مسائل اور ان کا حل

تحریر : مفتی محمد زبیر


باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

جواب: انفرادی فرض نماز یا باجماعت فرض نماز میںآیات کا جواب دیناجائزنہیں البتہ انفرادی نفل نمازپڑھتے ہوئے جواب دے سکتے ہیں۔

مقلد کا معنی 

سوال:مقلداورغیرمقلدکی وضاحت فرما دیں (عبدالقدیر،اسلام آباد)

جواب:آئمہ اربعہ (یعنی امام شافعیؒ ،امام احمدبن حنبلؒ،امام مالکؒ اورامام ابوحنیفہؒ )نے قرآن سنت کی روشنی میںجوفقہ مرتب کی ہے، ان میں سے کسی ایک امام کی فقہ پرعمل کرنے والا مقلدہے اورجوان میں سے کسی بھی امام کی فقہ پرعمل نہ کرے اسے غیرمقلدکہاجاتاہے۔   

جدہ میں رہنے والے گھر سے 

احرام باندھ سکتے ہیں 

سوال:جدہ شہرمیں رہنے والے عمرہ کیلئے کہاں سے احرام باندھتے ہیں؟

جواب:جدہ شہرمیں رہنے والوں کیلئے بہتر یہی ہے کہ گھرسے احرام باندھیں ،تاہم حدود حرم سے باہرکسی جگہ سے بھی احرام باندھ سکتے ہیں ۔

محمدنعم اور ارحم نام رکھنا 

سوال نمبر: ہماری فیملی میں ان ناموں پربڑی بحث ہورہی ہے۔کیامحمدنعم اورمحمدارحم نام رکھنا جائزہے؟

جواب:نَعَم کامعنی لغت میں اونٹ اور چوپایہ کے ہیںاس کی جمع انعام آتی ہے۔ یہ نام نہیں رکھنا چاہئے،تاہم ارحم کامعنی ہے دوسروں کی بہ نسبت زیادہ رحم کرنے والا۔ حدیث شریف میں حضرت ابوبکرصدیق ؓ کیلئے یہ صفت استعمال کی گئی ہے،یہ نام رکھنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔

میراث سے دستبرداری کے 

بعد اپنے حصے کا مطالبہ کرنا 

سوال :وراثت سے متعلق ایک مسئلے میں رہنمائی درکارہے،تقریباً30سال قبل ایک شخص فوت ہواجس کے وارثان میں2بیٹے اور 6 بیٹیاں تھیں۔ وراثت میں2مکان جس میں سے ایک تقریباً ڈیڑھ مرلہ جبکہ دوسرا اڑھائی مرلے کاتھا۔دونوں پرانے بنے ہوئے تھے۔ اس وقت بہنوں نے اپنے بھائیوں سے وراثت کا حصہ لینے سے انکار کر دیا اور دستبرداری لکھ کر دے دی کہ ہم اپنے بھائیوں سے حصہ نہیں لیں گی۔ دونوں بھائی بھی فوت ہوگئے ہیں۔ایک تقریباً15سال قبل جبکہ دوسرا5سال قبل، بہنوں میں سے بھی ایک فوت ہوگئی ہے۔اب بہنیں وراثت میں سے اپناحصہ مانگ رہی ہیں۔ وجہ یہ بنی کہ ایک بھائی کی بیوی نے کسی نہ کسی طرح پرانا مکان (اڑھائی مرلے جگہ پر) گراکردوبارہ تعمیرکرلیا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ بہنیں اب بھائیوں کے انتقال کے بعداپناحصہ بھتیجوں سے سے وصول کرسکتی ہیں جبکہ وہ بھائیوں کے نام دستبرداری کوتسلیم کرتی ہیں۔ شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ (محمداکرم جاوید، لاہور)

جواب:مذکورہ صورت میں اگربہنوں نے اس دستبرداری کے عوض بھائیوں سے کچھ بھی وصول نہ کیاہوتومحض زبانی یاتحریری طورپراس طرح معاف کرنے سے بہنوں کاحق میراث ترکہ سے ختم نہیں ہوا،وہ اپناحصہ بھتیجوں سے وصول کرسکتی ہیں۔

