بچوں کو ذہین کیسے بنائیں؟

تحریر : مہوش اکرم


چھوٹے بچوں کے دماغ کی نشوؤنما بہت تیزی سے ہو رہی ہوتی ہے۔ اس دوران والدین اور ارد گرد کے افراد کا رویہ بچوں میں اہم دماغی رابطے بنانے میں مدد گار ہوتا ہے جو ان کی سیکھنے کی استعداد کو بتدریج بہتر کرتا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ والدہ یا والد بچوں کی نشوؤنما میں چند اہم باتوں کو سمجھیں، سیکھیں اور ان پر عمل درآمد کی کوشش کریں۔ سب سے پہلے یہ جانیں کہ دماغی نشوؤنما کیلئے درکار لوازم کیا ہیں؟ اور انہیں کیسے پورا کیا جا سکتا ہے؟

 ایک بڑھتے ہوئے دماغ کیلئے سب سے اہم چیز اردگرد کے لوگوں سے مثبت اور صحت مندانہ تعلقات ہیں۔ ایسا ہر تعلق بچوں کے دماغ میں بااعتماد،پیار بھرے اور تحفظ سے بھرپور رابطے کی پائیدار بنیاد رکھ رہا ہوتا ہے۔ بچوں کو آزادی سے تجربات کی اجازت دینے سے ان کے دماغ کے نیورونز یعنی خلیات تیزی سے اپنے راستے بناتے اور بچے کو اوسط سے انتہائی ذہانت کی طرف لے جاتے ہیں۔ 

یہ تجربات عملی بھی ہو سکتے ہیں، جسمانی اور ذہنی بھی۔ ایک اہم بات بچوں کو ایک محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، جہاں بچے آسانی سے تجربات کر سکیں، غلطیاں جان سکیں اور نت نئی چیزیں سیکھ سکیں۔

 ریسرچ کے مطابق بچوں کی دماغی ترقی، ذہنی تیزی اور ذہانت کی مضبوط بنیاد کیلئے ابتدائی پانچ سے سات برس اہم ہوتے ہیں۔ یہی وہ عرصہ ہے جب بچے زبان سیکھنے سے لے کر بیشتر معاملات کی معلومات ذہنی پروسیسر میں جمع کر رہے ہوتے ہیں۔ اگرچہ بعد کے برسوں میں بھی بچوں کی دماغی تیزی پر کام کیا جا سکتا ہے تاہم اس کیلئے زیادہ محنت، وقت اور کوشش درکار ہوتی ہے۔

 بچوں کے دماغ کیلئے سب سے نقصان دہ عنصر افراتفری کا ایسا ماحول ہے، جہاں خیال رکھنے والے افراد موجود نہ ہوں اور نہ ہی مناسب تحریک ہو اور ایسے ماحول کی کمی کے اثرات بہت شدید اور طویل المدت ہو سکتے ہیں۔مسلسل تنائو سے بچوں کی دماغی نشوؤنما سست ہو سکتی ہے۔ خصوصاً بچوں کے دماغ کے اگلے حصے (Lobe Frontal) کی، جو کہ فیصلہ سازی اور اعصابی دبائو برداشت کرنے اور لوگوں کو سمجھنے میں معاون ہوتا ہے۔ 

مسلسل نظر انداز ہونے والے اور غذائی قلت والے بچوں کا دماغ اپنی ساخت اور ورکنگ میں واضح طور پر دیگر بچوں سے مختلف ہوتا ہے۔ نسبتاً بہتر ماحول میں رہنے والے بچوں کے مقابلے میں افراتفری اور غیر مناسب ماحول میں رہنے والے بچے تقریباً کئی الفاظ کم سنتے ہیں۔ یوں ان کی لسانی مہارت اور ذہنی تیزی دونوں متاثر ہوتی ہیں۔ مسلسل خدشات میں رہنے والے بچے پڑھائی اور دوست بنانے میں کمزور اور بچپن کی کئی خوب صورت یادوں سے محروم رہتے ہیں۔ بچوں کو مثبت الفاظ سے مسلسل تحریک دیں۔ اس سے ان کے ذہنی نشوؤنما تیزی سے ہونے لگے گی۔ بچوں سے ان کے پسند کے موضوعات پر بات کریں، سوالات کریں، نظمیں سنیں یا مختلف طرح کے کھیل کھیلیں۔ بچوں کے ساتھ الفاظ کے کھیل کھیلیں، انہیں الفاظ کی معنی اور مختلف حالات کیلئے اس کے استعمال کی مشق کروائیں۔ 

