برائیڈل جیولری آج کل جدید طرز کے زیورات کی دھوم ہے

تحریر : مہوش اکرم


زیورات کے بغیر دلہن کی تیاری کا تصور ناممکن ہے۔ اگر یہ زیورات نفیس اور دلکش ڈیزائن پر مبنی ہوں تو دلہن کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔عروسی لباس کے ساتھ زیورات کا درست انتخاب اور انہیں جدید فیشن سے ہم آہنگ کرنا بے حد ضروری ہے۔

زیورات کے بغیر دلہن کی تیاری کا تصور ناممکن ہے۔ اگر یہ زیورات نفیس اور دلکش ڈیزائن پر مبنی ہوں تو دلہن کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔ جیولری ٹرینڈ کی بات کی جائے تو ان دنوں جدید طرز کے پسند کئے جا رہے ہیں اور ان مقبول ہونے والے ڈیزائن میں آپ کیلئے کیا خاص ہے آئیے جانتے ہیں۔

نتھ

نتھ، ناک میں پہنا جانے والا ایک ایسا زیور ہے جس کو پہننے کے بعد دلہن کے چہرے پر ایک خاص دلکشی پیدا ہوجاتی ہے۔ دلہنوں کی اکثریت آج بھی نتھ کا استعمال شوق سے کرتی ہے۔ چھوٹی سائز کی موتیوں والی نتھ سے لے کر تھوڑے بڑے سائز کی کندن نتھ تک سبھی اپنے آپ میں کمال ہوتے ہیں۔ آپ اپنی ساخت کے مطابق ان کا انتخاب کریں۔ البتہ بہت بڑی نتھ پہننے سے گریز کریں اس سے آپ کا لُک خراب ہوسکتا ہے۔

گلے کے زیور

گلے میں پہننے والی جیولری کا ڈیزائن ہر بدلتے سال اور موسم میں تبدیلی چاہتا ہے۔ اب دلہنیں ایک سے زائد گلے کے زیورات پہننے کے بجائے کسی ایک خوبصورت جیولری سیٹ کا انتخاب کرتی ہیں۔ یہ زیورات سونے کے بھی پہننے جاتے ہیں۔

عام طور پرکندن، موتیوں یا پھر سات لڑیوں والے ہار عروسی زیور ات کے طور پر تیار کئے جاتے ہیں۔ آپ اگر ٹرینڈ کو فالو کرنا چاہتی ہیں تو اپنی شادی کیلئے اسٹیٹمنٹ اسٹائل کی جیولری تیار کروائیںلیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ عروسی زیورات کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ بھاری زیورات ہوں، انہیں ایسا ہونا چاہئے کہ وہ آپ پر سوٹ کریں۔

ہاتھوں اور پیروں کے زیورات

ہاتھوں اور پیروں کے زیورات کی بات آتے ہی چوڑیاں، بریسلیٹ، انگوٹھیاں، اینکلیٹ اور پائل کا تصور ذہن میں آتا ہے۔ ان زیورات کیلئے عموماً کندن کا انتخاب کیا جاتا ہے، جو دلہن کی سج دھج میں نمایاں دلکشی کا سبب بنتا ہے۔ کلائیوں میں سجی چوڑیوں کی بات کی جائے تو اِن دنوں نگینے سے سجے کڑے پہنے جا رہے ہیں جس پر دلہا دلہن کا نام بھی درج ہوتا ہے۔ یہ دیکھنے میں بہت خوبصورت لگتا ہے۔ آپ بھی سادہ چوڑیوں اور چند خوبصورت کڑوں کے ہمراہ بینگلز کا انتخاب کرلیں۔

 دلہنوں کو اکثر چاندی کی پائل پہنائی جاتی ہیں۔ بازار میں چاندی کی پائل کی بے شمار ڈیزائنیں دستیاب ہیں۔ البتہ مینا کاری والی چاندی کی پائل زیادہ پسند کی جاتی ہیں۔