 لاعلمی اورغلط بیانی سے طلاق نامہ پر دستخط سے طلاق واقع نہیں ہوگی 

سوال : میں نے دوشادیاں کی ہیں، دونوں بیویوں سے اولادبھی ہے،میں خوددبئی میں ہوتاہوں یہاں آتاجاتارہتاہوں۔ دوسال قبل میری پہلی بیوی کے بھائی نے مجھے ایک تحریرپردستخط کرنے کا کہا، میں چونکہ لکھناپڑھنانہیں جانتا اس لئے میں نے اس سے پوچھاکہ یہ کس چیزکی تحریرہے ۔اس نے بتایاکہ ہم اپنی بہن کیلئے سیفٹی کے طورپریہ کر رہے ہیں کہ آپ انہیں کوئی تکلیف نہیں دیں گے۔ اس طرح کہہ کراس نے مجھ سے اس تحریرپردستخط کرالئے۔ اس وقت وہاں میری پہلی بیوی، اس کا بھائی اور دو افراد موجودتھے ۔پھرانہوں نے وہ تحریرمیری دوسری بیوی کے بھائی کوبھیجی جس سے مجھے معلوم ہواکہ وہ توطلاق نامہ تھا۔جس پرانہوں نے مجھ سے غلط بیانی کرکے دستخط کرائے ہیں۔ قرآن وسنت کی روشنی میں واضح فرمائیں کہ اس طرح غلط بیانی کرکے دستخط کرالینے سے میری دوسری بیوی پرطلاق ہوئی ہے یانہیں؟مجھے اس بات کاعلم نہیں تھاکہ یہ طلاق نامہ ہے،اوردوسری بیوی بھی اس مجلس میں نہیں تھی۔(محمدرفیق )

جواب :صورت مسئولہ میں اگرواقعتاً آپ کو طلاق نامہ کاعلم نہیں تھااورنہ ہی آپ نے ان سے طلاق نامہ تیارکرایاہواورنہ ہی آپ نے اس سے قبل یابعدکوئی زبانی یاتحریری طلاق دی ہو تو لاعلمی میں محض آپ کے دستخط کرنے سے آپ کی دوسری بیوی پرشرعاًکوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ،نکاح حسبِ سابق برقرارہے دونوں میاں بیوی کی حیثیت سے اکٹھے رہ سکتے ہیں۔( فی ردالمحتار، 429/2)

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

پاکستان کا دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ:ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل مزید امتحان

آئی سی سی مینزٹی20 ورلڈ کپ میں صرف 27دن باقی رہ گئے ہیں۔کرکٹ کے ان مقابلوں میں شامل تقریباً تمام اہم ٹیمیں اپنے حتمی سکواڈز کااعلانکرچکی ہیں لیکن گرین شرٹس کے تجربات ابھی تک ختم نہیں ہوسکے۔

گدھے کے کانوں والا شہزادہ

ایک بادشاہ کے کوئی اولاد نہ تھی۔ اسے بچوں سے بہت پیار تھا، وہ چاہتا تھا کہ اس کے ہاں بھی کوئی بچہ ہو جو سارے محل میں کھیلتا پھرے۔ آخر اس نے پریوں سے مدد چاہی۔ وہ جنگل میں گیا۔ وہاں تین پریاں رہتی تھیں۔ اس نے جب پریوں کو اپنا حال سنایا تو پریوں نے کہا کہ ایک سال کے اندر اندر تمہارے ہاں ایک شہزادہ پیدا ہوگا۔

پہاڑ کیسے بنے؟

زمین کے وہ حصے جو سمندر کی سطح سے تین ہزار فٹ سے زیادہ اونچے ہیں، پہاڑ کہلاتے ہیں۔ بعض پہاڑ ہماری زمین کے ساتھ ہی وجود میں آئے، یعنی کروڑوں سال پہلے جب زمین بنی تو اس پر بعض مقامات پر ٹیلے سے بن گئے جو رفتہ رفتہ بلند ہوتے گئے۔ بعض پہاڑ زمین بننے کے بہت عرصے بعد بنے۔ یہ ان چٹانوں سے بنے ہیں جو زمین کے اندر تھیں۔ جب یہ چٹانیں زمین کی حرارت سے پگھلیں تو ان کا لاوا زمین کا پوست( چھلکا) پھاڑ کر اوپر آ گیا اور پھرٹ ھنڈا ہو کر پہاڑ بن گیا۔

ذرامسکرائیے

باجی (ننھی سے)’’ تم آنکھیں بند کرکے مٹھائی کیوں کھا رہی ہو؟‘‘ ننھی’’ اس لئے کہ امی نے مٹھائی کی طرف دیکھنے سے منع کیا ہے‘‘۔ ٭٭٭

پہیلیاں

(1) نہ مٹی ہے نہ ریت ایسا ہے اک کھیت

انمول موتی

٭…سچائی ایسی دوا ہے جس کی لذت کڑوی لیکن تاثیر شہد سے زیادہ میٹھی ہوتی ہے۔