خوش اخلاقی: بہت بڑی نیکی

تحریر : مفتی محمد قمرالزمان


’’حسن‘‘ اچھائی اور خوبصورتی کو کہتے ہیں، ’’اَخلاق‘‘ جمع ہے ’’خلق‘‘ کی جس کا معنی ہے ’’رویہ، برتائو، عادت‘‘ یعنی لوگوں کے ساتھ اچھے رویے یا اچھے برتائو یا اچھی عادات کو حسن اَخلاق کہا جاتا ہے۔ امام غزالیؒ فرماتے ہیں:

 ’’اگر نفس میں موجود کیفیت ایسی ہو کہ اس کے باعث عقلی اور شرعی طور پر پسندیدہ اچھے اَفعال ادا ہوں تو اسے حسن اَخلاق کہتے ہیں اور اگر عقلی اور شرعی طور پر ناپسندیدہ برے اَفعال ادا ہوں تو اسے بداَخلاقی سے تعبیر کیاجاتا ہے‘‘۔

آج اکثر و بیشتر مسلمانوں میں خوش خلقی، خندہ روئی، کشادہ پیشانی اور فراخ دلی جیسی عمدہ صفات ناپیدہوتی جا رہی ہیں۔ حالانکہ ہمارے مذہب اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ نے حسن اخلاق کی بہت زیادہ اہمیت بتلائی ہے جن سے آگاہی ہر مسلمان کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ کتب احادیث میں اس حوالے سے بہت سی احادیث موجودہیں۔ ذیل میں چند احادیث پیش کی جارہی ہے کیونکہ اسوہ حسنہ میں ہی ہماری کامیابی ہے جیسا کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’تمہارے لیے رسول اللہﷺ کی ذات میں نہایت ہی حسین نمونہِ حیات ہے‘‘ (سورۃ الاحزاب: 21)

اُم المومنین حضرت عائشہؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سُنا: مومن اپنی خوش اخلاقی سے روزے دار اور رات کو قیام کرنے والے کا درجہ پا لیتا ہے (ابو دائود: 4798)۔ حضرت ابوالدرداءؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: (قیامت کے دن) میزان میں خوش خلقی سے زیادہ بھاری کوئی چیز نہ ہو گی(سنن الترمذی: 4799)۔ حضرت ابو امامہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں اس شخص کیلئے جنت کے اندر ایک گھر کا ضامن ہوں جو لڑائی جھگڑا ترک کر دے، اگرچہ وہ حق پر ہو، اور جنت کے بیچوں بیچ ایک گھر کا اس شخص کیلئے جو جھوٹ بولنا چھوڑ دے اگرچہ وہ ہنسی مذاق ہی میں ہو، اور جنت کی بلندی میں ایک گھر کا اس شخص کیلئے جو خوش خلق ہو۔ (ابو دائود: 1372)

حضرت حارثہ بن وہبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جواظ جنت میں نہ داخل ہو گا اور نہ جعظری جنت میں داخل ہو گا۔ راوی کہتے ہیں جواظ کے معنی بدخلق اور سخت دل کے ہیں۔ (مشکوٰۃ شریف:5080)، یہ حدیث متفق علیہ ہے۔حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ یہ دعائیں مانگتے تھے: اے اللہ! میں ایسے علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو مفید اور نفع بخش نہ ہو، ایسے دل سے جس میں (اللہ کا) ڈر نہ ہو، ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو اور ایسے نفس سے جو سیراب نہ ہو، پھر فرماتے: اے اللہ! میں ان چاروں سے تیری پناہ مانگتا ہوں (سنن نسائی، کتاب الاستاذہ: 5540)۔

حضرت ابو الدرداءؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن مومن کے میزان میں اخلاق حسنہ سے بھاری کوئی چیز نہیں ہو گی۔(ابودائود :4799، الترمذی : 2002)

یعنی ایک شخص نفلی نماز روزے کی کثرت کرتا ہے اور دوسرا شخص نفلی نماز روزہ نہیں کرتا لیکن لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق کے ساتھ پیش آتا ہے تو چونکہ حسن اخلاق کے ساتھ معاملہ کرنا بھی ایک نیک عمل ہے اور سب سے بھاری عمل ہے اس لئے صاحب خلق حسن، روزہ، نماز والے کے درجے کو پالیتا ہے۔حضرت عبداللہ بن مبارکؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اخلاق حسنہ کا وصف بیان کرتے ہوئے فرمایا: اخلاق حسنہ لوگوں سے مسکرا کر ملنا ہے، بھلائی کرنا ہے اور دوسروں کو تکلیف نہ دینا ہے (سنن الترمذی: 2005)۔

