ذرامسکرایئے
نعیم: ’’آج میں نے عہد کیا ہے کہ آئندہ کبھی شرط نہیں لگاؤں گا‘‘۔ وسیم: ’’لیکن تم ایسا نہیں کر سکو گے‘‘۔ نعیم: ’’شرط لگا لو‘‘۔٭٭٭٭
ایک دوست (دوسرے سے): ’’یہ بتاؤ کہ آملیٹ کسے کہتے ہیں؟‘‘
دوسرا دوست: ’’جو آم دیر سے پکتا ہے اسے آم لیٹ کہتے ہیں‘‘۔
٭٭٭٭
ماں نے اپنے نوجوان بیٹے کو آواز دی:بیٹے نیچے آجاؤ اتنی رات گئے تک چھت پہ کیا کر رہے ہو؟
’’امی! چاند دیکھ رہا ہوں‘‘ بیٹے نے جواب دیا۔
’’بیٹا! بہت دیر ہو گئی ہے تم بھی نیچے آجاؤ اور چاند سے بھی کہو اپنے گھر چلا جائے‘‘۔
٭٭٭٭
ماں: بیٹا! یہ کیا لکھ رہے ہو؟
بیٹا: سلیم کو خط لکھ رہا ہوں۔
ماں: مگر تم کو تو لکھنا نہیں آتا۔
بیٹا: تو کیا ہوا سلیم کو بھی پڑھنا نہیں آتا۔
٭٭٭٭
استاد: ’’ بیٹا بتاؤ چائے کیلئے شکر کہاں سے آتی ہے‘‘۔
شاگرد: ’’ پڑوس سے‘‘
٭٭٭٭