رمضان المبارک کے اہم ترین واقعات تمام آسمانی کتابیں اسی ماہ مبارک میں نازل ہوئیں
حضرت فاطمہؓ اور حضرت عائشہ کا وصال ہوا، حضرت علی شہید ہوئے، حضرت امام حسن کی ولادت با سعادت ہوئی کفر اور اسلام کے درمیان پہلا معرکہ غزوہ بدر ہوا، اسلامی جمہوریہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا، طارق بن زیاد نے قرطبہ اور غرناطہ فتح کیا
رمضان المبارک، دینی و روحانی حیثیت سے سال کے بارہ مہینوں میں سب سے مبارک اور افضل مہینہ ہے۔ رمضان المبارک انفرادی و اجتماعی تربیت کا ایسا عملی نظام ہے، جس میں رضائے الہٰی کیلئے ایثار و قربانی، برداشت، صبر، حوصلہ، استقامت اور بھوک، پیاس میں غرباء و مساکین کے ساتھ شرکت کا احساس جاگزیں ہوتا ہے۔ یہی وہ اوصاف ہیں جب مومن کی شخصیت کا خاصہ بنتی ہیں اور بندے کا خالق و مخلوق سے رشتہ مستحکم بنیادوں پر استوار ہوتا ہے۔
ماہ رمضان جو نہ صرف مسلمانوں کیلئے عبادات کا موقع ہے بلکہ اس ماہ میں کئی ایسے واقعات بھی پیش آئے جن کی وجہ سے اس ماہ کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی۔ رمضان ہی وہ مبارک مہینہ ہے جس میں تمام آسمانی کتابیں نازل ہوئیں۔ آئیے دیکھتے ہیں رمضان میں کون کون سے دیگر اہم واقعات رونما ہوئے۔
یکم رمضان المبارک کو حضرت شیخ عبدالقادِر جیلانیؒ کی ولادتِ ہوئی۔ آپؒ 471ھ میں پیدا ہوئے، آپؒ حسنی حسینی سیّد، مقامِ غوثیت پر فائز، عابد و زاہد، ولی کامل اور سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ کے شیخِ طریقت ہیں۔
رمضان کی 2 تاریخ کو حضرت موسیٰ ؑ پر توریت نازل ہوئی۔
3رمضان المبارک 11ھ کو نبیِّ کریمﷺ کی شہزادی فاطمۃ الزّہراؓ کا وِصال مدینہ منوّرہ میں ہوا، آپؓ کا نِکاح حضرت علیؓ سے ہوا، آپؓ حضراتِ حسنینِ کریمین کی والدہ اور جنّتی عورتوں کی سردار ہیں۔ سیدہ کائنات کا اسم گرامی فاطمہ، کنیت بنت محمد ﷺ اور القاب بتول، زہرا اور سیدہ ہیں۔ حضرت جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’میری بیٹی کا نام فاطمہؓ اس لئے رکھا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے اور اس سے محبت رکھنے والوں کو دوزخ سے الگ تھلگ کر دیا ہے۔ (دیلمی، الفردوس بما ثور الخطاب، رقم: 1385)
اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ سے ایک روایت ہے کہ جب سیدہ فاطمہؓ حضور نبی اکرمﷺکی خدمت اقدس میں حاضر ہوتیں تو حضورﷺ انہیں خوش آمدید کہتے اور کھڑے ہوکر ان کا استقبال کرتے، ان کا ہاتھ پکڑ کر اسے بوسہ دیتے اور انہیں اپنی نشست پر بٹھا لیتے۔ (حاکم، المستدرک: 4732)
حضور ﷺ کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان نے فرمایا: حضور ﷺ جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنے اہل و عیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو فرما کر سفر پر روانہ ہوتے وہ حضرت فاطمہؓ ہوتیں اور سفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضرت فاطمہؓ ہوتیں۔(ابودائود، السنن 4213)، اللہ اپنے پیارے نبیﷺ کی پیاری بیٹی کی سیرت پر ہماری مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کو بھی عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
