سورج کی شعاعیں

تحریر : محمد عارف جان


سورج جو کہ نظامِ شمسی کا مرکز ہے اتنا روشن ہے کہ ہم اس کی جانب چند لمحوں کیلئے بھی دیکھ نہیں سکتے۔اس کا قطر زمین کے قطر سے سو گنا زیادہ ہے اور اس کی سطح اُبلتے ہوئے پانی سے بھی ساٹھ گنا زیادہ گرم ہے۔

زمین پر رہنے والے لوگوں کیلئے سورج سب سے بڑی اور اہم چیز ہے۔ 

یہ ہمیں توانائی،روشنی اور گرمی دیتا ہے۔جن کے بغیر ہم زندہ نہیں رہ سکتے۔اس کے باوجود سورج ایک چھوٹا ستارہ ہے۔ 

کروڑوں دوسرے ستارے سورج سے بہت بڑے ہیں،لیکن ہم ان کو مشکل سے ہی دیکھ سکتے ہیں۔رات کے وقت ہم آسمان پر ہزاروں ٹمٹماتے ستارے دیکھتے ہیں۔سورج بھی انہی کی طرح کا ایک ستارہ ہے۔سورج زمین سے جو اتنا بڑا نظر آتا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ دوسرے ستاروں کی نسبت زمین سے زیاد ہ قریب ہے،تاہم زمین سے اس کا فاصلہ پندرہ کروڑ کلو میٹر ہے۔

سورج کے گرد اس کی بھی ایک اپنی فضا ہے۔ سورج کی سطح سے چار ہزار کلو میٹر بلندی تک اس کو کرو مو سفیر یعنی کرئہ رنگین کا نام دیا گیا ہے۔ یہ سرخ رنگ کا ہے اور اس کا درجہ حرارت دس ہزار درجہ سینٹی گریڈ تک ہے۔اس سے اوپر لاکھوں کلو میٹر بلندی تک کرونا یعنی تاج ہے۔اس میں مسلسل شعلے بلند ہوتے رہتے ہیں ،جن کا درجہ حرارت لاکھوں درجہ سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔ان شعلوں کے ذریعے سورج اپنی توانائی برابر خارج کرتاہے۔جس کا بڑا حصہ برقی مقناطیسی شعاعوں کی صورت میں ہم تک پہنچتا ہے۔ان شعاعوں کے ساتھ الیکٹران،پروٹان اور نیوٹران ذرات بڑی مقدار میں پوری کائنات میں پھیلتے اور زمین کی طرف بڑھتے ہیں۔

٭٭٭

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