چہرے کی جھائیاں۔۔۔۔پریشانی نہیں!

تحریر : ڈاکٹر بلقیس


انسان کی خوبصورتی اس کے چہرے میں نہیں بلکہ باطن میں چھپی ہوتی ہے۔لیکن اس کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ آپ اپنا خیال نہ رکھیں۔ آپ خود کو سنواریں گی تو آپ کے اندر کی شخصیت بھی خود میں نکھار محسوس کرے گی۔ چہرے پر جھائیاں پڑنے سے عموماً خواتین پریشان ہو جاتی ہیں۔ جھائیاں اگر نہ بھی جائیں تو بھی آپ حسین ہیں، قدرت نے آپ کو جیسا بھی بنایا ہے آپ اس کی بہترین تخلیق ہیں۔ تاہم اگر تھوڑی سی محنت سے آپ اپنے چہرے سے جھائیاں غائب کر سکتی ہیں، تو اس میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

 اکثر خواتین یہ انہیں جانتیں کہ کھانے پینے کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے یہ سارے مسائل جنم لیتے ہیں۔ چہرے پر جھائیوں کی سب سے بڑی وجہ وٹامن ڈی، بی اور آئرن کی کمی ہے۔ صبح ناشتے سے قبل ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رس ملا کر پینے سے چہرے پر جھائیاں ختم ہو جاتی ہیں، رنگت نکھرتی اور معدہ ٹھیک کام کرتا ہے۔ سونف کو رات میں گرم پانی میں بھگو دیں اور نہار منہ شہد میں ملا کر استعمال کریں اس سے چہرے پر جھائیاں ختم ہو جائیں گی۔ ہفتے میں ایک مرتبہ عرق گلاب میں پسا ہوا کافور ملا کر لگائیں۔ سنگترے کے چھلکوں کو سکھا کر اس میں عرق گلاب اور لہسن شامل کر کے پیس لیں اور چہرے پر ملیں، اس سے رنگ صاف اور جھائیاں ختم ہوتی ہیں۔

 ایک عام سوال ہے کہ جھائیاں کیوں پڑتی ہیں؟ اگر چہرے کی مناسب دیکھ بھال نہ کی جائے تو میل کی باریک تہہ جلد پر جم جاتی ہے، جس سے جلد خراب ہو کر اپنی رونق کھو دیتی ہے اور چہرہ کھردرا ہو کر جھائیاں پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس لئے جلد کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ کلینزنگ ملک سے 5منٹ تک روزانہ چہرے پر مساج کرکے روئی سے صاف کریں۔ اس کا روزانہ استعمال جلد کو صاف شفاف کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ہلدی، لیموں اور خوبانی کے عروق بھی جلد کیلئے مفید ہیں۔  

جھائیاں ختم کرنے میں سبزیاں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مولی کے دو ٹکڑے پیس کر اسے ایک چائے کا چمچہ دہی میں ملا کر چہرے پر لگائیں۔ یہ چہرے کی تازگی اور جھائیوں کیلئے مفید ہے۔ 

جھائیاں دور کرنے کیلئے گھریلو اُبٹن کا استعمال بھی نہایت اہم ہے۔ مسور کی دال، انڈے کا چھلکا اور سوکھے مالٹے کے چھلکے ہم وزن لے کر پیس لیں، پھر اس مرکب میں تھوڑا سا پانی ملا کر لیپ بنا لیں، پھر اس کو چہرے پر لگائیں۔ ہم یہاں آپ کو ایک اور اُبٹن کے بارے میں بتا رہے ہیں، یہ بھی جھائیوں کے لئے خاص طور پر مفید ہے۔ سب سے پہلے چنے کی دال دودھ میں بھگو کر ایک یا دو دن کیلئے رکھ دیں جب خشک ہو جائے تو اس کو پیس کر ابٹن کی طرح لگائیں۔ اس کے علاوہ مہینے میں ایک بار فیشل اور دو مرتبہ فیس پالیشنگ سیب ھی جھائیوں سے نجات ممکن ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