آنکھوں کے گرد حلقوں کا علاج

تحریر : ڈاکٹرزرقا


آنکھیں چہرے کا سب سے نمایاں اور خوبصورت حصہ ہوتی ہیں لیکن جب ان کے گردسیاہ حلقے پڑجائیںتو نہ صرف چہرے کی خوبصورتی متا ثر ہو تی بلکہ انسان تھکاتھکااور بیمار سا لگتا ہے۔ آج کے مصروف اور تناؤ بھرے دور میں یہ مسئلہ عام ہو چکا ہے،

خاص طو پر خواتین میں نیندکی کمی، ذہنی دباؤ،غیر متوازن غذا، موبائل یا سکرین کا زیا دہ استعمال سیاہ حلقوں کی بڑی وجوہات ہیں۔ اس کے علاج کے لیے اگرچہ مارکیٹ میں سیرمز اور کریمزدستیاب ہیں لیکن ان کا اثر وقتی ہوتا ہے اور ان میں موجود کیمیکل جلد کو مزید نقصان پہنچاسکتے ہیں۔اس کے بجائے اگرہربل تکنیک سے علاج کیا جائے تو یہ نہ صرف سستے اور محفوظ ہوتے ہیں بلکہ مستقل نتائج بھی دیتے ہیں۔آنکھوں کے گردسیاہ حلقوں سے نجات کے لیے سب سے پہلے مکمل نیند(کم از کم 7سے8گھنٹے روزانہ) کواپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔پانی زیا دہ پئیں تا کہ جسم میںنمی برقرار رہے اور جلد تا زہ دکھائی دے۔

گھر میں تیار کردہ چند آزمودہ نسخے:

٭آلو اور کھیرے کا رس:برابر مقدار میں دونوں کارس ملا کر روئی کی مددسے حلقوں پر لگا ئیں،15منٹ کے بعد دھولیں۔

٭بادام کاتیل :رات کو سونے سے پہلے چند قطرے بادام کے تیل کے تیل کے آنکھوں کے گرد نرمی سے مساج کریں۔

٭عرقِ گلاب: ٹھنڈے عرقِ گلاب میں روئی بھگوکر 10سے15منٹ آنکھوں پررکھیں، نہایت مؤثر طریقہ ہے۔

٭ٹماٹر کا رس اور لیموں: دونوں کا مکسچر سیاہ حلقوں پر لگائیں، مگر حساس جلد والوں کو احتیاط برتنی چاہیے۔

یاد رکھیں اصل خوبصورتی قدرتی توازن اور سادہ طرزِ زندگی سے آتی ہے۔ اگر ان گھریلو نسخوں کو باقاعدگی سے اپنایا جائے تو کچھ ہی دنوں میں فرق محسو س کیا جا سکتا ہے اور آنکھیں دوبارہ اپنی چمک اور دلکشی حاصل کر لیتی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ متوازن غذابھی بے حد ضروری ہے ۔اپنی روزمرہ کی خوراک میں وٹامن سی، وٹامن ای،آئرن اوراینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور خوراک شامل کریں جیسا کہ سبز پتوں والی سبزیاں، بادام، لیموں اور ٹماٹر وغیرہ۔ جب جسم کواندرونی طور پر مطلوبہ غذائیت ملتی ہے تو  جلد پر خودبخود نکھار آتا ہے اور آنکھوں کے گرد حلقے رفتہ رفتہ ختم ہو جاتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭

دلچسپ حقائق

٭… مچھلی کی آنکھیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں کیونکہ اس کے پپوٹے نہیں ہوتے۔ ٭… اُلو وہ واحد پرندہ ہے جو اپنی اوپری پلکیں جھپکتا ہے۔ باقی سارے پرندے اپنی نچلی پلکیں جھپکاتے ہیں۔٭… کیا آپ جانتے ہیں کہ قادوس نامی پرندہ اڑتے اڑتے بھی سو جاتا ہے یا سو سکتا ہے۔