موسم برسات،چہرہ کیسے رکھیں شاداب

تحریر : سارہ خان


برسات ایسا موسم ہے جس کے دوران بیشتر خواتین کی جلد مرجھائی ہوئی نظر آنے لگتی ہے اور انہیں اپنی جلد شاداب رکھنے کیلئے خاصا تردد کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ بھی اس موسم میں اپنی جلد کیلئے فکرمند ہیں تو یہاں دیئے گئے مشوروں کی مدد سے اپنے چہرے کی چمک دمک برقرار رکھ سکتی ہیں۔اس موسم میں اگر دھوپ نکلی ہوئی ہو تو آپ کو سن بلاک لازمی استعمال کرنا چاہیے، بالخصوص باہر جانے کی صورت میں استعمال کرنا نہ بھولیں اور کم ازکم تین گھنٹے بعد نئے سرے سے چہرے، گردن، ہاتھوں اور جسم کے دیگر کھلے حصوں پر لگائیں۔

بیوٹی ایکسپرٹس کے مطابق اگر دھوپ نہ بھی نکلی ہوئی ہوا اور ابر چھایا ہوا ہو تب بھی باہر نکلتے وقت سن بلاک ضرور لگائیں کیونکہ اس کی ہلکی سی تہہ جلد کو نہ صرف دھوپ کی مضر شعاعوں بلکہ گرد وغبار سے بھی بچاتی ہے۔ برسات میں حبس اور فضا میں موجود نمی کے سبب پسینہ بہت آتا ہے لہٰذا اس موسم میں عام دنوں سے بڑھ کر جلد کو صفائی کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس لئے اپنی جلد کی نوعیت کے اعتبار سے کوئی اچھا فیس واش منتخب کریں اور تین سے چار بار چہرہ دھوئیں تاکہ آپ کی جلد کے مسامات بند ہو کر کیلوں اور مہاسوں کا سبب نہ بن سکیں۔

جلد کی نمی برقرار رکھنے کیلئے دوسے تین لیٹر پانی پئیں۔ اس کے علاوہ لیموں پانی اور ناریل پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔ لیموں پانی میں شامل وٹامن سی،اینٹی آکسیڈنٹ کا کام دیتا ہے جبکہ ناریل پانی میں موجود معدنیات جلد پر قدرتی نکھار لاتے ہیں تاہم زیادہ چکنائی والے اور نقل کھانوں سے اجتناب کریں۔

جلد کو پر نکھار لانے کیلئے سکرب بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔آپ گھر میں بنائے گئے اسکرب سے مستفید ہوسکتی ہیں۔سکرب تیار کرنے کیلئے بیسن، چینی، دہی اور نارنگی کے خشک چھلکوں کا پاؤڈر ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے چہرے پر لگا لیں۔دس منٹ تک لگارہنے دیں،اس کے بعد پانی کا ہاتھ لگا کر اسے گیلا کریں اور دائرہ کی صورت میں آہستگی سے رگڑ کر اتار دیں۔

فیس پیک بھی جلد کی شادابی واپس لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔گھر پر فیس پیک بنانے کیلئے ملتانی مٹی،صندل کا پاؤڈر اور ایک چٹکی Kaolin پاؤڈر،عرق گلاب میں میلاکر پیسٹ بنائیں اور چہرے پر لگائیں۔ اسے دس مِنٹ چہرے پر لگا رہنے دیں پھر پانی سے دھولیں۔اس سے آپ کے چہرے کے مسام سکڑ جائیں گے اور چہرے پر شادابی جھلکنے لگے گی۔

جلد کی حفاظت کے ضمن میں اس کی صفائی کا درست معمولی انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کلینزنگ،اور موئسچرائزنگ اچھی جلد پانی کے تین اصول ہیں جنھیں کبھی ترک نہیں کرنا چاہیے۔ اپنی جلد کو باقاعدگی سے موئسچرائزر کریں اور آپ کے چہرے کچھ حصے ائلی ہیں تو موئسچرائزر کاخشک حصوں پر استعمال کریں۔جن خواتین کی جلد آئلی یا ملی جلی ہو انہیں ٹونر ضرور استعمال کرنا چاہیے۔ان چند تدابیر پر عمل کرنے سے آپ دیکھیں گی کہ آپ کی جلد برسات میں کس طرح نکھرتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

قائد اعظم محمد علی جناحؒ اصول پسندی ان کا خاصہ تھی

حضرت قائد اعظم محمدعلی جناح ؒنے ایک زمانے میں خود کوپوری طرح قومی معاملات کیلئے وقف کر رکھا تھا۔ ساتھ ہی مسلمانوں کے مفادات بھی ہمیشہ ان کے پیش نظر رہتے تھے۔ تیسری دہائی کے خاتمے اور اور چوتھی دہائی کے آغاز کے ساتھ ہی یہ امر بھی کسی سے پوشیدہ نہیں رہا تھا کہ لالہ لاجپت رائے (1865ء تا 1928ء ) مدموہن مالویہ (1861ء تا 1946ء ) جیسے سرکردہ ہندو مبلغ اور علمبردار نیشنلسٹ سیاست کی کیا کیا تاویلات اور تشریحات پیش کرتے تھے۔

عزم و استقلال کے پیکر محمد علی جناحؒ

برصغیر پاک و ہند کے ہلال آسمان پر جو نام لعلِ یمن و بدخشاں کی طرح منور ہے اسے قائد اعظم محمد علی جناح ؒکہتے ہیں۔ کائناتِ ماہ و انجم، ان کا نام سنتے ہی تبسم ریز ہو جاتے ہیں۔ ان کے عزم و استقلال اور جہد مسلسل کے سامنے سیارگان فلک کروٹیں بدلتے ہیں۔ قدرت نے محمد علی جناحؒ کو سوغاتِ فراست سے مالا ما ل فرمایا۔ ان کے شیریں لب دلوں کو مسخر کرتے رہے۔ عقل و خرد کی رفعتوں کے سامنے مخالف قوتیں سرنگوں ہو جاتی تھیں۔

اختر شیرانی آسمان شعروادب کا تابندہ ستارہ

اختر شیرانی کی شاعری کے بنیادی اوصاف میں نغمگی، رچائو،لطافت اور اختراع پسندی شامل ہیں، فطرت نگاری بھی بڑے شاندار انداز میں کی، بہترین نثر نگار بھی تھے

ماسااوکا شیکی جاپان کا عظیم شاعر

جاپانی ادب کے نقاد شیکی کا حوالہ ’’بابائے جدید ہائیکو‘‘کے طور پر دیتے ہیں

چیمپئنز ون ڈے کپ

پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ون ڈے کپ کی پانچ ٹیموں کے کپتانوں کے ساتھ ساتھ 12 سے 29 ستمبر تک فیصل آباد میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کیلئے عارضی اسکواڈز کا اعلان بھی کر دیا ہے۔کپتانوں کا تقرر پانچ ٹیموں کے مینٹور نے کیا۔

یوم تحفظ ختم نبوتﷺ

عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کا قطعی اجماعی عقیدہ ہے، اس پر بیسیوں آیاتِ قرآنیہ اور سیکڑوں احادیث صحیحہ مقبولہ شاہدودالّ ہیں۔ قرآن مجید میں وارد لفظِ خاتم النبیین میں کسی قسم کی تاویل اور تخصیص کی گنجائش نہیں ہے۔ تاویل و تخصیص کرنے والا قرآن مجیدکی تکذیب کرتا ہے۔