پھلوں اور سبزیوں سے وزن گھٹائیں

تحریر : ڈاکٹر تحریم نیازی


سمارٹ رہنے کی کوشش میں پہلا نشانہ خوراک بنتی ہے،وزن میں کمی کیلئے کسی خوراک پر پابندی نہ لگائیں۔ بہت سی لڑکیاں ڈائٹنگ کے عمل میں کھانا کم کر دیتی ہیں۔ اس سے انہضام سست پڑ جاتا ہے اور پٹھے کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

 کھانے پینے یا بعض غذائوں کو شجر ممنوعہ سمجھنے سے وزن میں کمی نہیں ہوتی بلکہ کمزوری بڑھنے لگتی ہے، جلد بھی ڈھلک سکتی ہے۔ خوراک کا استعمال باقاعدگی سے کریں البتہ گھرسے بسکٹوں، چاکلیٹوں اور دوسری کرسپی چیزوں کی چھٹی کرا دیں۔ ان کی جگہ سادے پاپ کارن، بغیر نمک کے رائس کیکس، سبزیوں اور پھلوں کو جگہ دیں۔

پھلوں اور سبزیوں میں وزن کم کرنے والی خوبیاں پائی جاتی ہیں۔ پھل اور سبزیاں اچھی صحت کیلئے بھی ضروری ہیں اور وزن کم کرنے کیلئے بھی معاون بنتے ہیں لیکن موسمی پھل استعمال کرنا بہتر ہے۔ اوّل تو علاقے کے قریب پیدا ہونے والی سبزیاں اور پھل استعمال کریں اور دوسرے موسمی پھلوں اور سبزیوں کوترجیح دیں۔ نقل و حمل کے دوران غذائیت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ سبزیاں  گھر میں بھی اگائی جا سکتی ہیں ۔ ہوم گارڈننگ کو فروغ دینے سے صحت بہتر ہو سکتی ہے۔      پیکٹ  والی غذائوں سے بھی گریز کرنا بہتر ہے۔

 پھل اور سبزیوں میں کیلوریز، توانائی اور چکنائی کی مقدار اور فائبر زیادہ ہوتا ہے۔ یوں پھل اور سبزیاں خودبخود وزن کم کرنے میں سب سے اہم کر دار ادا کر سکتی ہیں۔ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذائوں کو وزن میں کمی کا سب سے بہترین ذریعہ قرار دیتے ہیں ان سے حیاتین اور معدنیات کی کمی بھی نہیں ہوتی۔ وزن کم کرنے کیلئے پروٹین والی غذائوں کو بھی استعمال کریں، جیسا کہ انڈا پانی کی اضافی مقدار اور فائبر پیدا کرنے کے علاوہ توانائی کی مناسب فراہمی کو پورا کر دیتا ہے۔ مشروبات موٹاپے میں 60فیصد اضافے کا باعث بنتے ہیں لہٰذا ان سے تو جان ہی چھڑا لیں۔ اجناس سالم حالت میں پکائیں۔ دھلی ہوئی دالوں کی جگہ سالم دال اور چنے کی دال کی بجائے چنے زیادہ بہتر رہتے ہیں۔ 

وزن میں کمی کے حوالے سے کچھ ٹپس نوٹ کر لیں۔ بہت سی لڑکیاں سمارٹ نظر آنے کی کوشش میں ناشتہ چھوڑ دیتی ہیں، اس سے دن بھر کمزوری اور بھوک محسوس ہو سکتی ہے۔ وزن کم کرنے کیلئے ناشتہ چھوڑ دینا اچھی چوائس نہیں بلکہ باقاعدگی کے ساتھ مقررہ وقت پر کھانا کھانا بہتر عمل ہے۔ اس سے بہت زیادہ شوگر اور چکنائی والی غذائیں کھانے کی طلب خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔ وزن میں کمی کیلئے اعلیٰ مقدار میں فائبر سے بھرپور غذائیں کھانا مفید رہتا ہے۔ پیٹ بھرا رہنے سے مزید خوراک کی طلب نہیں ہوتی۔ جیسا کہ چاول، چوکر سمیت ڈبل روٹی، پاستا، پھلیاں، دلیا وغیرہ۔ ہمارے ہاں ڈنر اور لنچ میں ہوٹلوں کی طرز پر بھی بڑی بڑی پلیٹیں اب گھروں میں بھی استعمال ہونے لگی ہیں۔ بڑی پلیٹیوں میں زیادہ خوراک بھی کم لگتی ہے لہٰذا چھوٹی پلیٹوں کا استعمال کریں۔ اگر آپ کوئی چیز پیالے میں استعمال کر رہی ہیں توپیالے کا سائز بھی نارمل رکھیں۔ 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