انسانی آنکھ: چند دلچسپ حقائق

تحریر : اسماء ظفر


ایک انسانی آنکھ576میگا پکسل پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ لاکھوں روپے قیمت ادا کر کے خریدے جانے والے کیمرہ میں 120میگا پکسل تک موجود ہوتے ہیں۔

جس طرح آپ تصویر بنانے سے پہلے کیمرہ کی آنکھ کو کسی چیز پر فوکس کرتے ہیں،اسی طرح انسان کو بھی کسی چیز کو صاف طور پر دیکھنے کیلئے آنکھ کو فوکس کرنا پڑتا ہے اور انسانی آنکھ دو ملی سیکنڈز میں اپنا فوکس قائم کر لیتی ہے۔

ہر انسان کے انگوٹھے کی لکیروں میں 40ایسی مختلف خصوصیات ہوتی ہیں جو دوسروں سے الگ ہوتی ہیں،جبکہ ہر انسانی آنکھ میں دوسروں سے 256مختلف خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

ہم پوری دُنیا کو اپنی دونوں آنکھوں میں موجوددو مختلف سیلز کی مدد سے دیکھتے ہیں۔ ان سیلز کے نام راڈ سیلز اور کون سیلز ہیں۔ ہماری آنکھ میں موجود راڈ سیلز کی تعداد 13کروڑ جبکہ کون سیلز کی تعداد70لاکھ ہوتی ہے۔

نوزائیدہ بچے جب روتے ہیں تو ان کی پیدائش کے چار سے تیرہ ہفتوں تک آنسو ان کی آنکھوں سے باہر نہیں آتے۔

جس طرح راڈ سیلز ہمیں اندھیرے میں دیکھنے میں مدد دیتے ہیں،اسی طرح کون سیلز ہمیں رنگوں میں فرق کی پہچان کرواتے ہیں۔

ایسے لوگ جن کی آنکھیں گولائی میں بڑی ہوتی ہیں انہیں زیادہ دور تک دیکھنے میں مشکل پیش آتی ہے اور اکثر بینائی کمزور ہونے پر بھی دور کی نظر ہی کمزور ہوتی ہے، جبکہ چھوٹی آنکھوں والے افرادکی عموماً قریب کی نظر کمزور ہوتی ہے اور قریب کی چیزوں کو دیکھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

انسان ایک منٹ میں تقریباً بارہ مرتبہ اپنی آنکھوں کو جھپکتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭

دلچسپ حقائق

٭… مچھلی کی آنکھیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں کیونکہ اس کے پپوٹے نہیں ہوتے۔ ٭… اُلو وہ واحد پرندہ ہے جو اپنی اوپری پلکیں جھپکتا ہے۔ باقی سارے پرندے اپنی نچلی پلکیں جھپکاتے ہیں۔٭… کیا آپ جانتے ہیں کہ قادوس نامی پرندہ اڑتے اڑتے بھی سو جاتا ہے یا سو سکتا ہے۔