بچوں سے انفرادی میٹنگ کا وقت طے کریں اور اس میں ان سے بات کریں۔ بچوں کے جذبات ، احساسات اور خیالات کو سنیں، اس پر مثبت ردعمل دیں، اس کے ساتھ انہیں اپنے احساس کو بیان کرنے میں مدد فراہم کریں۔ گھر کے چھوٹے چھوٹے کاموں کی صورت میں انہیں پروجیکٹ دیں، ایسا کرنے سے فیصلہ سازی کی صلاحیت اور مسائل حل کرنے کی دماغی استعداد میں اضافہ ہوگا۔

 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

ہیروں کا سیب

ایک بادشاہ بہت نیک اور رحمدل تھا اس کی رعایا اپنے بادشاہ سے بے حد خوش تھی۔بادشاہ کی صرف ایک ضد تھی کہ وہ شادی نہیں کرنا چاہتا تھا۔ایک دن اس کے وزیروں نے تنگ آ کر کہا ’’حضور! اگر آپ ہمارے بادشاہ رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو شادی کرنا ہو گی‘‘

بلی، شیر کی خالہ

دریا کے کنارے سرسبزوشادا ب جنگل آباد تھا جہاں ایک شیرحکمرانی کرتا تھا۔ بادشاہ ہونے کے ناطے وہ بہت معزورتھا۔ اس علاقے میں کسی دوسرے شیرکو حملہ کرنے کی ہمت نہ تھی۔ ایک دن شیر اپنے وزیروں کے ساتھ جنگل کے دورے پر نکلااس کی ملاقات خالہ ’’بلی‘‘ سے ہوئی،شیر نے پوچھا ’’خالہ بلی، یہ تمہارا حال کس نے کیا ہے ؟‘‘بلی نے بتایا جب سے مجھے انسانوں نے پکڑا ہے میرا یہ حال کردیا ہے۔

شیر کے بارے میں چند دلچسپ حقائق

بچوں شیر کے بارے میں آپ سب یہ تو جانتے ہی ہیں کہ اسے جنگل کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔شیر کو ببر شیر بھی کہتے ہیں۔اسے عربی میں ’’اسد‘‘اور انگریزی میں’’لائن‘‘کہا جاتا ہے۔شیرکی چال بڑی شہانہ ہوتی ہے اسی لیے اسے تمام جنگلی جانوروں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔

ذرامسکرایئے

استاد:جب بجلی چمکتی ہے تو ہم کو روشنی پہلے اور آواز بعد میں کیوں آتی ہے؟ طالب علم : کیونکہ ہماری آنکھیں آگے ہیں اور کان پیچھے۔ ٭٭٭

دلچسپ معلومات

٭…دنیا کی سب سے بلند آبشار کا نام اینجل آبشار ہے۔ ٭…دنیا میں سب سے بڑی تازہ پانی کی جھیل لیک سپیرئیر کینیڈا میں ہے۔ ٭…جھیل وکٹوریہ تین ممالک یوگنڈا، کینیا اور تنزانیہ میں واقع ہے۔

اقوال زریں

٭…زبان کا زخم تلوار کے زخم سے زیادہ گھائل کرتا ہے۔ ٭…اگر تم کچھ حاصل کرنا چاہتے ہو تو اپنا ایک لمحہ بھی ضائع نہ کرو۔ ٭…لالچ انسان کو تباہ کر دیتا ہے۔