اپنائیں ہیر اسٹائل کچھ نیا سا!

تحریر : سارہ خان


ہم سب جانتے ہیں کہ بال شخصیت میں نکھار لانے کا اہم سبب ہوتے ہیں۔ خواتین اپنے سراپے کی دلکشی بڑھانے کی خاطر انہیں سنوارنے کے نت نئے انداز اختیار کرتی ہیں۔ خوبصورت اور پرکشش نظر آناآپ کا فطری حق بھی ہے لیکن بال ایسے بنائیے کہ جو آپ کے لائف اسٹائل کے عین مطابق ہوں۔

باب کٹ

یہ ایسا اسٹائل ہے جسے ڈرائیر اور آئرن کے بغیر بھی باآسانی سیٹ کیا جا سکتا ہے۔ آج کل اس میں Asymmetrical اسٹائل بھی پسند کیا جا رہا ہے۔

بینگز

گوکہ یہ پچاس سال پرانا اسٹائل ہے کہ ماتھے پر کچھ لٹیں ترشوائی جاتی ہیں۔ نوجوان لڑکیوں پر یہ اسٹائل بہت جچتا ہے۔ چہرے کے گرد اور ماتھے پر مختلف لمبائی اور چھوٹائی کی حامل لٹیں کٹ کی جاتی ہیں جبکہ باقی بالوں کی لمبائی حسب منشا رکھی جاتی ہے۔

چوٹیاں(Braids)

چوٹیاں گوندھنے کا رواج ہمیشہ رہتا ہے اور اس کے بے شمار طریقے ہیں۔ آپ چاہیں تو دائیں بائیں پارٹنگ کرکے چوٹی بنائیں اور اسے جوڑے کی شکل دے دیں یا ایک جانب چھوٹی چوٹی بنا کے دوسری جانب لے جا کر پن اپ کر دیں۔ ایک اور جدید انداز بالوں کو اوپر اٹھا کر گھوڑے کی چابک کے انداز میں انہیں باندھنا ہے۔ پستہ قد والی خواتین پر یہ اسٹائل بہت سجتا ہے۔

ہیئر ایکسٹینشن

سب سے آسان طریقہ مصنوعی بالوں کا استعمال ہے۔ اس میں جب چاہیںخودکو ایک نیا اسٹائل دے سکتی ہیں اور ہر بار نئی نویلی شخصیت کے روپ میں نظر آ سکتی ہیں۔ تقریبات اور پرتکلف دعوتوں میں ایسا بنائو سنگھار اپنے ساتھ دوسرے کو بھی اچھا لگتا ہے۔

ریزر کٹ(Razor cut)

یہ اسٹائل پتلے بالوں والی خواتین کے بالوں کو گھنے پن کا تاثر دیتا ہے۔ 

دورجدید کے ہیئر اسٹائلز

لباس میں اگر1980ء کی جھلک دکھائی دے تو بجا ہے۔ آپ پچھلے وقتوں کی خاتون نظر نہیں آئیں گی۔ 2024ء میں بھی تو 1960ء والے رواج اپنائے گئے اور بہت مقبول ہوئے۔اسی طرح دو جدید کے ہیئر اسٹائلز  میسی بریڈ (Messy Braid )اور بوفینٹ اسٹائل (Bouffant) بھی ہر دوسری خاتون اپنا رہی ہیں۔ میسی بریڈ یعنی ڈھیلی ڈھالی چوٹی اور بوفینٹ اسٹائل یعنی ماتھے سے بالوں کو پف کے انداز میں اوپر اٹھا کر بنائے جانے والے اسٹائل  آئندہ بھی ’’ان‘‘ رہیں گے۔

میسی بریڈ (messy braid) کیلئے آپ کو درکار ہے صرف بلوڈرائی۔ اگر یہ آپ ٹھیک ٹھاک انداز میں کرلیتی ہیں تو پھر صرف بالوں کو برش کرکے ایک سائیڈ پر لانا ہوتا اور ایک طرف سارے بالوں کو لے جا کر چوٹی گوندھ لینی ہوتی ہے۔ اس چوٹی کو بہت باریک بینکی یا نفاست سے نہیں بنایا جاتا، کیونکہ آپ پر جچتا ہے ڈھیلے ڈھالے بالوں والا یہی میسی اسٹائل!

