وطن کا گیت

تحریر : روزنامہ دنیا


ہمیشہ امن کے ہم اس جہاں میں گیت گاتے ہیں ترقی کی طرف ہم ہر قدم اپنا بڑھاتے ہیں ہمارے دیس کے دریا عجب منظر دکھاتے ہیں پہاڑوں پر بھی دیکھو کھیت کیسے لہلہاتے ہیں

سویرے وقت پر ہر روز ہم سکول جاتے ہیں

 پرندے جب درختوں پر خوشی سے چہچہاتے ہیں

کسان اپنے وطن کے سینچتے ہیں، کھیتیاں ہر سو

جو کھانے کو ہمارے چاول اور گندم اُگاتے ہیں

دیا درس اخوت ہی ہمیشہ ہم نے دنیا کو

محبت کا سبق سارے زمانے کو پڑھاتے ہیں

نہیں ہم چھوڑتے ہیں کام اپنا روز فردا پر

ہمیشہ پاس ہوتے ہیں نہیں پھولے سماتے ہیں

خدا ناراض ان بچوں سے ہوتا ہے کہ جو بچے

پرندوں کے نشیمن توڑتے ہیں اور ستاتے ہیں

ہمیں اپنا وطن ہر حال میں ہے جان سے پیارا

نہ آنے دیں گے آنچ اس پر زمانے کو بتاتے ہیں

ہمارے اس وطن کو اے خدا شاداب رکھ دائم

ہم اس کی گود میں حامدؔ ہمیشہ چین پاتے ہیں

حامد علی

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

قومی کھیل،بحالی کی نئی امیدیں

گرین شرٹس نے ایف آئی ایچ ہاکی نیشن کپ کافائنل کھیل کر دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان میں ابھی ہاکی ختم نہیں ہوئی۔ اہم بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں وکٹری سٹینڈ پر پہنچنا قومی کھیل کی بحالی کے لئے امید کی ایک نئی کرن ہے۔

44پاکستانی کرکٹرزکاٹیسٹ کیریئر1 میچ تک محدود

صرف ایک چانس کے بعد خواب ٹوٹ جانا بہت برا ،قسمت کی دیوی پھر کبھی مہربان نہ ہوسکی

عظیم شاہسوار (تیسری قسط)

حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنا بچپن زیادہ تر رسول اللہ ﷺ کی صحبت میں گزارا۔ نبی کریم ﷺ کی محبت، شفقت اور پیار ان کو بہت زیادہ نصیب ہوا۔ اس کی ایک وجہ شاید یہ بھی ہو کہ اُم المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ان کی خالہ تھیں۔

کامیاب زندگی

نازش ایک غریب گھرانے کی ایک قابل اور سمجھدار لڑکی تھی۔ وہ اپنے ماں باپ کی اکلوتی بیٹی تھی، لیکن اس نے کبھی چھوٹی چھوٹی خواہشات پر اپنے والدین کو تنگ نہ کیا۔

علم کی دولت

شاذب اسکول سے آیا تو سیدھا باورچی خانے کی طرف دوڑا اور زور سے آواز دی،’’امی! امی! آپ کدھر ہیں ؟ آپ کو کچھ بتانا ہے‘‘۔

بحیثیت مسلمان ہماری اخلاقی ذمہ داریاں

زندگی کی ہر جہت اور کردار میں ہمیں آقا کریمﷺ کی سیرتِ طیبہ سے رہنمائی حاصل ہوتی ہے ایک شخص نے پوچھا: اللہ کے رسولؐ! لوگوں میں سے حسن معاشرت کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟ آپؐ نے فرمایا تمہاری ماں، پھر تمہاری ماں، پھر تمہاری ماں، پھر تمہارا باپ، پھر رشتہ دار‘‘ (صحیح مسلم)تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل و عیالکے لئے بہتر ہو اور میں اپنے اہل و عیال کے لئے تم میں سب سے بہتر ہوں‘‘ (ابن ماجہ)