حضرت انسؓ کہتے ہیں کہ میں نے دس سال تک نبی اکرمﷺ کی خدمت کی، آپﷺ نے کبھی مجھے اُف تک نہ کہا اور نہ ہی میرے کسی ایسے کام پر جو میں نے کیا ہو یہ کہا ہو: تم نے ایسا کیوں کیا؟ اور نہ ہی کسی ایسے کام پر جسے میں نے نہ کیا ہو تم نے ایسا کیوں نہیں کیا، رسول اللہﷺ لوگوں میں سب سے اچھے اخلاق کے آدمی تھے، میں نے کبھی کوئی ریشم، حریر یا کوئی چیز آپ ﷺ کی ہتھیلی سے زیادہ نرم اور ملائم نہیں دیکھی اور نہ کبھی میں نے کوئی مشک یا عطر آپﷺ کے پسینے سے زیادہ خوشبودار دیکھی۔ (صحیح البخاری)

حضرت ابوعبداللہ جدلیؓ کہتے ہیں کہ میں نے اُم المومنین حضرت عائشہؓ سے رسول اللہ ﷺ کے اخلاق کے بارے میں پوچھا تو آپؓ نے کہا: آپ ﷺ فحش گو، بدکلامی کرنے والے اور بازار میں چیخنے والے نہیں تھے۔ آپﷺ برائی کا بدلہ برائی سے نہیں دیتے تھے بلکہ عفو و درگزر فرما دیتے تھے۔ (مسند احمد)

 امیر المومنین حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا، بے شک بندہ حسن اخلاق کے ذریعے دن میں روزہ رکھنے اور رات میں قیام کرنے والوں کے درجے کو پا لیتا ہے۔ اور اگر بندہ (سختی کرنے والا) لکھا جائے تو وہ اپنے ہی گھر والوں کیلئے ہلاکت ہوتا ہے (طبرانی: 6273)

 حضرت سیدناجابرؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا، بروزِ محشر میرے نزدیک سب سے زیادہ محبوب اور میری مجلس میں زیادہ قریب وہ لوگ ہوں گے جو تم میں اچھے اخلاق والے اور نرم خو ہوں، وہ لوگوں سے الفت رکھتے ہوں اور لوگ بھی ان سے محبت کرتے ہوں اور قیامت کے دن تم میں سے میرے لیے سب سے زیادہ قابل نفرت اور میری مجلس میں مجھ سے زیادہ دُور وہ لوگ ہوں گے جو منہ بھر کر باتیں کرنے والے، باتیں بنا کر لوگوں کو مرغوب کرنے والے اور تکبر کرنے والے ہوں۔ (سنن الترمذی:2025)

حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مومنین میں کامل ترین ایمان والا وہ ہے جس کا اخلاق اچھا ہے۔(الترغیب والترہیب، کتاب الادب ، رقم 7)

حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا، ایسا کوئی نہیں کہ جس کا اخلاق اور صورت اللہ نے اچھی بنائی اورپھر اسے جہنم کی غذا بنائے۔ (شعب الایمان: 8038)

حضرت سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا، حسن اخلاق گناہوں کو اس طرح پگھلا دیتا ہے جس طرح دھوپ برف کو پگھلا دیتی ہے۔ (شعب الایمان : 8036)

حضرت سیدناابوذر غفاریؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ مجھے نبی اکرمﷺ نے نصیحت فرمائی کہ ’’جہاں بھی رہو اللہ سے ڈرتے رہو اور گناہ سر زد ہونے کے بعد نیکی کر لیا کرو کہ یہ اس کو مٹا دے گی اورلوگوں کا رب عزوجل اچھے اخلاق والے کے ساتھ ہے‘‘ (سنن الترمذی: 1994)

حضرت سیدنا جابرؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا ’’کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں خبر نہ دوں جس پر اللہ نے دوزخ کی آگ کو حرام فرما دیا؟ (وہ شخص جو) نرم مزاج، نرم خُو، آسانی پیدا کرنے والا، لوگوں میں گھل مل جانے والا (ہو)‘‘ (شعب الایمان، رقم8126)

