کیا آپ جانتے ہیں؟
شہاب ثاقب کسے کہتے ہیں؟ زمین پر جلتی ہوئی چٹانوں کے گرتے ہوئے ٹکڑوں کو شہاب ثاقب کہتے ہیں۔ یہ بیرونی خلا میں تیرتے ہوئے مادوں سے بنتے ہیں جو زمین کی فضا میں داخل ہو جاتے ہیں۔
شہاب ثاقب خلا سے زمین کی فضا میں داخل ہونے کے بعد ہوا سے رگڑ کھاکر گرم ہونے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے ان میں جلتی ہوئی لکیر ظاہر ہوتی ہے جسے شہاب ثاقب کہا جاتا ہے۔ بعض چھوٹے شہاب ثاقب جل کر ختم ہو جاتے ہیں۔ بعض بڑے شہاب ثاقب زمین سے ٹکراکر زمین پر بہت گہرے گڑھے اور بکھرے ہوئے جلے ٹکڑے چھوڑ دیتے ہیں۔
سمندر نیلا کیوں ہوتا ہے؟
آسمان کی طرح سمندر بھی ہمیں نیلا نظر آتا ہے۔ پانی سوائے نیلے کے تمام رنگوں کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے اور وہ نیلا رنگ ہماری آنکھوں میں منعکس ہوتا ہے۔ سمندر کا پانی چونکہ روشنی کو بھی جذب کر لیتا ہے لہٰذا سرخ رنگ سارا، بنفشی رنگ کا بیشتر حصہ اور 80فیصد نیلا رنگ 150فٹ گہرائی میں پہنچ کر ختم ہو جاتا ہے۔360فٹ پر صرف ایک فیصد روشنی باقی رہتی ہے۔ مختلف قسم کے آبی جانور اور سمندری حیات اس روشنی کو اپنی نشوؤنما کیلئے استعمال کرتے ہیں جبکہ بہت گہرائی میں رہنے والے جانور مکمل اندھیرے کے عادی ہوتے ہیں۔