حضور نبی اکرم ﷺ کی رحلت کے بعد آپؓ اکثر بیمار رہنے لگ گئیں اور بالآخر 3 رمضان المبارک کو اپنے خالق حقیقی سے ملیں۔ حضرت سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے آپؓ کا جنازہ پڑھایا اور رات کو جنت البقیع میں دفن کی گئیں۔ (ریاض النضرہ فی مناقب العشرہ مبشرہ، ج1، ص152)
10رمضان المبارک کو نبی کریم ﷺ کی پہلی شریکِ حیات حضرت سیّدنا خدیجۃ الکبریٰؓ کا وِصال اعلانِ نبوت کے دسویں سال 10 رمضان المبارک کو مکہ مکرمہ میں ہوا اور تدفین جنّت المعلیٰ میں ہوئی۔ اُم المومنین حضرت سیدہ خدیجہؓ حضورﷺ سے عمر میں پندرہ سال بڑی تھیں۔ انہیں رسول اللہ ﷺ کی پہلی زوجہ محترمہ ہونے کا شرف حاصل ہے۔ حضرت عبداللہ بن جعفرؓ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علیؓ کو یہ فرماتے ہوئے سُنا: ’’(اپنے زمانہ کی عورتوں میں) سب سے افضل خدیجہؓ بنت خویلد ہیں اور مریم بنت عمران ہیں‘‘۔ (ترمذی، الجامع الصحیح : 3877)
اسی طرح حضرت سیدہ عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ مجھے جتنا رشک حضرت خدیجہؓ پر ہوا اتنا نبی اکرم ﷺکی کسی دوسری زوجہ پر نہیں ہوا۔ حالانکہ میں نے ان کا زمانہ نہیں پایا۔ اس رشک کی وجہ حضورﷺ کا انہیں کثرت سے یاد کرنا ہے۔ اگر حضور ﷺ بکری ذبح کرتے تو حضرت خدیجہؓ کی سہیلیوں کو گوشت کا ہدیہ بھیجتے۔ (ترمذی، الجامع الصحیح:3876)
12 رمضان المبارک کو حضرت عیسیٰ ؑ پر انجیل نازل ہوئی۔ 15رمضان المبارک 3ہجری کو حضرت سیّدنا امام حسنؓ کی ولادتِ باسعادت مدینہ منوّرہ میں ہوئی، آپؓ حضرت فاطمہؓ و علیؓ کے شہزادے، مصطفیٰ جانِ رحمتﷺ کے نواسے اور جنّتی جوانوں کے سردار ہیں۔ 17رمضان المبارک کو کفر اور اسلام کے درمیان پہلا معرکہ ’’غزوہ بدر‘‘ ہوا۔ یہ اسلامی تاریخ کا فیصلہ کن مرحلہ تھا جس میں 313 مسلمانوں پر مشتمل لشکر نے اپنی تعداد اور اسلحہ کے لحاظ سے کہیں زیادہ کفار کے لشکر کو شکست فاش دی۔اس معرکہ میں 14(6مہاجر اور 8اَنصار) صحابہ کرامؓ نے جامِ شہادت نوش فرمایا، 70کفار قتل اور 70گرفتارہوئے۔ دنیا کو حیرت میں مبتلا کر دینے والا فتح مکہ کا واقعہ دس رمضان المبارک آٹھ ہجری میں پیش آیا جس نے آگے چل کر دنیا کی تہذیب و تمدن پر نمایاں اثرات مرتب کر کے اسلامی طرزِ حکومت کی بنیاد رکھی۔
اُمّْ المومنین عائشہ صدیقہؓ کا وِصال17رمضان المبارک57 یا 58ہجری کو مدینہ منوّرہ میں ہوا۔ آپؓ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی بیٹی، نبی کریم ﷺ کی محبوب ترین رفیقہ حیات، عالمہ، عابدہ، زاہدہ، طیبہ، طاہرہ، محدثہ، فقیہہ اور مجتہدہ ہیں۔18 رمضان کو حضرت دائودؑ پر زبور نازل فرمائی گئی۔ 19 رمضان کوخلیفہ چہارم، امیرالمومنین حضرت سیّدنا علی المرتضیٰؓ قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے۔ 21 رمضان المبارک 40 ہجری کو جامِ شہادت نوش فرمایا، آپؓ رسولِ کریم ﷺ کے چچا زاد بھائی اور داماد ہیں اور آپؓ ہی نے بچوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔
27 رمضان المبارک میں قرآن پاک نازل ہوا ۔ 27 رمضان المبارک 1366ہجری بمطابق 14 اگست 1947ء کو مملکت خدا داد اسلامی جمہوریہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔ یہ رمضان ہی کا مہینہ تھا جب عظیم اسلامی فاتح طارق بن زیاد نے قرطبہ اور غرناطہ کو فتح کیا اور ہسپانوی لشکروں کو شکست دی۔
رمضان المبارک 2ہجری میں رسولِ کریمﷺ کی شہزادی حضرت سیّدَتْنا رقیہ کا وِصال مدینہ منوّرہ میں ہوا۔ آپؓ کا نِکاح خلیفہ سِوم حضرت عثمانِ غنیؓ سے ہوا۔