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے نبی اکرمﷺ ارشاد فرماتے ہیں، ’’مومن اتنا نرم مزاج اور شریف ہوتا ہے کہ لوگ اُس کی شرافت کی وجہ سے اُسے احمق خیال کرتے ہیں‘‘ (کنز العمال، رقم 687، ج1، ص86)

آقاکریمﷺ کی حضرت ابوذر غفاریؓ کو نصیحت

حضرت سیدنا ابوذر غفاریؓ فرماتے ہیں کہ میں نے بارگاہ نبویﷺ میں عرض کی، ’’یارسول اللہﷺ! مجھے کوئی نصیحت ارشاد فرمائیے۔ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’میں تمہیں خوفِ خدا کی نصیحت کرتا ہوں، بے شک یہ تیرے دین کی اصل ہے‘‘۔ میں نے عرض کی میرے لیے اور نصیحت فرمائیے۔ آپﷺ نے ارشاد فرمایا، ’’قرآن مجید کی تلاوت اور ذکر اللہ ضرور کیا کرو کیونکہ یہ تمہارے لیے آسمانوں اور زمین میں نور ہو گا‘‘۔ میں نے عرض کی یارسول اللہﷺ! کچھ اور نصیحت فرمائیں۔ آپﷺ نے ارشاد فرمایا، جہاد کو اپنے اوپر لازم کر لو کیونکہ یہ میری امت کی گوشہ نشینی ہے‘‘۔ میں نے عرض کی یارسول اللہﷺ! کچھ اور نصیحت فرمائیں۔ ارشاد فرمایا ’’اورکثرت سے نہ ہنسا کرو، یہ دلوں کو مردہ اورچہرے کو بے نور کر دیتا ہے‘‘۔ میں نے عرض کی اے حبیب ِخدا ﷺ مزید نصیحت فرمائیں۔ ارشاد فرمایا ’’اچھی بات کے علاوہ خاموش ہی رہو کہ خاموشی تمہارے لیے شیطان سے ڈھال اور دینی کاموں میں تمہاری مددگار ہے‘‘۔ میں نے عرض کی یارسول اللہﷺ! مجھے اور نصیحت ارشاد فرمائیں۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے سے ادنیٰ کی طرف دیکھو اپنے سے اعلیٰ کی طرف نگاہ نہ کرو یہ اِس سے بہتر ہے کہ تم نعمتِ خداوندی کو حقیر جانو‘‘۔ میں نے عرض کی یارسول اللہﷺ کچھ اورنصیحت بھی فرمائیں۔ ارشاد فرمایا ’’مساکین سے محبت کرو اوراُن کی صحبت اختیار کرو‘‘۔ میں نے عرض کی یارسول اللہﷺ اوربھی ارشاد فرمائیں۔ ارشاد فرمایا ’’حق بات کرو اگرچہ کڑوی ہو‘‘۔ میں نے عرض کی یارسول اللہﷺ! اور ارشاد فرمائیں۔ رسول ِ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’اگر تیرے قریبی رشتہ دار قطع تعلقی کریں تو اُن سے رشتہ جوڑو‘‘ میں عرض گزار ہوا یارسول اللہﷺ! اور نصیحت فرمائیں۔ فرمایا ’’راہ خدا میں کسی کی ملامت سے خوف زدہ نہ ہونا‘‘ میں نے عرض کی یا رسول اللہﷺ اور نصیحت ارشاد فرمائیں۔ فرمایا ’’لوگوں کیلئے وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو‘‘۔ پھر رسول اکرمﷺ نے اپنا دست مبارک میرے سینے پر مارا اور ارشاد فرمایا ’’اے ابوذر عقل جیسی کوئی تدبیر نہیں، گناہو ں سے بچنے جیسی کوئی پرہیز گاری نہیں، حسن ِاخلاق جیسی کوئی کمائی نہیں‘‘ (الترغیب و الترہیب، کتاب القضا، ج3، ص131، رقم :24)

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حبیبﷺ اور آپ کی آل پاک کے طفیل عمل کرنے کی توفیق رفیق عطا فرمائے اور اخلاق محمدیﷺ پر کامل عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