آج کا پکوان: مچھلی کے کوفتے

تحریر : روزنامہ دنیا


اجزاء: مچھلی 250گرام، نمک حسب ذائقہ، ادرک لہسن پسا ہوا ایک چائے کا چمچ، پیاز ایک عدد درمیانی، آلو ابلا ہوا ایک عدد، کالی مرچ پسی ہوئی آدھا چائے کا چمچ، ہری مرچیں چار سے چھ عدد، ہرا دھنیا باریک کٹا ہوا دو کھانے کے چمچ، انڈا ایک عدد، ڈبل روٹی کا سلائس ایک عدد، کوکنگ آئل حسب ضرورت۔

ترکیب: بغیر کانٹے کی مچھلی کو صاف دھو کر اس پر نمک چھڑکیں اور ڈھک کر درمیانی آنچ پر اتنی دیر پکائیں کہ مچھلی کا اپنا پانی خشک ہو جائے۔ آلو کو مچھلی کے ساتھ ملا کر میش کر لیں اور اس میں ادرک لہسن، کش کی ہوئی پیاز، کاٹی مرچ، ہری مرچ اور ہرا دھنیا ڈال کر ملا لیں۔انڈے کو ہلکا سا پھینٹ کر اس میں چورا کی ہوئی ڈبل روٹی کا سلائس ڈال کر ملائیں اور مچھلی کے مکسچر میں ملا کر چھوٹے چھوٹے کوفتے بنا لیں۔ انہیں نیم گرم کوکنگ آئل میں سنہری فرائی کرکے نکال لیں۔ ان کوفتوں کی گریوی تیار کرنے کیلئے تین سے چار کھانے کے چمچ کوکنگ میں کڑی پتے ڈال کر گرم کریں اور اس میں ایک چاٹے کا چمچ ادرک لہسن پسا ہوا نمک ایک کھانے کا چمچ پسی ہوئی لال مرچ، ایک کھانے کا چمچ پسا ہوا دھنیا، آدھا چائے کا چمچ ہلدی ڈال کر پانی کا چھینٹا دیتے ہوئے بھونیں۔ پھر اس میں آدھی پیالی کو کونٹ ملک، دو کھانے کے چمچ، لیموں کا رس اور دو سے تین کھانے کے چمچ فرائی کی ہوئی پیاز میں ڈال کر ملائیں اور ہلکی آنچ پر دم پر رکھ دیں۔ پانچ سے سات منٹ پکانے کے بعد اس میں فرائی کئے ہوئے کوفتے ڈال کر پین کو کپڑے سے پکڑ کر ہلالیں اور چولہے سے اتار لیں۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