جیولین تھرو میں تاریخ رقم:پیرس اولمپکس ارشد ندیم کے نام!
پیرس اولمپکس میں7 اتھلیٹس نے پاکستان کی نمائندگی کی، جب 6 کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے توساری قوم کی نظریں ارشد ندیم پر جا ٹھہریں۔ جیولین تھرو مقابلوں میں ارشد ندیم نے قوم کی امیدوں پر پورا اتر کے دکھایا اور تاریخ رقم کر دی۔ جیولین تھرو کے فائنل مقابلے کے پہلے راؤنڈ میں ارشد ندیم نے سب سے طویل تھرو پھینک کر اولمپکس کا عالمی ریکارڈ توڑا،پہلے یہ ریکارڈ ناروے کے کھلاڑی کے پاس تھا۔
جس نے 23اگست 2008ء کوبیجنگ اولمپکس میں 90.57میٹر تھرو کر کے اولپمک ریکارڈ قائم کیا تھا۔ یہی نہیں وہ پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں انفرادی حیثیت میں اولمپکس گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پہلے اتھلیٹ بھی ہیں۔فائنل کے پہلے راؤنڈ میں ارشد ندیم کی پہلی تھرو ضائع ہوئی، دوسری تھرو میں انہوں نے 92.97 میٹر دور تک تھرو پھینکی جبکہ تیسری تھرو میں وہ88 میٹر کی تھروکرنے میں کامیاب رہے۔ارشد ندیم نے اپنی 92.97میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل کے دوسرے راؤنڈ تک رسائی حاصل کی جبکہ دوسرے راؤنڈ میں ارشد ندیم اپنی آخری تھرو میں 91.79 میٹر تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے۔ فائنل میں شریک کوئی دوسرا اتھلیٹ 90 میٹرز سے زائد طویل تھرو پھینکنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔
ارشد ندیم کے 40 سال بعد پاکستان کیلئے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد پاکستان کے اب تک کے اولمپکس مقابلوں میں مجموعی میڈلز کی تعداد 11 ہو گئی ہے، جن میں 4 گولڈ،تین سلور اور چار کانسی کے تمغے شامل ہیں۔
اس سے قبل 1984ء میں پاکستان نے آخری مرتبہ ہاکی کا ایونٹ جیت کر اولمپکس گولڈ میڈل جیتاتھا جبکہ پاکستان نے 32 سال بعد اولمپکس میں کوئی میڈل جیتا ہے۔ 1992ء میں پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم نے ہی بارسلونا اولمپکس میں آخری بار اولمپک پوڈیم پر چڑھ کر کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کی جانب سے کسی اتھلیٹ نے انفرادی حیثیت میں اولمپکس گولڈ میڈل جیتا ہو۔
پیرس اولمپکس کے پاکستانی سپر ہیرو ارشد ندیم 2 جنوری 1997ء کو میاں چنوں میں پیدا ہوئے۔ وہ8 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہیں ۔ ان کے والد ایک مزدور تھے۔ ارشد زمانہ طالبعلمی سے ہی غیرمعمولی اتھلیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے کرئیر کا آغاز گاؤں کی سطح پرکیا، پنجاب میں صوبائی سطح پر کرکٹ کھیلی، وہ ایک اچھے بائولر تھے لیکن کرکٹ میں مواقع بمشکل ملتے ہیں اسی لئے انہوں نے کرکٹ چھوڑ دی۔ وہ ایک اچھے فٹبالر بھی تھے جبکہ انہوں نے کبڈی اور بیڈمنٹن بھی کھیلی اور پھر بطور اتھلیٹ سفر شروع کیا۔ اس دوران فار تھرو، جرمن تھرو، لانگ جمپ، ہائی جمپ، ٹرپل جمپ، 100 میٹر ریس سمیت مختلف کھیل کھیلے اور پاکستان میں ڈویژن کی سطح پر ایک بہترین ایتھلیٹ رہے۔ کوچ کے مشورے پرانہوں نے جیولین تھرو کو مستقل طور پر اپنا لیا۔ اپنے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میری خواہش تھی کہ میں کرکٹ جوائن کروں، کرکٹ میں آگے آنا بے حد مشکل ہے اس لیے خواہش ادھوری رہ گئی۔
ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیتنے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری بیان میں لکھا تھا کہ میں اس بڑی کامیابی پرسب سے پہلے اللہ کا شکر گزار ہوں، اس کے بعد میرے والدین اور پوری قوم کی دعائیں میرے ساتھ رہیں، بالخصوص میرے کوچ سلمان اقبال بٹ کی انتھک محنت اور ڈاکٹر علی شیر باجوہ کی حمایت سے میں یہ سنگ میل عبور کرنے میں کامیاب رہا، سب کا بہت شکریہ۔ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ یہ گولڈ میڈل میری طرف سے پوری قوم کو یوم آزادی کا تحفہ ہے۔ایک اور انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جیسے ہی میرے ہاتھ سے تھرو نکلی تو اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ 90 میٹر سے اوپر ہی جائے گی۔جب پتا چلا کہ میں نے 92 میٹر سے اوپر تھرو کردی ہے تو مجھے 80 سے 90 فیصد یقین ہوگیا تھا کہ گولڈ میڈل پاکستان آ رہا ہے۔
پاکستان کو 40 سال بعد اولمپکس گولڈ میڈل دلانے والے جیولین تھروور ارشد ندیم پر انعامات کی بارش ہوگئی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اولمپکس میں شاندار کارکردگی کے ذریعے سبز ہلالی پرچم کو سر بلند کرنے پر ’’ہلال امتیاز‘‘ عطا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صدر مملکت ارشد ندیم کو کھیل کے میدان میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں خصوصی تقریب میں سول ایوارڈ سے نوازیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ارشد ندیم کیلئے 10 کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے جبکہ سندھ حکومت ارشد ندیم کو 5 کروڑ روپے دے گی۔میئر کراچی کی جانب سے ارشد ندیم کے نام سے کراچی میں سپورٹس اکیڈمی کھولنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جبکہ سکھر کے میئر نے ارشد ندیم کو سونے کا تاج پہنانے کا اعلان کیا ہے۔ گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کی جانب سے 20، 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ معروف گلوکار علی ظفر نے ارشد ندیم کو 10 لاکھ اور پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑی جعفرحسین نے 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف اتھلیٹکس فیڈریشنزنے بھی اعلان کررکھا ہے کہ وہ 2024ء پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والوں کو پچاس ہزار ڈالر انعام دے گی۔آخر میں پاکستانی سپر ہیرو ارشد ندیم کے حوالے سے معروف شاعر حسن عسکری کاظمی کی ایک نظم قارئین کی نذرکرتے ہیں۔
تقدیر تیری کھل گئی دیکھے گا زمانہ
دنیا نہ بھول پائے گی اب تیرا فسانہ
سب کی نگاہیں تیری ہی جانب لگی رہیں
بدلا نہیں دنیا میں یہ دستور پرانا
ارشد ندیم ! بھالا جو پھینکا لگا کے زور
نادِ علی کا ورد حسن کا تھا ترانہ