بوفینٹ سٹائل (Bouffant Style) کیلئے آپ کو Volumising اسپرے درکار ہوتا ہے۔ سر کے اوپر ی حصے سے کچھ بل اٹھا کر بیک کو مبنگ کرنی ہوتی ہے۔ پھر بوبی پنوں کی مدد سے  ان کو مطلوبہ اسٹائل میں سیٹ کرنا ہوتا ہے۔ باقی بالوں کو تقریب کی اہمیت کے حساب سے یا تو پونی بنا لیں یا پھر بالوں کو کھلا چھوڑ دیں۔ یعنی جس طرح بھی شخصیت میں اعتماد محسوس کرلیں۔

احتیاطی تدابیر

 بالوں کی کٹنگ ہمیشہ ایکسپرٹ ہیئر اسٹائلسٹ سے کروایا کریں۔ اگر پہلی بار ہی بال تراشنے میں غلطی ہو جائے تو انہیں سنوارنا یا اسٹائل دینا مشکل ہو جاتا ہے۔ بال بڑھنے میں وقت درکار ہوتا ہے اور آپ چاہتی ہیں فٹافٹ تیار ہونا۔ اس طرح ہو جاتی ہے مشکل!

درست ہیئر کٹ منتخب کرنا بھی آرٹ ہے۔ اسی لئے نامی گرامی ہیئر اسٹائلسٹ سے مشورہ کرلینا اچھا ہوتا ہے۔ اگر اس کی خدمات اور معاوضہ آپ کے بجٹ کو متاثرکرتا ہے تو وہ اپنی جونیئر اسٹائلسٹ کو ہدایت دے کر کم داموں میں بہتر خدمات پیش کر سکتی ہیں۔  

اچھی ہیئر اسٹائلسٹ سب سے پہلے آپ کے بالوں کی ساخت اور صحت کا توازن جانچتی ہے۔ کیا آپ کے بال پتلے ہیں یا گھنے، لہرئیے دار ہیں یا سیدھے؟ اسی حساب سے کٹنگ ہوتی ہے۔ آپ اپنے لئے کیا موزوں سمجھتی ہیں اور کس اسٹائل کو بآسانی سنوار سکیں گی۔ اس اہم نکتے کو مدنظر رکھئے۔ اگر ہیئر اسٹائلسٹ آپ کے چہرے کی ساخت ، بالوں کے حجم اور ان کی نوعیت کے لحاظ سے کوئی اسٹائل تجویز کرتی ہیں تو بہتر ہے آپ کسی ماڈل کی تصویر دیکھ لیں۔ اس طرح آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ وہ کیا سمجھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

متوازن غذا ضروری ہے!

’’مما! آج کیا پکایا ہے؟‘‘ عائشہ سکول سے واپس آئی تو آتے ہی بے تابی سے پوچھا، اسے شدید بھوک لگی تھی۔

مغرور اونٹ کی کہانی

کسی جنگل میں ایک مغرور اونٹ رہتا تھا۔ اسے اپنے لمبے قد اور چال ڈھال پر بڑا ناز تھا۔ اس کا دعویٰ تھا کہ میں سب سے اعلیٰ ہوں۔ اس کا جہاں جی چاہتا منہ اْٹھا کر چلا جاتا اور سب جانوروں سے بدتمیزی کرتا رہتا۔ کوئی جانور اگر اسے چھیڑتا تو وہ اس کے پیچھے پڑ جاتا۔ اس کے گھر کے قریب چوہے کا بل تھا اور اونٹ کو اس چوہے سے سب سے زیادہ نفرت تھی۔ وہ اس چوہے کو نہ جانے کیا کیا القابات دیتا رہتا لیکن چوہا ہنس کے ٹال دیتا تھا۔ جنگل کے سب جانور ہی اونٹ سے اس کے تکبر کی وجہ سے تنگ تھے اور چاہتے تھے کہ اسے اس کے کیے کی سزا ملے مگر ابھی تک اونٹ کو کھلی چھٹی ملی ہوئی تھی۔

پہیلیاں

ہو اگر بخار کا مارا کیوں نہ چڑھے پھر اُس کا پارہ (تھرما میٹر)

بکری میری بھولی بھالی

بکری میری بھولی بھالی بکری میری بھولی بھالی کچھ تھی بھوری کچھ تھی کالی

ذرامسکرایئے

ماں : گڈو ! میں نے پلیٹ میں کیک رکھا تھا ، وہ کہاں گیا؟ گڈو : امی مجھے ڈر تھا کہ کیک کہیں بلی نہ کھا جائے ، اس لیے میں نے کھا لیا۔ ٭٭٭

کیا آ پ جانتے ہیں؟

٭:صرف کولاس (koalas) اور انسان ہی دنیا کے وہ جاندار ہیں جن کے فنگر پرنٹس ہوتے ہیں۔ ٭:آکٹوپس(octupus) کے تین دل ہوتے ہیں۔