لڑائی کا نتیجہ

تحریر : منیبہ نذیر


کسی جنگل میں دو بلیاں رہتی تھیں۔ایک بلی کالی اور دوسری اورنج تھی۔دونوں آپس میں اتفاق سے رہتی تھیں اور مل جل کر شکار کھیلتیں۔کھانے کو جو کچھ مل جاتا مل بانٹ کر کھا لیتیں۔کالی بلی کوئی شکار کرتی تو وہ اورنج بلی کو بلا لیتی اوراورنج بلی کو کوئی شکار ملتا تو وہ بھی اکیلے نہ کھاتی۔دونوں ہنسی خوشی رہتی تھیں۔

ایک دن کالی بلی گائوں میں چلی گئی۔وہ ایک گھر میں داخل ہوئی اور وہاں سے اسے گھی کی روٹی مل گئی۔اس نے پہلے کبھی گھی والی روٹی نہیں کھائی تھی،اس لیے گھی کی خوشبو اسے بے حد پسند آئی۔گائوں میں کتے بھی تھے اور وہ کتوں سے بہت ڈرتی تھی، اس لیے وہیں بیٹھ کر کھانے کی بجائے روٹی اٹھا کر جنگل کی طرف بھاگی۔اس نے سوچا کہ یہ گھی کی روٹی تو بڑی مزیدار ہے،اس لیے یہ میں اکیلے ہی کھائوں گی۔کالی بلی جونہی جنگل میں داخل ہوئی اورنج بلی دوڑی دوڑی اس کے پاس آئی۔ اسے بھی گھی کی خوشبو پسند آئی تھی۔ 

اورنج بلی نے پوچھا ’’کالی بہن یہ روٹی کہاں سے لائی ہو‘‘؟

کالی بلی بولیـ:  میں آج گائوں گئی تھی، وہاں مجھے یہ روٹی ملی ہے۔گائوں میں کتے بھی تھے میں ان سے بچتی ہوئی مشکل سے یہاں آئی ہوں۔

اورنج  بلی نے کہا ’’آئو مل کر روٹی کھائیں‘‘۔ جس پر کالی بلی بولی ’’نہ نہ یہ روٹی میں بڑی مشکل سے اٹھا کر لائی ہوں،اس لیے میں اکیلی ہی کھائوں گی‘‘۔

اورنج  بلی بولی ’’کالی بہن کیسی باتیں کر رہی ہو،ہم تو ہمیشہ ہر شے مل بانٹ کر کھاتے ہیں‘‘،لیکن کالی بلی نہ مانی اور دونوں جھگڑنے لگیں۔ان میں اچھی خاصی لڑائی ہونے لگی۔

جنگل میں ایک بندر بھی رہتا تھا،وہ درخت پر بیٹھا بلیوں کی لڑائی دیکھ رہا تھا۔اس نے سوچا کہ یہ بلیاں پہلے آپس میں اتفاق سے رہتی تھیں مگر آج لالچ کی وجہ سے لڑ رہی ہیں، انہیں سبق سکھانا چاہیے۔وہ اچھل کر درخت سے نیچے اترا اور بولا’’پیاری بہنوں آپس میں لڑتی کیوں ہو، مل جل کر اتفاق سے رہنا اچھا ہوتا ہے۔لائو میں تم دونوں میں روٹی بانٹ دوں‘‘۔

بلیاں خاموش ہو کر اسے دیکھنے لگیں۔ بندر نے روٹی لیتے ہوئے کہا ’’ٹھہرو میں ترازو لے کر آتا ہوں،اس طرح صحیح انصاف ہو جائے گا،تم میرا انتظار کرنا‘‘۔بندر نے اتنا کہا اور روٹی لے کر بھاگ گیا۔

بلیاں دیر تک اس کا انتظار کرتی رہیں۔انہیں خبر تک نہ ہوئی کہ بندر درخت پر بیٹھاروٹی چٹ کر گیا ہے۔ جب کافی دیر گزر گئی اور بندر واپس نہ آیا تو بلیاں سمجھ گئیں کہ انہیں اپنے لالچ کی سزا مل چکی ہے۔جس پر اورنج  بلی بولی ’’کالی بہن،دیکھا تم نے لڑائی کا انجام‘‘۔

’’ہاں بہن غلطی میری ہی تھی‘‘کالی بلی نے اعتراف کرتے ہوئے اپنا سر جھکا لیا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاکستان کا دورہ جنوبی افریقہ:شاہین،پروٹیز کو ہوم گرائونڈ پر کلین سویپ کرنے کیلئے پر عزم

پاکستانی شاہین ون ڈے سیریز میں پروٹیز کو ہوم گرائونڈ پر کلین سویپ کرنے کو تیار ہیں۔ تیسرا اور آخری ون ڈے میچ آج جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔ گرین شرٹس نے کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں مہمان ٹیم کو81 رنز کے مارجن سے شکست دے کر سیریز میں2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔

متوازن غذا ضروری ہے!

’’مما! آج کیا پکایا ہے؟‘‘ عائشہ سکول سے واپس آئی تو آتے ہی بے تابی سے پوچھا، اسے شدید بھوک لگی تھی۔

مغرور اونٹ کی کہانی

کسی جنگل میں ایک مغرور اونٹ رہتا تھا۔ اسے اپنے لمبے قد اور چال ڈھال پر بڑا ناز تھا۔ اس کا دعویٰ تھا کہ میں سب سے اعلیٰ ہوں۔ اس کا جہاں جی چاہتا منہ اْٹھا کر چلا جاتا اور سب جانوروں سے بدتمیزی کرتا رہتا۔ کوئی جانور اگر اسے چھیڑتا تو وہ اس کے پیچھے پڑ جاتا۔ اس کے گھر کے قریب چوہے کا بل تھا اور اونٹ کو اس چوہے سے سب سے زیادہ نفرت تھی۔ وہ اس چوہے کو نہ جانے کیا کیا القابات دیتا رہتا لیکن چوہا ہنس کے ٹال دیتا تھا۔ جنگل کے سب جانور ہی اونٹ سے اس کے تکبر کی وجہ سے تنگ تھے اور چاہتے تھے کہ اسے اس کے کیے کی سزا ملے مگر ابھی تک اونٹ کو کھلی چھٹی ملی ہوئی تھی۔

پہیلیاں

ہو اگر بخار کا مارا کیوں نہ چڑھے پھر اُس کا پارہ (تھرما میٹر)

بکری میری بھولی بھالی

بکری میری بھولی بھالی بکری میری بھولی بھالی کچھ تھی بھوری کچھ تھی کالی

ذرامسکرایئے

ماں : گڈو ! میں نے پلیٹ میں کیک رکھا تھا ، وہ کہاں گیا؟ گڈو : امی مجھے ڈر تھا کہ کیک کہیں بلی نہ کھا جائے ، اس لیے میں نے کھا لیا۔ ٭٭٭