حرف حرف موتی

تحریر : روزنامہ دنیا


٭…صبر کا دامن تھام لو اور صرف اللہ تعالیٰ کے طلبگار بن جاؤ۔ ٭…صبر انسان کو اندر سے مضبوط بناتا ہے۔ ٭…انسان کی شرافت اور قابلیت اس کے لباس سے نہیں ، اس کے کردار اور فعل و گفتار سے ہوتی ہے ۔

٭…گفتگو کیلئے ذہانت سے زیادہ اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے ۔

٭…پریشانی میں مذاق نہ کرو اور خوشی میں طعنہ نہ دو کیونکہ اِس سے رشتوں میں محبت ختم ہو جاتی ہے۔

٭…خاموشی عظیم نعمت ہے خاص طور پر اُس وقت جہاں اختلاف زیادہ ہوں، آوازیں بلند ہوں ، علم کی کمی ہو اور دلیل کی کوئی اہمیت نہ ہو ۔

٭… اپنے تھوڑے کو دوسرے کے زیادہ سے بہتر جانو، سکون میں رہو گے۔

٭…عالم اس لیے مغرور ہے کہ وہ بہت کچھ جانتا ہے۔ دانا اس لیے دھیما ہے کہ اُس نے ابھی بہت کچھ جاننا ہے۔

٭…بھوک مٹانے کیلئے ہمیشہ حلال رزق کا سہارا لو ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مدد کرنا سیکھو

میرا نام شہلا ہے اور صائمہ میری چچا زاد بہن ہے۔ہم ایک ہی گھر میں رہتے تھے۔وہ بہت اچھی فطرت کی مالک ہے۔کبھی دروازے پر کوئی مانگنے والی بھکارن آتی تو وہ پیسے دینے کے بجائے ان سے کہتی 20 روپے دوں گی،ہمارے برتن دھو دو یا ہمارے پودوں کو پانی دے دو یا پیاز لہسن چھیل دو یا جھاڑو دے دو۔

بچے اور سوشل سائنس

دنیا کے کامیاب ترین لوگ کیا پڑھتے ہیں ؟ یا دنیا پر حکمرانی کرنے والے لوگ کیا پڑھتے ہیں ؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب اور اس پر کچھ تبصرہ آج کا میرا موضوع ہے۔ دنیا میں کامیاب ترین رہنماؤں کی 55فیصد تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہوں نے سائنسی علوم نہیں حاصل کیے، بلکہ ان کی کامیابی کا راز غیر سائنسی علوم تھے۔ یہ بات میں اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا بلکہ برٹش کونسل کی ایک تحقیق اور سروے کی رپورٹ ہے جو اس نے 30سے زائد ممالک کے 1700افراد پر کی۔

پہیلیاں

ایک اُستاد ایسا کہلائے آپ نہ بولے سبق پڑھائے (کتاب)

ذرامسکرایئے

نعیم: ’’آج میں نے عہد کیا ہے کہ آئندہ کبھی شرط نہیں لگاؤں گا‘‘۔ وسیم: ’’لیکن تم ایسا نہیں کر سکو گے‘‘۔ نعیم: ’’شرط لگا لو‘‘۔٭٭٭٭

نعمتوں کی قدردانی

قیامت کے دن میدانِ حشر میں جہاں نیکیاں اور برائیاں تولی جائیں گی تو وہاں اس چیز کا بھی مطالبہ اور محاسبہ کیا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے جو اپنی نعمتیں عطا فرمائی تھیں اُن کا کیا حق اور کیا شکر ادا کیا؟ بندہ کے پاس ہر چیز اللہ تعالیٰ ہی کی عطا کی ہوئی ہے۔

نبی اکرم ﷺ کی مرغوب غذائیں

حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں حضورنبی اکرم ﷺ کے ہمراہ آپ ﷺ کے ایک خادم کے پاس گیا جو درزی کا کام کرتا تھا۔ پس اْس نے آپ ﷺ کی خدمت میں ثرید کا ایک پیالہ پیش کیا۔ حضرت انسؓ کا بیان ہے کہ پھر وہ اپنے کام میں مشغول ہو گیا، حضرت انس ؓبیان کرتے ہیں کہ حضورنبی اکرم ﷺاس میں کدو کے ٹکڑے تلاش فرما رہے تھے۔