن مجید نہ پڑھے۔ (جامع ترمذی، حدیث 131)

امام ابوداؤد حضرت یعلیٰ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے ایک شخص کو میدان میں نہاتے ہوئے دیکھا، آپؐ منبر پر جلوہ افروز ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا: اللہ تعالیٰ حیا فرمانے والا اور پردہ پوش ہے،  حیا اور پردہ کرنے کو پسندکرتا ہے۔ جب تم میں سے کوئی نہائے تو اسے پردہ کرنا لازم ہے۔ (سنن ابی داؤد، کتاب الحمام، حدیث: 4012)

غسل کی اقسام: غسل کی تین اقسام ہیں۔ حالت جنابت، حیض اور نفاس کے بعد والے غسل کو واجب یا فرض غسل کہا جاتا ہے۔ جمعہ، عیدین، عرفہ کے دن، احرام باندھتے وقت کیا جانے والا غسل سنت ہے۔ شب برات، شب قدر، نماز کسوف، نماز خوف، سفر سے واپسی، گرمی سے بچاؤ کیلئے کیا جانے والا غسل مستحب ہے۔

غسل کے فرائض: مولانا امجد علی اعظمیؒ لکھتے ہیں: غسل کے تین فرض ہیںاگر ان میں سے ایک میں بھی کمی ہوئی غسل نہ ہو گا۔

1۔کلی کرنا کہ منہ کے ہر پرزے،گوشے ہونٹ سے حلق کی جڑ تک ہر جگہ پانی بہہ جائے۔ اکثر لوگ یہ جانتے ہیں کہ تھوڑا سا پانی منہ میں لے کر اگل دینے کو کلی کہتے ہیں۔پانی زبان کی جڑ اور حلق کے کنارے تک نہ پہنچے تو غسل نہ ہو گا، نہ اس طرح نہانے کے بعد نماز جائز ہے بلکہ فرض ہے کہ داڑھوں کے پیچھے،گالوں کی تہہ میں، دانتوں کی جڑ اور زبان کی ہرکروٹ میں، حلق کے کنارے تک پانی بہے۔ (فتاویٰ رضویہ، ج1، ص 439،440)

2۔ناک میں پانی ڈالنا، یعنی دونوں نتھنوں کاجہاں تک نرم جگہ ہے دھلنا کہ پانی کو سونگھ کر اوپر چڑھائے، بال برابر جگہ بھی دھلنے سے رہ نہ جائے ورنہ غسل نہ ہو گا۔ ناک کے اندر رینٹھ سوکھ گئی ہے تو اس کا چھڑانافرض ہے۔  نیز ناک کے  بالوں کا دھونا بھی فرض ہے۔ (الدرالمختار و ردالمحتار، کتاب الطہارت ، ج1، ص312)

3۔تمام ظاہر بدن: یعنی سرکے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک جسم کے ہر پرزے، ہر رونگٹے پر پانی بہ جانا، اکثر عوام بلکہ بعض پڑھے لکھے یہ کرتے ہیں کہ سر پر پانی ڈال کر بدن پر ہاتھ پھیر لیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ غسل ہو گیا حالانکہ بعض اعضاء ایسے ہیں کہ جب تک ان کی خاص طور پر احتیاط نہ کی جائے نہیں دھلیں گے اور غسل نہ ہو گا۔ (فتاویٰ رضویہ، ج1، ص443)