ماتھا پٹی

سر پر سجی ماتھا پٹی کسی بھی دلہن کو شہزادیوں جیسا حسن عطا کرتی ہے اور اگر ٹرینڈ کی بات کی جائے تو ماتھا پٹی، مانگ ٹیکے سے زیادہ مقبول ہے۔ کچھ عرصہ قبل دلہنیں بارات کے موقع کیلئے بھی مانگ ٹیکے کا انتخاب کرتی تھیں، جن میں کندن پر بنا چاند نما مانگ ڈیزائن خاصا مقبول تھا۔ تاہم، اب مانگ ٹیکا دلہن کی جیولری سے نکل کر بہنوں اور کزنز کی جیولری کا بھی لازمی انتخاب نظر آتا ہے جبکہ دلہنیں بارات کیلئے زیادہ تر مانگ ٹیکا کے ساتھ ماتھا پٹی کا استعمال کرتی ہیں۔ آج کل کندن اور موتیوں کے علاوہ ڈائمنڈ لگے ماتھا پٹی کافی پسند کئے جارہے ہیں جو شاہانہ انداز بخشتے ہیں۔

سائیڈ ماتھا پٹی

ان دنوں دلہنیں وَن سائیڈڈ مانگ ٹیکا پسند کر رہی ہیں، مانگ ٹیکے کا یہ انداز زیورات میں ایک نیا اضافہ ہے۔ یہ خوبصورت زیور تین لڑیوں سے جڑا ہوتا ہے، جو مانگ ٹیکے کے ساتھ بالوںکے رْخ جاتی ہوئی کشادہ پیشانی پر چودہویں کے چاند کی طرح دمکتی نظر آتی ہیں۔ 

فیشن ماہرین کے مطابق عام طور پر وَن سائیڈڈ مانگ ٹیکا لمبا اور بیضوی چہرہ رکھنے والی خواتین پر بے حد سوٹ کرتا ہے جبکہ گو ل چہرے اور کشادہ پیشانی رکھنے والی خواتین مغلیہ طرز پر بنی مانگ ٹیکا سے جُڑی ماتھا پٹی کا انتخاب کرسکتی ہیں، جو ان کے خاص دن کی رعنائی میں اضافہ کرسکتی ہے۔ یہ زیور سونے میں بھی بنوایا جاتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

فیض حمید کے خلاف فرد جرم پی ٹی آئی کیلئے خطرے کی گھنٹی

پاکستان تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید پر فردِ جرم عائد ہونا اور ان پر تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ رابطوں اور ملک کو انتشار کا شکار کرنے کے الزامات تحریک انصاف اور اس کی قیادت کے لیے مزید مشکلات کھڑی کرنے جا رہے ہیں۔

مدارس بل،جے یو آئی پسپائی کیلئے کیوں تیار نہیں؟

حکومت کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود جمعیت علماء اسلام اور اس کے لیڈر مولانا فضل الرحمن مدارس کے حوالے سے منظور شدہ بل میں تبدیلی کیلئے مطمئن نہیں، اور موجودہ صورتحال میں یہ ایک بڑا ایشوبن چکا ہے۔

سرد موسم میں سیاسی گرما گرمی

ملک میں سردی آگئی مگر سیاسی درجہ حرارت میں کمی نہیں آئی۔ تحریک انصاف کے اسلام آباد مارچ کی گرمی ابھی کم نہ ہوئی تھی کہ مولانا فضل الرحمن نے بھی اسلام آباد کی طرف رُخ کرنے کا اعلان کردیا۔ ادھر سندھ میں ایک بار پھر متحدہ قومی موومنٹ نے آگ پر ہانڈی چڑھا دی۔ پیپلز پارٹی نے بھی چولہے کی لو تیز کردی ہے۔

پی ٹی آئی،جے یو آئی اتحاد کی حقیقت

پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے مابین رابطے ایک بار پھر بحال ہورہے ہیں ۔جمعیت علمائے اسلام (ف) دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل پر وفاق سے ناراض ہے ۔

بلوچستان کی ترقی کیلئے سیاسی تعاون

بلوچستان کی معاشی ترقی کیلئے حکومت کے صنعتی، تجارتی اور زرعی منصوبے عملی اقدامات کے متقاضی ہیں۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ترقی کی یقین دہانیاں خوش آئند ہیں مگر ماضی کے تجربات شفافیت اور سنجیدہ عمل درآمد کی ضرورت کو واضح کرتے ہیں۔

مطالبات منظور،احتجاج ختم

آزاد جموں و کشمیر میں حکومت نے ’’پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024‘‘ کو واپس لے لیا جس کے بعد مشترکہ عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج بھی پر امن طریقے سے ختم ہو گیاہے۔