ذرامسکرائیے

تحریر : روزنامہ دنیا


جج: اگر تم نے جھوٹ بولا تو جانتے ہو کہ کیا ہوگا؟ ملزم: جی میں جہنم کی آگ میں جلوں گا۔ جج: اور اگر سچ بولو گے تو؟ملزم: میں یہ مقدمہ ہار جائوں گا۔٭٭٭

ایک خاتون’’مسز قادری سے میرا تعارف تو نہیں مگر میں ان کے بارے میں جانتی ہوں‘‘

دوسری خاتون’’ وہ کیسے؟‘‘

پہلی خاتون’’ہماری نوکرانی پہلے انہی کے ہاں کام کیا کرتی تھی نا‘‘۔

٭٭٭

دوست(دوسرے سے) ’’اچھا بھئی یہ تو بتائو کہ سب سے زیادہ کتابوں کا مصنف کون ہے

’’واہ یہ بھی کوئی مشکل بات ہے۔ سب سے زیادہ کتابوں کا مصنف تو ختم شد ہے۔ تب ہی تو ہر کتاب کے آخر پر لکھا ہوتا ہے‘‘۔

٭٭٭

بیٹا(باپ سے) ابو مجھے صبح پانچ روپے دینا‘‘

باپ’’ وہ کس لئے؟‘‘

بیٹا’’ بات دراصل یہ ہے کہ آج میں سکول ذرا لیٹ گیا تھا‘‘

باپ’’ ارے کم بخت میں نے تمہیں سکول لیٹنے کیلئے بھیجا ہے یا پڑھنے کیلئے‘‘۔

٭٭٭

استاد( شاگرد سے)’’بتائو اندھا کسے کہتے ہیں‘‘؟

شاگرد’’ جس کی آنکھیں نہ ہوں‘‘۔

استاد:’’اچھا یہ بتائو کانا کسے کہتے ہیں‘‘؟

شاگرد: ’’جس کے کان نہ ہوں‘‘۔

…٭٭…

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭

دلچسپ حقائق

٭… مچھلی کی آنکھیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں کیونکہ اس کے پپوٹے نہیں ہوتے۔ ٭… اُلو وہ واحد پرندہ ہے جو اپنی اوپری پلکیں جھپکتا ہے۔ باقی سارے پرندے اپنی نچلی پلکیں جھپکاتے ہیں۔٭… کیا آپ جانتے ہیں کہ قادوس نامی پرندہ اڑتے اڑتے بھی سو جاتا ہے یا سو سکتا ہے۔