مون سون میں آئلی بالوں کی پریشانی سے بچیں

تحریر : مہوش اکرم


مون سون چکنے، چمٹے بالوں کا موسم ہے۔اس موسم میں نمی اور چپچپاہٹ اپنے عروج پر ہوتی ہے، تازہ دھوئے ہوئے بال بھی یوں لگتے ہیں جیسے دو دن پہلے دھوئے ہوں، اور یہ پریشان کن بات ہے۔ اگر چہ روزانہ کی بنیاد پر اپنے بالوں کو دھونا ضروری نہیں مگرچپچپے پن کا کیا کریں؟ اگر آپ اپنے بالوں کی اس مشکل سے نمٹنا چاہتی ہیں تو یہ چند تجاویز آپ کے کام آسکتی ہیں۔

 ڈیپ کلینزنگ شیمپو

 اگر آپ نرم اور چمکدار بالوں کیلئے کنڈیشننگ شیمپو استعمال کرتی ہیں تو اس کے استعمال میں کمی کردیں۔ ہوا میں نمی پہلے ہی معمول سے زیادہ آئل کے اخراج کا سبب بن رہی ہے، لہٰذا ایسا شیمپو نرمی سے زیادہ چپچپے پن کا باعث بن سکتا ہے۔ کنڈیشنر لازمی استعمال کر یں لیکن صرف بالوں کے سروں پر۔ اس طرح آپ آئل کے مسئلے سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ اپنے بالوں کو چمٹے نظر آنے سے بچا پائیں گی۔

ڈرائی شیمپو

 ڈرائی شیمپو چپٹے بالوں کے مسائل کا نجات دہندہ ہے۔یہ جاذب نشاستہ جیسے چاول وغیرہ سے بنا ہوتا ہے اور جب اسے آپ بالوں پر لگاتے ہیں تو ڈرائی شیمپو چکنائی اور تیل کو جذب کرتا ہے، جس سے آپ کے بالوں کو تروتازہ کرنے، چکنائی کو کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم شیمپو خریدتے وقت یقینی بنائیں کہ اچھے معیار کا انتخاب کریں۔ اگر شیمپو خوشبودار ہوگا تو بالوں کو مزید تر و تازہ کرے گا۔

 آئلی بالوں کیلئے مصنوعات 

 ایسی مصنوعات استعمال کریں جو آئلی بالوں کے لیے تیار کی گئی ہوں۔ ایسی بہت سی پراڈکٹس مارکیٹ میں دستیاب ہیں جو آپ کو کسی بھی اچھے سٹور سے با آسانی مل سکتی ہیں۔

 بالوں کی دھلائی کامعمول :

 ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے، یہی بات بال دھونے پر بھی لاگو ہوتی ہے، اگر چہ میں اس رائے سے متفق نہیں کہ ہفتے میں صرف دو بار اپنے بالوں کو دھونا چاہیے۔ بالوں کی ضرورت اور خصوصیات کی بنیاد پر فریکوئنسی طے کرسکتی ہیں، لہٰذا یہ فیصلہ خود کریں کہ آیا ہفتے میں دوبار، تین بار یا چار بار، کیا فریکونسی آپ کیلئے مناسب ہے۔

 سر کو صاف رکھیں 

 بالوں کو بھی Exfoliation کی ضرورت ہوتی ہے۔ اچھے سکرب کا استعمال کریں جو بالوں سے گندگی کو دور کردے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭

دلچسپ حقائق

٭… مچھلی کی آنکھیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں کیونکہ اس کے پپوٹے نہیں ہوتے۔ ٭… اُلو وہ واحد پرندہ ہے جو اپنی اوپری پلکیں جھپکتا ہے۔ باقی سارے پرندے اپنی نچلی پلکیں جھپکاتے ہیں۔٭… کیا آپ جانتے ہیں کہ قادوس نامی پرندہ اڑتے اڑتے بھی سو جاتا ہے یا سو سکتا ہے۔