غسل کی سنتیں: غسل کی سولہ سنتیں ہیں۔ 1:غسل کی نیت کرنا۔ 2:دونوں ہاتھ گٹوں تک تین مرتبہ دھونا۔ 3:استنجاکی جگہ دھونا خواہ نجاست ہو یا نہ ہو۔ 4:بدن پرجہاں کہیں نجاست ہواس کو دور کرنا۔ 5:نماز کا سا وضو کرے مگر پاؤں نہ دھوئے، اگر چوکی یا تختے یا پتھر پر نہائے تو پاؤں بھی دھولے۔6: بدن پرتیل کی طرح پانی چپڑ لے۔ 7:تین بار داہنے مونڈھے پر پانی بہائے۔ 8: بائیں مونڈھے پر تین بار۔ 9:سر اور تمام بدن پر تین بار۔ 10:جائے غسل سے الگ ہو جائے،  وضوکرنے میں پاؤں نہیں دھوئے تھے تو اب دھو لے۔11:نہانے میں قبلہ رخ نہ ہو۔ 12:تمام بدن پر ہاتھ پھیرے۔ 13:جسم کو ملے۔ 14:کسی قسم کا کلام نہ کرے۔ 15:ایسی جگہ نہائے کہ کوئی نہ دیکھے اور اگر یہ نہ ہو سکے تو ناف سے گھٹنے تک کے اعضاء کا ستر تو ضروری ہے اگر اتنا بھی ممکن نہ ہو تو تیمم کرے ۔ 16:کوئی دعا نہ پڑھے۔ (فتاویٰ ہندیہ، کتاب الطہارت، ج1، ص14)

ضروری مسائل: کسی شخص پرغسل لازم ہوا اور وہ شخص زخمی تھا یا کہیں چوٹ وغیرہ لگی تھی اوراس پرپٹی بندھی ہوئی تھی اوراس کو کھولنا نقصان دیتا ہو یا کسی جگہ مرض یا درد کی وجہ سے پانی کا بہانا نقصان دیتا ہو تواس پورے عضو پر مسح کریں اور نہ ہو سکے تو پٹی پر مسح کافی ہے۔ باقی بدن پر پانی بہائیں اورغسل مکمل کریں۔ پٹی موضع حاجت سے زیادہ نہ رکھی جائے  (بہار شریعت، ج1، ص 318)۔

دریا یا نہر میں نہائیں تو پہلے کلی کریں پھر ناک میں پانی ڈال کر خوب صاف کریں اور تھوڑی دیر اس میں ٹھہرنے سے غسل کی سب سنتیں ادا ہو جائیں گی۔ اگر تالاب اور حوض یعنی ٹھہرے ہوئے پانی میں نہائیں تو بدن کو تین بار حرکت دینے یا جگہ بدلنے سے غسل ہو جائے گا۔ (الدرالمختار وردالمحتار، ج1، ص320)

شاور، ٹوٹی، نل اور ٹب وغیرہ کے ذریعے غسل کرنے کیلئے اگر اچھی طرح کلی کر لی گئی اور ناک میں نرم ہڈی تک پانی ڈال لیا گیا اور پھر پورے بدن پر کم از کم ایک مرتبہ اس طرح پانی بہا لیا گیا کہ بدن کا کوئی حصہ بال برابر بھی خشک نہ رہا تو غسل کے واجبات ادا ہو جائیں گے۔

اگر غسل کرنے والی عورت کے سر کی جڑوں تک پانی بالوں کو کھولے بغیر پہنچ جائے تو اس کیلئے سر کے بالوں کو کھولنا ضروری نہیں۔

مصنوعی دانت جو مستقل لگا دیے جائیں اور پھر آسانی سے نہ نکالے نہ جا سکیں، ایسے مصنوعی دانت اصل دانت کا درجہ رکھتے ہیں۔ اس لئے ان کا حکم اصل دانتوں کا ہی ہوگا۔ وضو اور غسل میں ان دانتوں تک پانی پہنچانا فرض ہے لیکن دانت نکالنے اور تہہ تک پانی پہنچانے کی ضرورت نہیں۔

مفتی ڈاکٹر محمد کریم خان صدر اسلامک ریسرچ کونسل ہیں ، 20 سے زائد کتب کے مصنف

 ہیں، ان کے ایچ ای سی سے 

منظور شدہ25 آرٹیکلز بھی 

شائع ہو چکے ہیں

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